كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 40. باب اسْتِحْبَابِ اسْتِلاَمِ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ فِي الطَّوَافِ دُونَ الرُّكْنَيْنِ الآخَرَيْنِ: باب: طواف میں دو یمانی رکنوں کے استلام کے استحباب کا بیان۔
لیث نے ابن شہاب سے، انھوں نے سالم بن عبداللہ سے، انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو یمانی کونوں کے علاوہ بیت اللہ (کے کسی حصے) کوچھوتے نہیں دیکھا۔
یونس نے ابن شہاب سے، انھوں نےسالم سے، انھوں نےاپنے والد سے روایت کی، فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکن اسود (حجر اسود والے کونے) اور اس کے ساتھ والے کونے کے علاوہ، جو کہ بنو جمح کے گھروں کی جانب ہے، بیت اللہ کے کسی اور کونے کو نہیں چھوتے تھے۔
خالد بن حارث نے عبیداللہ سے، انھوں نے نافع سے، انھوں نے عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی۔انھوں نےبتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجر اسود اوررکن یمانی کے علاوہ کسی اور کونے کااستلام نہیں کرتے تھے۔
ہمیں یحییٰ نے عبیداللہ سے روایت بیا ن کی، (کہا:) مجھے نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، فرمایا: میں نے مشکل ہویا آسانی، اس وقت سے ان دونوں رکنوں، رکن یمانی اورحجر اسود کا استلام نہیں چھوڑا، جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دونوں کااستلام کرتے (ہاتھ یا ہونٹوں سے چھوتے) ہوئےدیکھا۔
عبیداللہ نے نافع سےروایت کی کہا: میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ حجر اسود کو اپنے ہاتھوں سے چھوتے پھر اپنے ہاتھ کو چوم لیتے۔انھوں نے کہا: میں نے جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا، اس وقت (سے) اسے ترک نہیں کیا۔
ابوطفیل بکری رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرمارہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ دو یمانی کناروں (رکن یمانی اورحجر اسود) کے علاوہ کسی اور کنارے کو چھوتے ہوں۔
|