صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
78. باب فِي قَوْلِهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ: «نُورٌ أَنَّى أَرَاهُ». وَفِي قَوْلِهِ: «رَأَيْتُ نُورًا»:
باب: اس بات کا بیان کہ یہ فرمانا وہ تو نور ہے میں اس کو کیسے دیکھ سکتا ہوں اور یہ فرمان کہ میں نے نور دیکھا۔
حدیث نمبر: 444
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي . ح وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ كِلَاهُمَا، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي ذَرٍّ: لَوْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: عَنْ أَيِّ شَيْءٍ كُنْتَ تَسْأَلُهُ؟ قَالَ: كُنْتُ أَسْأَلُهُ، هَلْ رَأَيْتَ رَبَّكَ؟ قَالَ أَبُو ذَرٍّ : قَدْ سَأَلْتُ، فَقَالَ: " رَأَيْتُ نُورًا ".
ہشام او رہمام دونوں نے دو مختلف سندوں کے ساتھ قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبد اللہ بن شقیق سے، انہوں نےکہا: میں نےابو ذر رضی اللہ عنہ سے کہا: اگرمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا تو آپ سے سوال کرتا۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم ان کس چیز کے بارے میں سوال کرتے؟ عبد اللہ بن شقیق نے کہا: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرتا کہ کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے آپ سے (یہی) سوال کیا تھا تو آپ نے فرمایاتھا: ” میں نے نور دیکھا۔“
حضرت عبداللہ بن شفیقؒ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو ذر ؓ سے کہا: اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا تو آپ سے پوچھتا۔ ابو ذرؓ نے کہا: تو آپ سے کس چیز کے بارے میں سوال کرتا؟ عبداللہ بن شفیقؒ نے کہا: میں آپ سے سوال کرتا: کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ ابو ذرؓ نے فرمایا: میں پوچھ چکا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے نور دیکھا ہے۔“ یعنی میں نے بس نور دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (442)»