صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
80. باب إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الآخِرَةِ رَبَّهُمْ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى:
باب: اللہ تعالیٰ کا دیدار مؤمنوں کو آخرت میں ہو گا۔
حدیث نمبر: 450
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَبِهَذَا الإِسْنَادِ، وَزَادَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الآيَةَ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ سورة يونس آية 26.
(عبد الرحمن بن مہدی کےبجائے) یزید بن ہارون نے حماد بن سلمہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ اس میں یہ اضافہ ہے: پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ﴿لِلَّذِینَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَزِیَادَۃٌ ﴾ ”جن لوگوں نے بھلائی کی ان کے لیے خوبصورت (جزا) اور مزید (دیدار الہٰی) ہے۔“
امام صاحبؒ نے ایک دوسری سند سے حدیث بیان کی، اور اس میں اتنا اضافہ کیا: ”پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ”جن لوگوں نے اچھی زندگی گزاری ان کے لیے اچھی جگہ ہے (یعنی جنت اور اس کی نعمتیں) اس پر زائد ایک نعمت ہے (دیدارِ حق ہے)۔“ (یونس: 26)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (448)»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 450 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 450
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ کا دیدار وہ سب سے بڑی نعمت ہے جس سے جنتیوں کو نوازا جائے گا،
اگر انسان اپنی عقل سلیم اور فطرت مستقیمہ سے غور کرے،
تو وہ اس سب سے بڑی نعمت کی خواہش اور آرزو ضرور محسوس کرے گا،
کہ وہ ذات جس نے انسان کو وجود،
زندگی،
زندگی گزارنے کے اسباب ووسائل اور لاتعداد نعمتیں دی ہیں اور جنت میں پہنچ کر ان سے لاکھوں گنا زائد نعمتیں ملیں گی،
وہ اپنے اس محسن اور کریم رب کو دیکھ پائے۔
اگر اسے کبھی بھی یہ نظارہ نصیب نہ ہو،
تو یقینا اس کی مسرت وشادمانی اور اس کی فرحت ولذت میں بڑی کمی اور بڑی تشنگی رہے گی،
اللہ تعالیٰ جنتوں کو انکی کسی تمنا اور خواہش سے محروم نہیں رکھیں گے،
اس لیے وہ اس نعمت عظمی جسکے برابر کوئی نعمت نہیں سے سرشار ہو ں گے،
اور اس سے کافروں ومنکروں کی طرح محروم نہیں رکھے جائیں گے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 450