مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ
782. وَمِنْ حَدِيثِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 19152
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، عن ابي عوانة ، حدثنا زياد بن علاقة ، قال: سمعت جرير بن عبد الله قام يخطب يوم توفي المغيرة بن شعبة، فقال: عليكم باتقاء الله عز وجل والوقار والسكينة حتى ياتيكم امير، فإنما ياتيكم الآن، ثم قال: اشفعوا لاميركم، فإنه كان يحب العفو، وقال: اما بعد , فإني اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: ابايعك على الإسلام، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم واشترط على: " النصح لكل مسلم" فبايعته على هذا، ورب هذا المسجد إني لكم لناصح جميعا. ثم استغفر ونزل .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَامَ يَخْطُبُ يَوْمَ تُوُفِّيَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، فَقَالَ: عَلَيْكُمْ بِاتِّقَاءِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَالْوَقَارِ وَالسَّكِينَةِ حَتَّى يَأْتِيَكُمْ أَمِيرٌ، فَإِنَّمَا يَأْتِيكُمْ الْآنَ، ثُمّ قَالَ: اشْفَعُوا لِأَمِيرِكُم، فَإِنَّهُ كَانَ يُحِبُّ الْعَفْوَ، وَقَالَ: أَمَّا بَعْدُ , فَإِنِّي أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: أُبَايِعُكَ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَشْتَرِطُ عَلَى: " النُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" فَبَايَعْتُهُ عَلَى هَذَا، وَرَبِّ هَذَا الْمَسْجِدِ إِنِّي لَكُمْ لَنَاصِحٌ جَمِيعًا. ثُمَّ اسْتَغْفَرَ وَنَزَلَ .
زیاد بن علاقہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جس دن حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا تو حضرت جریربن عبداللہ رضی اللہ عنہ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے میں نے انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم اللہ سے ڈرتے رہو اور جب تک تمہارا دوسرا امیر نہیں آجاتا اس وقت تک وقار اور سکون کو لازم پکڑو کیونکہ تمہارا امیرآتاہی ہوگا پھر فرمایا اپنے امیر کے سامنے سفارش کردیا کرو کیونکہ وہ درگذر کرنے کو پسند کرتا ہے اور امابعد " کہہ کر فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں اسلام پر آپ کی بیعت کرتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کی شرط رکھی میں نے اس شرط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرلی اس مسجد کے رب کی قسم! میں تم سب کا خیرخواہ ہوں، پھر وہ استغفار پڑھتے ہوئے نیچے اترآئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 58، م: 56
حدیث نمبر: 19153
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، اخبرنا عاصم بن بهدلة ، عن ابي وائل ، عن جرير بن عبد الله البجلي ، قال: قلت: يا رسول الله، اشترط علي، فقال: " تعبد الله ولا تشرك به شيئا، وتصلي الصلاة المكتوبة، وتؤدي الزكاة المفروضة، وتنصح للمسلم، وتبرا من الكافر" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اشْتَرِطْ عَلَيَّ، فَقَالَ: " تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُصَلِّي الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ، وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ، وَتَنْصَحُ لِلْمُسْلِمِ، وَتَبْرَأُ مِنَ الْكَافِرِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19154
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن جابر ، قال: حدثني رجل ، عن طارق التميمي ، عن جرير " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مر بنساء، فسلم عليهن" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ ، عَنْ طَارِقٍ التَّمِيمِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ " أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِنِسَاءٍ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِنَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خواتین کے پاس سے گذرے تو انہیں سلام کیا۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، جابر الجعفي ضعيف، وقد اختلف عليه فيه
حدیث نمبر: 19155
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن حبيب ، عن المغيرة بن شبيل او شبل قال ابو نعيم: المغيرة بن شبيل، يعني ابن عوف في هذا الحديث، عن جرير بن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " ايما عبد ابق فقد برئت منه الذمة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ حَبِيبٍ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلٍ أَوْ شِبْلٍ قَالَ أَبُو نُعَيْمٍ: الْمُغِيرَةُ بْنُ شُبَيْلٍ، يَعْنِي ابْنَ عَوْفٍ فِي هَذَا الْحَدِيثِ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَيُّمَا عَبْدٍ أَبَقَ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو غلام بھی اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جائے کسی پر اس کی ذمہ داری باقی نہیں رہتی ختم ہوجاتی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، المغيرة بن شبيل لا يدري هل سمع من جرير أم لا؟ لكنه توبع، ثم إنه قد اختلف فيه على حبيب بن ابي ثابت
حدیث نمبر: 19156
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا شعبة ، عن عون بن ابي جحيفة ، عن المنذر بن جرير ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من سن في الإسلام سنة حسنة، كان له اجرها واجر من عمل بها من بعده من غير ان ينتقص من اجورهم شيء، ومن سن في الإسلام سنة سيئة كان عليه وزرها ووزر من عمل بها من بعده من غير ان ينتقص من اوزارهم شيء" ..حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً، كَانَ لَهُ أَجْرُهَا وَأَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی اچھاطریقہ رائج کرے تو اسے اس عمل کا اور اس پر بعد میں عمل کرنے والوں کا ثواب بھی ملے گا اور ان کے اجروثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی اور جو شخص اسلام میں کوئی براطریقہ رائج کرے، اسے اس کا گناہ بھی ہوگا اور اس پر عمل کرنے والوں کا گناہ بھی ہوگا اور ان گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19157
Save to word اعراب
حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت عون بن ابي جحفة ، سمعت المنذر بن جرير البجلي ، عن ابيه قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم في صدر النهار، فذكره، إلا انه قال: فامر بلالا فاذن، ثم دخل، ثم خرج يصلي، وقال: كانه مذهبة.حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جَحْفَةَ ، سمعت الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ الْبَجَلِيِّ ، عَن أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَدْرِ النَّهَارِ، فَذَكَرَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ، ثُمَّ دَخَلَ، ثُمَّ خَرَجَ يُصَلِّي، وَقَالَ: كَأَنَّهُ مُذْهَبَةٌ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19158
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة عن الحجاج ، عن عمرو بن مرة ، عن زاذان ، عن جرير بن عبد الله البجلي ان رجلا جاء، فدخل في الإسلام، فكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمه الإسلام وهو في مسيره، فدخل خف بعيره في جحر يربوع، فوقصه بعيره، فمات، فاتى عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " عمل قليلا واجر كثيرا" قالها حماد ثلاثا" اللحد لنا، والشق لغيرنا" ..حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ أَنَّ رَجُلًا جَاءَ، فَدَخَلَ فِي الْإِسْلَامِ، فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُهُ الْإِسْلَامَ وَهُوَ فِي مَسِيرِهِ، فَدَخَلَ خُفُّ بَعِيرِهِ فِي جُحْرِ يَرْبُوعٍ، فَوَقَصَهُ بَعِيرُهُ، فَمَاتَ، فَأَتَى عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " عَمِلَ قَلِيلًا وَأُجِرَ كَثِيرًا" قَالَهَا حَمَّادٌ ثَلَاثًا" اللَّحْدُ لَنَا، وَالشَّقُّ لِغَيْرِنَا" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی آیا اور اسلام کے حلقے میں داخل ہوگیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے احکام اسلام سکھاتے تھے ایک مرتبہ وہ سفر پر جارہا تھا کہ اس کے اونٹ کا کھر کسی جنگلی چوہے کے بل میں داخل ہوگیا اس کے اونٹ نے اسے زور سے نیچے پھینکا اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہوگیا نبی کریم کی خدمت میں اس کا جنازہ لایا گیا تو فرمایا کہ اس نے عمل تو تھوڑا کیا لیکن اجر بہت پایا (حمادنے یہ جملہ تین مرتبہ ذکر کیا) لحد ہمارے لئے ہے اور صندوقی قبر دوسروں کے لئے ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لضعف الحجاج
حدیث نمبر: 19159
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا عبد الواحد ، حدثنا حجاج بن ارطاة ، حدثنا عثمان البجلي ، عن زاذان ، فذكر الحديث.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ الْبَجَلِيُّ ، عَنْ زَاذَانَ ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.

حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لضعف الحجاج
حدیث نمبر: 19160
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل ، عن يونس ، عن عمرو بن سعيد ، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير ، قال: قال جرير :" سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نظرة الفجاة، فامرني ان اصرف بصري" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ جَرِيرٌ :" سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الْفَجْأَةِ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نامحرم پر اچانک نظرپڑجانے کے متعلق سوال کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنی نگاہیں پھیرلیا کروں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2159
حدیث نمبر: 19161
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك بن حرب ، عن عبيد الله بن جرير ، عن جرير ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: ابايعك على الإسلام، فقبض يده، وقال:" النصح لكل مسلم" ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنه من لم يرحم الناس لم يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: أُبَايِعُكَ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَقَبَضَ يَدَهُ، وَقَالَ:" النُّصْحُ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّهُ مَنْ لَمْ يَرْحَمْ النَّاسَ لَمْ يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! میں اسلام پر بیعت کرتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھینچ کر فرمایا ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على سماك بن حرب
حدیث نمبر: 19162
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن منصور ، قال: سمعت ابا وائل يحدث، عن رجل ، عن جرير ، انه قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة وإيتاء الزكاة، والنصح للمسلم، وعلى فراق المشرك" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، أَنَّهُ قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِلْمُسْلِمِ، وَعَلَى فِرَاقِ الْمُشْرِكِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے زکوٰۃ ادا کرنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے اور کافروں سے بیزاری ظاہر کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 57، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19163
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سليمان , عن ابي وائل ، عن جرير ، قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والنصح لكل مسلم، وعلى فراق المشرك. او كلمة معناها" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَة ، عَنْ سُلَيْمَانَ , عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ، وَعَلَى فِرَاقِ الْمُشْرِكِ. أَوْ كَلِمَةٍ مَعْنَاهَا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے زکوٰۃ ادا کرنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے اور کافروں سے بیزاری ظاہر کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 57، م: 56، وهذا إسناد أختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19164
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سليمان ، قال: سمعت ابا ظبيان يحدث، عن جرير ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من لم يرحم الناس لم يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ظَبْيَانَ يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ لَمْ يَرْحَمْ النَّاسَ لَمْ يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 7376، م: 2319
حدیث نمبر: 19165
Save to word اعراب
حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، حدثنا عاصم بن بهدلة ، عن ابي وائل ، ان جريرا قال: يا رسول الله، اشترط علي، قال: " تعبد الله لا تشرك به شيئا، وتصلي الصلاة المكتوبة، وتؤدي الزكاة المفروضة، وتنصح المسلم، وتبرا من الكافر" .حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، أَنَّ جَرِيرًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اشْتَرِطْ عَلَيَّ، قَالَ: " تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُصَلِّي الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ، وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ، وَتَنْصَحُ الْمُسْلِمَ، وَتَبْرَأُ مِنَ الْكَافِرِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19166
Save to word اعراب
حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن عبد الملك بن عمير ، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إن الله عز وجل لا يرحم من لا يرحم الناس" .حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَرْحَمُ مَنْ لَا يَرْحَمُ النَّاسَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 6013، م: 2319، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 19167
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، حدثني شعبة ، عن علي بن مدرك ، قال: سمعت ابا زرعة يحدث، عن جرير ، وهو جده، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال في حجة الوداع:" يا جرير، استنصت الناس"، ثم قال في خطبته: " لا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض" .حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، وَهُوَ جَدُّهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ:" يَا جَرِيرُ، اسْتَنْصِتْ النَّاسَ"، ثُمَّ قَالَ فِي خُطْبَتِهِ: " لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم نے حجۃ الوداع میں ان سے فرمایا اے جریر! لوگوں کو خاموش کراؤ پھر اپنے خطبے کے دوران فرمایا میرے پیچھے کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو!

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 121، م: 65
حدیث نمبر: 19168
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام ، قال: بال جرير بن عبد الله ، ثم توضا، ومسح على خفيه، فقيل له: تفعل هذا وقد بلت؟ قال: نعم،" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم بال، ثم توضا ومسح على خفيه" . قال إبراهيم: فكان يعجبه هذا الحديث، لان إسلام جرير كان بعد نزول المائدة.حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامٍ ، قَالَ: بَالَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، ثُمَّ تَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقِيلَ لَهُ: تَفْعَلُ هَذَا وَقَدْ بُلْتَ؟ قَالَ: نَعَمْ،" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ" . قَالَ إِبْرَاهِيمُ: فَكَانَ يُعْجِبُهُ هَذَا الْحَدِيثُ، لِأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ.
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔ ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت امائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 272
حدیث نمبر: 19169
Save to word اعراب
حدثنا ابن نمير ، حدثنا الاعمش ، عن زيد بن وهب ، قال: سمعت جريرا ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" ..حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرًا ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6013، م: 2319
حدیث نمبر: 19170
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن زيد بن وهب ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر مثله.حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 7376، م: 2319
حدیث نمبر: 19171
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبيد ، حدثنا الاعمش ، عن زيد بن وهب ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" ..حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ ، عَنْ جَرِيرِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6013، م: 2319
حدیث نمبر: 19172
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبيد ، حدثنا الاعمش ، عن ابي ظبيان ، عن جرير مثل ذلك.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ ، عَنْ جَرِيرٍ مِثْلَ ذَلِكَ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 7376، م: 2319
حدیث نمبر: 19173
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبيد ، حدثنا إسماعيل ، عن قيس ، عن جرير ، قال: " ما حجبني عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم منذ اسلمت، ولا رآني إلا تبسم" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " مَا حَجَبَنِي عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے حجاب نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا تو مسکراکرہی دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3035، م: 2475
حدیث نمبر: 19174
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عون بن ابي جحيفة ، عن المنذر بن جرير ، عن ابيه ، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم في صدر النهار، قال: فجاءه قوم حفاة عراة مجتابي النمار، او العباء متقلدي السيوف، عامتهم من مضر، بل كلهم من مضر، فتغير وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم لما راى بهم من الفاقة، قال: فدخل، ثم خرج، فامر بلالا، فاذن، واقام، فصلى، ثم خطب، فقال: يايها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة إلى آخر الآية إن الله كان عليكم رقيبا سورة النساء آية 1، وقرا الآية التي في الحشر ولتنظر نفس ما قدمت لغد سورة الحشر آية 18" تصدق رجل من ديناره، من درهمه، من ثوبه، من صاع بره، من صاع تمره"، حتى قال:" ولو بشق تمرة" قال: فجاء رجل من الانصار بصرة كادت كفه تعجز عنها، بل قد عجزت، ثم تتابع الناس حتى رايت كومين من طعام وثياب حتى رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتهلل وجهه يعني كانه مذهبة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من سن في الإسلام سنة حسنة، فله اجرها واجر من عمل بها بعده من غير ان ينتقص من اجورهم شيء، ومن سن في الإسلام سنة سيئة كان عليه وزرها ووزر من عمل بها بعده من غير ان ينتقص من اوزارهم شيء" ..حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَدْرِ النَّهَارِ، قَالَ: فَجَاءَهُ قَوْمٌ حُفَاةٌ عُرَاةٌ مُجْتَابِي النِّمَارِ، أَوْ الْعَبَاءِ مُتَقَلِّدِي السُّيُوفِ، عَامَّتُهُمْ مِنْ مُضَرَ، بَلْ كُلُّهُمْ مِنْ مُضَرَ، فَتَغَيَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَا رَأَى بِهِمْ مِنَ الْفَاقَةِ، قَالَ: فَدَخَلَ، ثُمَّ خَرَجَ، فَأَمَرَ بِلَالًا، فَأَذَّنَ، وَأَقَامَ، فَصَلَّى، ثُمَّ خَطَبَ، فَقَالَ: يَأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا سورة النساء آية 1، وَقَرَأَ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْحَشْرِ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ لِغَدٍ سورة الحشر آية 18" تَصَدَّقَ رَجُلٌ مِنْ دِينَارِهِ، مِنْ دِرْهَمِهِ، مِنْ ثَوْبِهِ، مِنْ صَاعِ بُرِّهِ، مِنْ صَاعِ تَمْرِهِ"، حَتَّى قَالَ:" وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ" قَالَ: فَجَاءَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ بِصُرَّةٍ كَادَتْ كَفُّهُ تَعْجِزُ عَنْهَا، بَلْ قَدْ عَجَزَتْ، ثُمَّ تَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّى رَأَيْتُ كَوْمَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَثِيَابٍ حَتَّى رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَهَلَّلُ وَجْهُهُ يَعْنِي كَأَنَّهُ مُذْهَبَةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً، فَلَهُ أَجْرُهَا وَأَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا بَعْدَهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا بَعْدَهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دن کے آغاز میں ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کچھ لوگ آئے جو برہنہ پا، برہنہ جسم، چیتے کی کھالیں لپیٹے ہوئے اور تلواریں لٹکائے ہوئے تھے ان میں سے اکثریت کا تعلق قبیلہ مضر سے تھا بلکہ سب ہی قبیلہ مضر کے لوگ تھے ان کے اس فقروفاقہ کو دیکھ کر غم سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روئے انور کا رنگ اڑ گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھرکے اندرچلے گئے باہر آئے تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا انہوں نے اذن دے کر اقامت کہی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔ نماز کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے یہ آیت پڑھی " اے لوگو! اپنے اس رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک نفس سے پیدا کیا۔۔۔۔۔ پھر سورت حشر کی یہ آیت تلاوت فرمائی کہ " ہر شخص دیکھ لے کہ اس نے کل کے لئے کیا بھیجا ہے " جسے سن کر کسی نے اپنا دینار صدقہ کردیا، کسی نے درہم، کسی نے کپڑا کسی نے گندم کا ایک صاع اور کسی نے کھجور کا ایک صاع حتیٰ کہ کسی نے کھجور کا ایک ٹکڑا، پھر ایک انصاری ایک تھیلی لے کر آیا جسے اٹھانے سے اس کے ہاتھ عاجز آچکے تھے پھر مسلسل لوگ آتے رہے یہاں تک کہ میں نے کھانے اور کپڑے کے دو بلندو بالا ڈھیر لگے ہوئے دیکھے اور میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چمکنے لگا اور یوں محسوس ہوا جیسے وہ سونے کا ہو اور فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی عمدہ طریقہ رائج کرتا ہے اسے اس کا اجر بھی ملتا ہے اور بعد میں اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کی جاتی اور جو شخص اسلام میں کوئی برا طریقہ رائج کرتا ہے اس میں اس کا بھی گناہ ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے وانوں کا بھی اور ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19175
Save to word اعراب
حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت عون بن ابي جحفة ، قال: سمعت منذر بن جرير ، يحدث، عن ابيه ، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم صدر النهار، فذكره إلا انه قال: وامر بلالا فاذن، ثم دخل، ثم خرج فصلى، وقال: كانه مذهبة.حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَوْنَ بْنَ أَبِي جَحْفَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُنْذِرَ بْنَ جَرِيرٍ ، يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدْرَ النَّهَارِ، فَذَكَرَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ، ثُمَّ دَخَلَ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى، وَقَالَ: كَأَنَّهُ مُذْهَبَةٌ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19176
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن يوسف ، حدثنا ابو جناب ، عن زاذان ، عن جرير بن عبد الله ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما برزنا من المدينة إذا راكب يوضع نحونا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان هذا الراكب إياكم يريد" قال: فانتهى الرجل إلينا، فسلم، فرددنا عليه، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:" من اين اقبلت؟" قال: من اهلي وولدي وعشيرتي، قال:" فاين تريد؟" قال: اريد رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" فقد اصبته" قال: يا رسول الله، علمني ما الإيمان، قال: " تشهد ان لا إله إلا الله، وان محمدا رسول الله، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتصوم رمضان، وتحج البيت" قال: قد اقررت، قال: ثم إن بعيره دخلت يده في شبكة جرذان، فهوى بعيره وهوى الرجل، فوقع على هامته، فمات، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" علي بالرجل" قال: فوثب إليه عمار بن ياسر، وحذيفة فاقعداه، فقالا: يا رسول الله، قبض الرجل، قال: فاعرض عنهما رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم قال لهما رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اما رايتما إعراضي عن الرجل، فإني رايت ملكين يدسان في فيه من ثمار الجنة، فعلمت انه مات جائعا" ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هذا والله من الذين قال الله عز وجل: الذين آمنوا ولم يلبسوا إيمانهم بظلم اولئك لهم الامن وهم مهتدون سورة الانعام آية 82، قال: ثم قال:" دونكم اخاكم" قال: فاحتملناه إلى الماء، فغسلناه وحنطناه، وكفناه وحملناه إلى القبر، قال: فجاء رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى جلس على شفير القبر، قال: فقال:" الحدوا ولا تشقوا، فإن اللحد لنا، والشق لغيرنا" ..حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا أَبُو جَنَابٍ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا بَرَزْنَا مِنَ الْمَدِينَةِ إِذَا رَاكِبٌ يُوضِعُ نَحْوَنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَأَنَّ هَذَا الرَّاكِبَ إِيَّاكُمْ يُرِيدُ" قَالَ: فَانْتَهَى الرَّجُلُ إِلَيْنَا، فَسَلَّمَ، فَرَدَدْنَا عَلَيْهِ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مِنْ أَيْنَ أَقْبَلْتَ؟" قَالَ: مِنْ أَهْلِي وَوَلَدِي وَعَشِيرَتِي، قَالَ:" فَأَيْنَ تُرِيدُ؟" قَالَ: أُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" فَقَدْ أَصَبْتَهُ" قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلِّمْنِي مَا الْإِيمَانُ، قَالَ: " تَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِي الزَّكَاةَ، وَتَصُومُ رَمَضَانَ، وَتَحُجُّ الْبَيْتَ" قَالَ: قَدْ أَقْرَرْتُ، قَالَ: ثُمَّ إِنَّ بَعِيرَهُ دَخَلَتْ يَدُهُ فِي شَبَكَةِ جُرْذَانٍ، فَهَوَى بَعِيرُهُ وَهَوَى الرَّجُلُ، فَوَقَعَ عَلَى هَامَتِهِ، فَمَاتَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَيَّ بِالرَّجُلِ" قَالَ: فَوَثَبَ إِلَيْهِ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ، وَحُذَيْفَةُ فَأَقْعَدَاهُ، فَقَالَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قُبِضَ الرَّجُلُ، قَالَ: فَأَعْرَضَ عَنْهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَا رَأَيْتُمَا إِعْرَاضِي عَنِ الرَّجُلَ، فَإِنِّي رَأَيْتُ مَلَكَيْنِ يَدُسَّانِ فِي فِيهِ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ، فَعَلِمْتُ أَنَّهُ مَاتَ جَائِعًا" ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذَا وَاللَّهِ مِنَ الَّذِينَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ أُولَئِكَ لَهُمُ الأَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ سورة الأنعام آية 82، قَالَ: ثُمَّ قَالَ:" دُونَكُمْ أَخَاكُمْ" قَالَ: فَاحْتَمَلْنَاهُ إِلَى الْمَاءِ، فَغَسَّلْنَاهُ وَحَنَّطْنَاهُ، وَكَفَّنَّاهُ وَحَمَلْنَاهُ إِلَى الْقَبْرِ، قَالَ: فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى جَلَسَ عَلَى شَفِيرِ الْقَبْرِ، قَالَ: فَقَالَ:" أَلْحِدُوا وَلَا تَشُقُّوا، فَإِنَّ اللَّحْدَ لَنَا، وَالشَّقَّ لِغَيْرِنَا" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے جب مدینہ منورہ سے نکلے تو دیکھا کہ ایک سوار ہماری طرف دوڑتا ہوا آرہا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسالگتا ہے کہ یہ سوارتمہارے پاس آرہا ہے اور وہی ہوا کہ وہ آدمی ہمارے قریب آپہنچا اس نے سلام کیا ہم نے اسے جواب دیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ تم کہاں سے آرہے ہو؟ اس نے کہا اپنے گھربار اور اولاد اور خاندان سے نکل کر آرہاہوں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہاں کا ارادہ رکھتے ہو؟ اس نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچنے کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم ان تک پہنچ چکے ہو اس نے کہا یا رسول اللہ! مجھے یہ بتائیے کہ ایمان کیا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس بات کبی گواہی دو کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور بیت اللہ کا حج کرو اس نے کہا کہ میں ان سب چیزوں کا اقرار کرتا ہوں۔ تھوڑی دیربع اس کے اونٹ کا کھر کسی جنگلی چوہے کے بل میں داخل ہوگیا اس کے اونٹ نے اسے زور سے نیچے پھین کا اس کی گردن ٹوٹ گئی اور وہ فوت ہوگیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شخص کو اٹھا کر میرے پاس لاؤ تو حضرت عمار رضی اللہ عنہ اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ تیزی سے اس کی طرف لپکے اور اسے بٹھایا پھر کہنے لگے یا رسول اللہ! یہ تو فوت ہوچکا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اعراض کیا اور تھوڑی دیر بعد فرمایا جب میں نے تم دونوں سے اعراض کیا تو میں اس وقت دو فرشتوں کو دیکھ رہا تھا جو اس کے منہ میں جنت کے پھل ٹھونس رہے تھے جس سے معلوم ہوگیا کہ یہ بھوک کی حالت میں فوت ہوا ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بخدا! یہ ان لوگوں میں سے ہے جن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا " وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم کے ساتھ نہیں ملایا انہی لوگوں کو امن ملے گا اور یہی ہدایت یافتہ ہوں گے " پھر فرمایا اپنے بھائی کو سنبھالو، چناچہ ہم اسے اٹھا کر پانی کے قریب لے گئے اسے غسل دیا، حنوط لگائی، کفن دیا اور اٹھا کر قبرستان لے گئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور قبر کے کنارے بیٹھ گئے اور فرمایا اس لئے بغلی قبر کھودو، صندوقی قبر نہیں، کیونکہ بغلی قبر ہمارے لئے ہے اور صندوقی قبردوسروں کے لئے ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابي جناب
حدیث نمبر: 19177
Save to word اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا عبد الحميد بن ابي جعفر الفراء ، عن ثابت ، عن زاذان ، عن جرير بن عبد الله البجلي ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم من المدينة، فبينا نحن نسير إذ رفع لنا شخص، فذكر نحوه، إلا انه قال: وقعت يد بكره في بعض تلك التي تحفر الجرذان، وقال فيه:" هذا ممن عمل قليلا واجر كثيرا".حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حدَّثَنَا عَبْدُ الْحَميدِ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ الْفَرَّاءُ ، عَنْ ثَابِت ، عَنْ زَاذَانَ ، عن جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَدِينَةِ، فَبَيْنَا نَحْنُ نَسِيرُ إِذْ رَفَعَ لَنَا شَخْصٌ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: وَقَعَتْ يَدُ بَكْرِهِ فِي بَعْضِ تِلْكَ الَّتِي تَحْفِرُ الْجُرْذَانُ، وَقَالَ فِيهِ:" هَذَا مِمَّنْ عَمِلَ قَلِيلًا وَأُجِرَ كَثِيرًا".

حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لضعف ثابت بن أبى صفية
حدیث نمبر: 19178
Save to word اعراب
حدثنا معاوية بن عمرو ، حدثنا زائدة ، حدثنا بيان ، عن قيس ، عن جرير ، قال: " ما حجبني النبي صلى الله عليه وسلم منذ اسلمت، ولا رآني إلا تبسم" .حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا بَيَانُ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " مَا حَجَبَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے حجاب نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا تو مسکراکرہی دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3822، م: 2475
حدیث نمبر: 19179
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبيد ، حدثني إسماعيل ، عن قيس ، عن جرير بن عبد الله ، قال: " ما حجبني رسول الله صلى الله عليه وسلم منذ اسلمت، ولا رآني إلا تبسم في وجهي" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے حجاب نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا تو مسکراکرہی دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3035، م: 2475
حدیث نمبر: 19180
Save to word اعراب
حدثنا ابو قطن ، حدثني يونس ، عن المغيرة بن شبل ، قال: وقال جرير : لما دنوت من المدينة انخت راحلتي، ثم حللت عيبتي، ثم لبست حلتي، ثم دخلت، فإذا رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فرماني الناس بالحدق، فقلت لجليسي: يا عبد الله، ذكرني رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم، ذكرك آنفا باحسن ذكر، فبينما هو يخطب إذ عرض له في خطبته، وقال: " يدخل عليكم من هذا الباب، او من هذا الفج، من خير ذي يمن، إلا ان على وجهه مسحة ملك" . قال جرير: فحمدت الله عز وجل على ما ابلاني. وقال ابو قطن: فقلت له: سمعته منه او سمعته من المغيرة بن شبل؟ قال: نعم..حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ ، حَدَّثَنِي يُونُسُ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شِبْلٍ ، قَالَ: وَقَالَ جَرِيرٌ : لَمَّا دَنَوْتُ مِنَ الْمَدِينَةِ أَنَخْتُ رَاحِلَتِي، ثُمَّ حَلَلْتُ عَيْبَتِي، ثُمَّ لَبِسْتُ حُلَّتِي، ثُمَّ دَخَلْتُ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَرَمَانِي النَّاسُ بِالْحَدَقِ، فَقُلْتُ لِجَلِيسِي: يَا عَبْدَ اللَّهِ، ذَكَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، ذَكَرَكَ آنِفًا بِأَحْسَنِ ذِكْرٍ، فَبَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُ إِذْ عَرَضَ لَهُ فِي خُطْبَتِهِ، وَقَالَ: " يَدْخُلُ عَلَيْكُمْ مِنْ هَذَا الْبَابِ، أَوْ مِنْ هَذَا الْفَجِّ، مِنْ خَيْرِ ذِي يَمَنٍ، إِلَّا أَنَّ عَلَى وَجْهِهِ مَسْحَةَ مَلَكٍ" . قَالَ جَرِيرٌ: فَحَمِدْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى مَا أَبْلَانِي. وقَالَ أَبُو قَطَنٍ: فَقُلْتُ لَهُ: سَمِعْتَهُ مِنْهُ أَوْ سَمِعْتَهُ مِنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شِبْلٍ؟ قَالَ: نَعَمْ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب میں مدینہ منورہ کے قریب پہنچا تو میں نے اپنی سواری کو بٹھایا اپنے تہبند کو اتارا اور حلہ زیب تن کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت دے رہے تھے لوگ مجھے اپنی آنکھوں کے حلقوں سے دیکھنے لگے میں نے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے آدمی سے پوچھا اے بندہ خدا! کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ذکر کیا ہے؟ اس نے جواب دیا جی ہاں! ابھی ابھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا عمدہ انداز میں ذکر کیا ہے اور خطبہ دیتے ہوئے درمیان میں فرمایا ہے کہ ابھی تمہارے پاس اس دروازے یاروشندان سے یمن کا ایک بہترین آدمی آئے گا اور اس کے چہرے پر کسی فرشتے کے ہاتھ پھیرنے کا اثر ہوگا اس پر میں نے اللہ کی اس نعمت کا شکرادا کیا۔ حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب میں مدینہ منورہ کے قریب پہنچا تو میں نے اپنی سواری کو بٹھایا اپنے تہبند کو اتارا اور حلہ زیب تن کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت دے رہے تھے لوگ مجھے اپنی آنکھوں کے حلقوں سے دیکھنے لگے میں نے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے آدمی سے پوچھا اے بندہ خدا! کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ذکر کیا ہے؟۔۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، المغيرة بن شبل لا يدري هل سمع من جرير أم لم يسمع؟ لكنه توبع
حدیث نمبر: 19181
Save to word اعراب
حدثنا ابو نعيم ، حدثنا يونس ، عن المغيرة بن شبيل بن عوف ، عن جرير بن عبد الله ، قال: لما دنوت من المدينة انخت راحلتي، ثم حللت عيبتي، ثم لبست حلتي، قال: فدخلت ورسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فسلمت على النبي صلى الله عليه وسلم، فرماني القوم بالحدق، فقلت لجليسي: هل ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم من امري شيئا؟ فذكر مثله.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: لَمَّا دَنَوْتُ مِنَ الْمَدِينَةِ أَنَخْتُ رَاحِلَتِي، ثُمَّ حَلَلْتُ عَيْبَتِي، ثُمَّ لَبِسْتُ حُلَّتِي، قَالَ: فَدَخَلْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يخطب، فسلمت على النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَمَانِي الْقَوْمُ بِالْحَدَقِ، فَقُلْتُ لِجَلِيسِي: هَلْ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْرِي شَيْئًا؟ فَذَكَرَ مِثْلَهُ.

حكم دارالسلام: حديث صحيح، المغيرة بن شبل لا يدري هل سمع من جرير أم لم يسمع؟ لكنه توبع
حدیث نمبر: 19182
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، عن جرير :" انه حين بايع النبي صلى الله عليه وسلم، اخذ عليه ان لا يشرك بالله شيئا، ويقيم الصلاة، ويؤتي الزكاة، وينصح المسلم، ويفارق المشرك" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ :" أَنَّهُ حِينَ بَايَعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَخَذَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَيُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَيُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَيَنْصَحَ الْمُسْلِمَ، وَيُفَارِقَ الْمُشْرِكَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت انہوں نے اس شرط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت لی کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19183
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن قتادة ، عن حميد بن هلال ، عن جرير بن عبد الله البجلي ، ان رجلا من الانصار جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم بصرة من ذهب تملا ما بين اصابعه، فقال: هذه في سبيل الله عز وجل، ثم قام ابو بكر رضي الله تعالى عنه فاعطى، ثم قام عمر رضي الله تعالى عنه فاعطى، ثم قام المهاجرون فاعطوا، قال: فاشرق وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى رايت الإشراق في وجنتيه، ثم قال: " من سن سنة صالحة في الإسلام فعمل بها بعده كان له مثل اجورهم من غير ان ينتقص من اجورهم شيء، ومن سن في الإسلام سنة سيئة فعمل بها بعده كان عليه مثل اوزارهم من غير ان ينتقص من اوزارهم شيء" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصُرَّةٍ مِنْ ذَهَبٍ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ أَصَابِعِهِ، فَقَالَ: هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، ثُمَّ قَامَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ فَأَعْطَى، ثُمَّ قَامَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ فَأَعْطَى، ثُمَّ قَامَ الْمُهَاجِرُونَ فَأَعْطَوْا، قَالَ: فَأَشْرَقَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى رَأَيْتُ الْإِشْرَاقَ فِي وَجْنَتَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: " مَنْ سَنَّ سُنَّةً صَالِحَةً فِي الْإِسْلَامِ فَعُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ كَانَ لَهُ مِثْلُ أُجُورِهِمْ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ فِي الْإِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً فَعُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ كَانَ عَلَيْهِ مِثْلُ أَوْزَارِهِمْ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انصاری آدمی سونے کی ایک تھیلی لے کر بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا جو اس کی انگلیوں کو بھرے ہوئے تھی اور کہنے لگا کہ یہ اللہ کے راستہ میں ہے پھر حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے کھڑے ہو کر کچھ پیش کیا پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اور مہاجرین نے پیش کیا میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چمکنے لگا اور یوں محسوس ہوا جیسے وہ سونے کا ہو اور فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی عمدہ طریقہ رائج کرتا ہے اسے اس کا اجر بھی ملتا ہے اور بعد میں اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کی جاتی اور جو شخص اسلام میں کوئی برا طریقہ رائج کرتا ہے اس میں اس کا بھی گناہ ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے وانوں کا بھی اور ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1017 على سقط فى إسناده
حدیث نمبر: 19184
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن زكريا وهو ابن ابي زائدة ، حدثنا ابو حيان التيمي ، عن الضحاك بن منذر ، عن منذر بن جرير ، عن جرير بن عبد الله ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا يؤوي الضالة إلا ضال" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا وَهُوَ ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ ، عَنِ الضَّحَّاكِ بن ْمُنْذِرِ ، عَنْ مُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا يُؤْوِي الضَّالَّةَ إِلَّا ضَالٌّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ گمشدہ چیز کو اپنے گھر وہی لاتا ہے جو خود بھٹکا ہوا ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الضحاك بن المنذر مجهول، وأبو حيان قد اضطرب فيه. وقد صح من حديث زيد الجهني، ولفظه: «من آوي ضالة فهو ضال مالم يعرفها»
حدیث نمبر: 19185
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن زكريا ، حدثنا ابن ابي خالد ، عن قيس ، عن جرير بن عبد الله ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم بعثه إلى ذي الخلصة، فكسرها وحرقها بالنار، ثم بعث رجلا من احمس يقال له: بشير إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يبشره" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَى ذِي الْخَلَصَةِ، فَكَسَرَهَا وَحَرَّقَهَا بِالنَّارِ، ثُمَّ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ أَحْمَسَ يُقَالُ لَهُ: بُشَيْرٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں " ذی الخلصہ " نامی ایک بت کی طرف بھیجا انہوں نے اسے توڑ کر آگ میں جلادیا پھر " احمس " کے بشیرنامی ایک آدمی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ خوشخبری دینے کے لئے بھیج دیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3020، م: 2476
حدیث نمبر: 19186
Save to word اعراب
حدثنا ابو احمد وهو الزبيري ، حدثنا شريك وهو ابن عبد الله ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن اخاكم النجاشي قد مات، فاستغفروا له" .حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ وَهُوَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَخَاكُمْ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ، فَاسْتَغْفِرُوا لَهُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے تم لوگ اس کے لئے بخشش کی دعا کرو۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك بن عبد الله
حدیث نمبر: 19187
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا داود ، عن عامر ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ليصدر المصدق وهو عنكم راض" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا دَاوُدُ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِيَصْدُرْ الْمُصَدِّقُ وَهُوَ عَنْكُمْ رَاضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ لینے والاجب تمہارے یہاں سے نکلے تو اسے تم سے خوش ہو کر نکلنا چاہئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 989
حدیث نمبر: 19188
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا إسماعيل ، عن قيس ، قال: قال جرير بن عبد الله ، قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا تريحني من ذي الخلصة" وكان بيتا في خثعم يسمى كعبة اليمانية، فنفرت إليه في سبعين ومئة فارس من احمس، قال: فاتاها فحرقها بالنار، وبعث جرير بشيرا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: والذي بعثك بالحق ما اتيتك حتى تركتها كانها جمل اجرب. فبرك رسول الله صلى الله عليه وسلم على خيل احمس ورجالها خمس مرات .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ: قَالَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ" وَكَانَ بَيْتًا فِي خَثْعَمَ يُسَمَّى كَعْبَةَ الْيَمَانِيَةِ، فَنَفَرْتُ إِلَيْهِ فِي سَبْعِينَ وَمِئَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ، قَالَ: فَأَتَاهَا فَحَرَّقَهَا بِالنَّارِ، وَبَعَثَ جَرِيرٌ بَشِيرًا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَتَيْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا كَأَنَّهَا جَمَلٌ أَجْرَبُ. فَبَرَّكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خَيْلِ أَحْمَسَ وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں " ذی الخلصہ " نامی ایک بت کی طرف بھیجا انہوں نے اسے توڑ کر آگ میں جلادیا پھر " احمس " کے بشیرنامی ایک آدمی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ خوشخبری دینے کے لئے بھیج دیا اور اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں آپ کے پاس اسے اس حال میں چھوڑ کر آیاہوں جیسے ایک خارشی اونٹ ہوتا ہے اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احمس اور اس کے شہسواروں کے لئے پانچ مرتبہ برکت کی دعاء فرمائی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3823، م: 2476
حدیث نمبر: 19189
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا إسماعيل بن ابي خالد ، عن قيس بن ابي حازم ، قال: قال لي جرير : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، قَالَ: قَالَ لِي جَرِيرٌ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6013، م: 2319
حدیث نمبر: 19190
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن إسماعيل ، قال: سمعت قيس بن ابي حازم يحدث، عن جرير ، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم ليلة البدر، فقال: " إنكم سترون ربكم عز وجل كما ترون القمر لا تضامون في رؤيته، فإن استطعتم ان لا تغلبوا على هاتين الصلاتين قبل طلوع الشمس وقبل الغروب" ثم تلا هذه الآية وسبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل الغروب سورة ق آية 39 . قال شعبة لا ادري قال:" فإن استطعتم" او لم يقل.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، فَقَالَ: " إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ كَمَا تَرَوْنَ الْقَمَرَ لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى هَاتَيْنِ الصَّلَاتَيْنِ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ" ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ سورة ق آية 39 . قَالَ شُعْبَةُ لَا أَدْرِي قَالَ:" فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ" أَوْ لَمْ يَقُلْ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ چاند کی چود ہویں رات کو ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے عنقریب تم اپنے رب کو اس طرح دیکھوگے جیسے چاند کو دیکھتے ہو تمہیں اپنے رب کو دیکھنے میں کوئی مشقت نہیں ہوگی اس لئے اگر تم طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے والی نمازوں سے مغلوب نہ ہونے کی طاقت رکھتے ہو تو ایساہی کرو (ان نمازوں کا خوب اہتمام کرو) پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ " اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی تسبیح کیجئے سورج طلوع ہونے سے پہلے اور سورج غروب ہونے کے بعد۔ "

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 554، م: 633
حدیث نمبر: 19191
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن إسماعيل ، قال: سمعت قيسا يحدث، عن جرير ، قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والنصح لكل مسلم" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز قائم کرنے زکوٰۃ ادا کرنے اور ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے کی شرط پر بیعت کی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1401، م: 56
حدیث نمبر: 19192
Save to word اعراب
حدثنا حجاج بن محمد ، اخبرنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن المنذر بن جرير ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من قوم يعملون بالمعاصي وفيهم رجل اعز منهم وامنع لا يغيرون إلا عمهم الله عز وجل بعقاب" . او قال:" اصابهم العقاب".حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ قَوْمٍ يَعْمَلُونَ بِالْمَعَاصِي وَفِيهِمْ رَجُلٌ أَعَزُّ مِنْهُمْ وَأَمْنَعُ لَا يُغَيِّرُونَ إِلَّا عَمَّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِعِقَابٍ" . أَوْ قَالَ:" أَصَابَهُمْ الْعِقَابُ".
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو قوم بھی کوئی گناہ کرتی ہے اور ان میں کوئی باعزت اور باوجاہت آدمی ہوتا ہے اگر وہ انہیں روکتا نہیں ہے تو اللہ کا عذاب ان سب پر آجاتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، ثم إنه خولف
حدیث نمبر: 19193
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن زياد بن علاقة ، قال سمعت جريرا ، يقول حين مات المغيرة واستعمل قرابته يخطب، فقام جرير، فقال: اوصيكم بتقوى الله وحده لا شريك له، وان تسمعوا وتطيعوا حتى ياتيكم امير، استغفروا للمغيرة بن شعبة غفر الله تعالى له، فإنه كان يحب العافية، اما بعد، فإني اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ابايعه بيدي هذه على الإسلام، فاشترط علي" والنصح" فورب هذا المسجد إني لكم لناصح .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرًا ، يَقُولُ حِينَ مَاتَ الْمُغِيرَةُ وَاسْتَعْمَلَ قَرَابَتَهُ يَخْطُبُ، فَقَامَ جَرِيرٌ، فَقَالَ: أُوصِيكُمْ بِتَقْوَى اللَّهِ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنْ تَسْمَعُوا وَتُطِيعُوا حَتَّى يَأْتِيَكُمْ أَمِيرٌ، اسْتَغْفِرُوا لِلْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ غَفَرَ اللَّهُ تَعَالَى لَهُ، فَإِنَّهُ كَانَ يُحِبُّ الْعَافِيَةَ، أَمَّا بَعْدُ، فَإِنِّي أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُبَايِعُهُ بِيَدِي هَذِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ، فَاشْتَرَطَ عَلَيَّ" والنُّصْحَ" فَوَرَبِّ هَذَا الْمَسْجِدِ إِنِّي لَكُمْ لَنَاصِحٌ .
زیاد بن علاقہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ جس دن حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا تو حضرت جریربن عبداللہ رضی اللہ عنہ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے میں نے انہیں یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم اللہ سے ڈرتے رہو اور جب تک تمہارا دوسرا امیر نہیں آجاتا اس وقت تک وقار اور سکون کو لازم پکڑو کیونکہ تمہارا امیرآتاہی ہوگا پھر فرمایا اپنے امیر کے سامنے سفارش کردیا کرو کیونکہ وہ درگذر کرنے کو پسند کرتا ہے اور امابعد " کہہ کر فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں اسلام پر آپ کی بیعت کرتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کی شرط رکھی میں نے اس شرط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرلی اس مسجد کے رب کی قسم! میں تم سب کا خیرخواہ ہوں۔ "

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 58، م: 56
حدیث نمبر: 19194
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت ابا إسحاق ، قال: كان جرير بن عبد الله في بعث بارمينية، قال: فاصابتهم مخمصة او مجاعة، قال: فكتب جرير إلى معاوية: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من لم يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" قال: فارسل إليه، فاتاه، فقال: آنت سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم، قال: فاقفلهم ومتعهم . قال ابو إسحاق: وكان ابي في ذلك الجيش، فجاء بقطيفة مما متعه معاوية.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ ، قَالَ: كَانَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فِي بَعْثٍ بِأَرْمِينِيَّةَ، قَالَ: فَأَصَابَتْهُمْ مَخْمَصَةٌ أَوْ مَجَاعَةٌ، قَالَ: فَكَتَبَ جَرِيرٌ إِلَى مُعَاوِيَةَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ لَمْ يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" قَالَ: فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَأَتَاهُ، فَقَالَ: آنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَأَقْفَلَهُمْ وَمَتَّعَهُمْ . قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: وَكَانَ أَبِي فِي ذَلِكَ الْجَيْشِ، فَجَاءَ بِقَطِيفَةٍ مِمَّا مَتَّعَهُ مُعَاوِيَةُ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ آرمینیہ کے لشکر میں شامل تھے اہل لشکر کو قحط سالی نے ستایا تو حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو خط میں لکھا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر رحم نہیں کرتا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے انہیں بلابھیجاوہ آئے تو پوچھا کہ کیا واقعی آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں! حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ پھر انہیں جنگ میں شریک کیجئے اور انہیں فائدہ پہنچائیے۔ ابواسحاق کہتے ہیں کہ اس لشکر میں میرے والد بھی تھے اور وہ ایک چادرلے کر آئے تھے جو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے انہیں دی تھی۔

حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح، خ: 6013، م: 2319، وهذا إسناد اختلف فيه على أبي إسحاق السبيعي، فرواه عنه شعبة، واختلف عليه فيه
حدیث نمبر: 19195
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، قال: حدثنا سيار ، عن الشعبي ، عن جرير ، قال: بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على السمع والطاعة، قال: فلقنني، فقال: " فيما استطعت" والنصح لكل مسلم .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا سَيَّارٌ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، قَالَ: فَلَقَّنِّني، فَقَالَ: " فِيمَا اسْتَطَعْتَ" وَالنُّصْحَ لِكُلِّ مُسْلِمٍ .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بات سننے اور ماننے کی شرط پر بیعت کی تھی لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس جملے کی تلقین کی " حسب استطاعت " نیزہر مسلمان کی خیرخواہی کی شرط بھی لگائی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 7204، م: 56
حدیث نمبر: 19196
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، اخبرنا يونس ، عن عمرو بن سعيد ، عن ابي زرعة بن عمرو ، عن جرير بن عبد الله ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يفتل عرف فرس باصبعيه، وهو يقول: " الخيل معقود بنواصيها الخير الاجر والمغنم إلى يوم القيامة" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عُمَرٍو ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتِلُ عُرْفَ فَرَسٍ بِأُصْبُعَيْهِ، وَهُوَ يَقُولُ: " الْخَيْلُ مَعْقُودٌ بِنَوَاصِيهَا الْخَيْرُ الْأَجْرُ وَالْمَغْنَمُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی انگلیوں سے گھوڑے کی ایال بٹتے ہوئے دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ گھوڑوں کی پیشانی میں خیر، اجر اور غنیمت قیامت تک کے لئے باندھ دی گئی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1872
حدیث نمبر: 19197
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، اخبرنا يونس ، عن عمرو بن سعيد ، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير ، عن جرير بن عبد الله ، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نظرة الفجاة، فامرني، فقال: " اصرف بصرك" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظْرَةِ الْفَجْأَةِ، فَأَمَرَنِي، فَقَالَ: " اصْرِفْ بَصَرَكَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نامحرم پر اچانک نظرپڑجانے کے متعلق سوال کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنی نگاہیں پھیرلیا کروں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2159
حدیث نمبر: 19198
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن داود ، عن الشعبي ، عن جرير ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " ليصدر المصدق من عندكم وهو راض" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لِيَصْدُرْ الْمُصَدِّقُ مِنْ عِنْدِكُمْ وَهُوَ رَاضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ لینے والاجب تمہارے یہاں سے نکلے تو اسے تم سے خوش ہو کر نکلنا چاہئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 989
حدیث نمبر: 19199
Save to word اعراب
حدثنا سفيان ، حدثنا زياد بن علاقة ، قال: سمعت جريرا ، يقول: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على النصح لكل مسلم" . قال مسعر ، عن زياد : فإني لكم لناصح.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرًا ، يَقُولُ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" . قَالَ مِسْعَرٌ ، عَنْ زِيَادٍ : فَإِنِّي لَكُمْ لَنَاصِحٌ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے کی شرط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 58، م: 56
حدیث نمبر: 19200
Save to word اعراب
حدثنا سفيان ، عن عاصم ابن ابي النجود ، عن ابي وائل ، عن جرير ، ان قوما اتوا النبي صلى الله عليه وسلم من الاعراب مجتابي النمار، فحث رسول الله صلى الله عليه وسلم الناس على الصدقة، فابطئوا حتى رئي ذلك في وجهه، فجاء رجل من الانصار بقطعة تبر فطرحها، فتتابع الناس حتى عرف ذلك في وجهه، فقال: " من سن سنة حسنة، فعمل بها من بعده، كان له اجرها ومثل اجر من عمل بها من غير ان ينتقص من اجورهم شيء، ومن سن سنة سيئة عمل بها من بعده كان عليه وزرها ووزر من عمل بها ولا ينقص ذلك من اوزارهم شيئا" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ أَبِي النَّجُودِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، أَنَّ قَوْمًا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْأَعْرَابِ مُجْتَابِي النِّمَارِ، فَحَثَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَأَبْطَئُوا حَتَّى رُئِيَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ، فَجَاءَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ بِقِطْعَةِ تِبْرٍ فَطَرَحَهَا، فَتَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّى عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ: " مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً، فَعُمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ، كَانَ لَهُ أَجْرُهَا وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً عُمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهِ كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا وَلَا يُنْقِصُ ذَلِكَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کچھ لوگ آئے جو برہنہ پا، برہنہ جسم، چیتے کی کھالیں لپیٹے ہوئے اور تلواریں لٹکائے ہوئے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کی ترغیب دی لوگوں نے اس میں تاخیر کی جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روئے انور کا رنگ اڑگیا، پھر ایک انصاری آدمی چاندی کا ایک ٹکڑا لے کر آیا اور ڈال دیا اس کے بعد لوگ مسلسل آنے لگے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چمکنے لگا اور یوں محسوس ہوا جیسے وہ سونے کا ہو اور فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی عمدہ طریقہ رائج کرتا ہے اسے اس کا اجر بھی ملتا ہے اور بعد میں اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کی جاتی اور جو شخص اسلام میں کوئی براطریقہ رائج کرتا ہے اس میں اس کا بھی گناہ ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1017، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 19201
Save to word اعراب
حدثنا سفيان ، حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام ، قال: رايت جرير بن عبد الله يتوضا من مطهرة، ومسح على خفيه، فقالوا: اتمسح على خفيك؟ فقال: إني" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم وقال مرة: يمسح على خفيه" . فكان هذا الحديث يعجب اصحاب عبد الله، يقولون: إنما كان إسلامه بعد نزول المائدة.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَتَوَضَّأُ مِنْ مِطْهَرَةٍ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقَالُوا: أَتَمْسَحُ عَلَى خُفَّيْكَ؟ فَقَالَ: إِنِّي" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ مَرَّةً: يَمْسَحُ عَلَى خُفَّيْهِ" . فَكَانَ هَذَا الْحَدِيثُ يُعْجِبُ أَصْحَابَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُونَ: إِنَّمَا كَانَ إِسْلَامُهُ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ.
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔ ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت امائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387، م: 272
حدیث نمبر: 19202
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن مسلم يعني ابن صبيح ، عن عبد الرحمن بن هلال العبسي ، عن جرير بن عبد الله ، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فحثنا على الصدقة، فابطا الناس حتى رئي في وجهه الغضب، وقال مرة: حتى بان ثم إن رجلا من الانصار جاء بصرة، فاعطاها إياه، ثم تتابع الناس فاعطوا حتى رئي في وجهه السرور، فقال: " من سن سنة حسنة كان له اجرها ومثل اجر من عمل بها من غير ان ينتقص من اجورهم شيء، ومن سن سنة سيئة كان عليه وزرها ومثل وزر من عمل بها من غير ان ينتقص من اوزارهم شيء" . قال مرة يعني ابا معاوية:" من غير ان ينقص".حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ مُسْلِمٍ يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَحَثَّنَا عَلَى الصَّدَقَةِ، فَأَبْطَأَ النَّاسُ حَتَّى رُئِيَ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ، وَقَالَ مَرَّةً: حَتَّى بَانَ ثُمَّ إِنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ بِصُرَّةٍ، فَأَعْطَاهَا إِيَّاهُ، ثُمَّ تَتَابَعَ النَّاسُ فَأَعْطَوْا حَتَّى رُئِيَ فِي وَجْهِهِ السُّرُورُ، فَقَالَ: " مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً كَانَ لَهُ أَجْرُهَا وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَمِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْتَقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ" . قَالَ مَرَّةً يَعْنِي أَبَا مُعَاوِيَةَ:" مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ".
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کچھ لوگ آئے جو برہنہ پا، برہنہ جسم، چیتے کی کھالیں لپیٹے ہوئے اور تلواریں لٹکائے ہوئے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ کی ترغیب دی لوگوں نے اس میں تاخیر کی جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روئے انور کا رنگ اڑگیا، پھر ایک انصاری آدمی چاندی کا ایک ٹکڑالے کر آیا اور ڈال دیا اس کے بعد لوگ مسلسل آنے لگے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چمکنے لگا اور یوں محسوس ہوا جیسے وہ سونے کا ہو اور فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی عمدہ طریقہ رائج کرتا ہے اسے اس کا اجر بھی ملتا ہے اور بعد میں اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کی جاتی اور جو شخص اسلام میں کوئی براطریقہ رائج کرتا ہے اس میں اس کا بھی گناہ ملتا ہے اور اس پر عمل کرنے والوں کا بھی اور ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19203
Save to word اعراب
حدثنا ابو معاوية وهو الضرير ، حدثنا الاعمش ، عن زيد بن وهب ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَهُوَ الضَّرِيرُ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6013، م: 2319
حدیث نمبر: 19204
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن إسماعيل ، قال: حدثني قيس ، قال قال لي جرير بن عبد الله ، قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا تريحني من ذي الخلصة؟" وكان بيتا في خثعم يسمى كعبة اليمانية. قال: فانطلقت في خمسين ومئة فارس من احمس، وكانوا اصحاب خيل، فاخبرت رسول الله صلى الله عليه وسلم اني لا اثبت على الخيل، فضرب في صدري حتى رايت اثر اصابعه في صدري، وقال:" اللهم ثبته، واجعله هاديا مهديا"، فانطلق إليها، فكسرها وحرقها، فارسل إلى النبي صلى الله عليه وسلم يبشره، فقال رسول جرير لرسول الله صلى الله عليه وسلم: والذي بعثك بالحق ما جئتك حتى تركتها كانها جمل اجرب، فبارك رسول الله صلى الله عليه وسلم على خيل احمس ورجالها خمس مرات .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي قَيْسٌ ، قَالَ قَالَ لِي جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ؟" وَكَانَ بَيْتًا فِي خَثْعَمَ يُسَمَّى كَعْبَةَ الْيَمَانِيَةِ. قَالَ: فَانْطَلَقْتُ فِي خَمْسِينَ وَمِئَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ، وَكَانُوا أَصْحَابَ خَيْلٍ، فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي لَا أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَضَرَبَ فِي صَدْرِي حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ أَصَابِعِهِ فِي صَدْرِي، وَقَالَ:" اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ، وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا"، فَانْطَلَقَ إِلَيْهَا، فَكَسَّرَهَا وَحَرَّقَهَا، فَأَرْسَلَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ، فَقَالَ رَسُولُ جَرِيرٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا جِئْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا كَأَنَّهَا جَمَلٌ أَجْرَبُ، فَبَارَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خَيْلِ أَحْمَسَ وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تم مجھے ذی الخلصہ سے راحت کیوں نہیں دلادیتے؟ یہ قبیلہ خثعم میں ایک گرجا تھا جسے کعبہ یمانیہ کہا جاتا تھا چناچہ میں اپنے ساتھ ایک سو پچاس آدمی احمس کے لے کر روانہ ہوا وہ سب شہسوار تھے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں گھوڑے کی پشت پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر اپنا دست مبارک مارا یہاں تک کہ میں نے ان کی انگلیوں کے نشان اپنے سینے پر دیکھے اور دعاء کی کہ اے اللہ! اسے مضبوطی اور جماؤعطاء فرما اور اسے ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ بنا پھر میں روانہ ہو اور وہاں پہنچ کر اسے آگ لگادی پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی کو یہ خوشخبری سنانے کے لئے بھیج دیا اور اس نے کہ اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں آپ کے پاس اسے اس حال میں چھوڑ کر آیاہوں جیسے ایک خارشی اونٹ ہوتا ہے، اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احمس اور اس کے شہسواروں کے لئے پانچ مرتبہ برکت کی دعاء فرمائی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3020، م: 2476
حدیث نمبر: 19205
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا قيس ، قال: قال لي جرير بن عبد الله : كنا جلوسا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ نظر إلى القمر ليلة البدر، فقال: " اما إنكم سترون ربكم عز وجل كما ترون هذا، لا تضامون او لا تضارون" شك إسماعيل" في رؤيته، فإن استطعتم ان لا تغلبوا على صلاة قبل طلوع الشمس وقبل غروبها، فافعلوا" ثم قال: وسبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبها سورة طه آية 130 .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، قَالَ: قَالَ لِي جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ نَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، فَقَالَ: " أَمَا إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا، لَا تُضَامُونَ أَوْ لَا تُضَارُّونَ" شَكَّ إِسْمَاعِيلُ" فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا، فَافْعَلُوا" ثُمَّ قَالَ: وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا سورة طه آية 130 .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ چاند کی چود ہویں رات کو ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے عنقریب تم اپنے رب کو اس طرح دیکھوگے جیسے چاند کو دیکھتے ہو تمہیں اپنے رب کو دیکھنے میں کوئی مشقت نہیں ہوگی اس لئے اگر تم طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے والی نمازوں سے مغلوب نہ ہونے کی طاقت رکھتے ہو تو ایساہی کرو (ان نمازوں کا خوب اہتمام کرو) پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ " اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی تسبیح بیان کیجئے سورج طلوع ہونے سے پہلے اور سورج غروب ہونے کے بعد۔ "

حكم دارالسلام: إسناده صحيح ، خ: 573، م: 633
حدیث نمبر: 19206
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن محمد بن ابي إسماعيل ، حدثنا عبد الرحمن بن هلال العبسي ، قال: قال جرير بن عبد الله : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يسن عبد سنة صالحة يعمل بها من بعده إلا كان له مثل اجر من عمل بها لا ينقص من اجورهم شيء، ولا يسن عبد سنة سوء يعمل بها من بعده إلا كان عليه وزرها ووزر من عمل بها لا ينقص من اوزارهم شيء" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هِلَالٍ الْعَبْسِيُّ ، قَالَ: قَالَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَسُنُّ عَبْدٌ سُنَّةً صَالِحَةً يَعْمَلُ بِهَا مَنْ بَعْدَهُ إِلَّا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا لَا يُنْقَصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ، وَلَا يَسُنُّ عَبْدٌ سُنَّةَ سُوءٍ يَعْمَلُ بِهَا مَنْ بَعْدَهُ إِلَّا كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا لَا يُنْقَصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اسلام میں کوئی اچھاطریقہ رائج کرے تو اسے اس عمل کا اور اس پر بعد میں عمل کرنے والوں کا ثواب بھی ملے گا اور ان کے اجروثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی اور جو شخص اسلام میں کوئی براطریقہ رائج کرے، اسے اس کا گناہ بھی ہوگا اور اس پر عمل کرنے والوں کا گناہ بھی ہوگا اور ان گناہ میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی، راوی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ دیہاتی لوگ آئے اور کہنے لگے اے اللہ کے نبی! ہمارے پاس آپ کی طرف سے جو لوگ زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے آتے ہیں وہ ہم پر ظلم کرتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے خوش کرکے بھیجا کرو، انہوں نے عرض کیا اگرچہ وہ ہم پر ظلم ہی کرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ اسے خوش کرکے بھیجا کرو جب سے میں نے یہ حدیث سنی ہے میں نے اپنے پاس زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے آنے والے کو خوش کرکے ہی بھیجا ہے

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1017
حدیث نمبر: 19207
Save to word اعراب
: قال: واتاه ناس من الاعراب، فقالوا يا نبي الله، ياتينا ناس من مصدقيك يظلمونا. قال: " ارضوا مصدقكم" قالوا: وإن ظلم؟ قال" ارضوا مصدقكم" . قال جرير: فما صدر عني مصدق منذ سمعتها من نبي الله صلى الله عليه وسلم إلا وهو عني راض.: قَالَ: وَأَتَاهُ نَاسٌ مِنَ الْأَعْرَابِ، فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ، يَأْتِينَا نَاسٌ مِنْ مُصَدِّقِيكَ يَظْلِمُونَا. قَالَ: " أَرْضُوا مُصَدِّقَكُمْ" قالوا: وَإِنْ ظَلَمَ؟ قَالَ" أَرْضُوا مُصَدِّقَكُمْ" . قَالَ جَرِيرٌ: فَمَا صَدَرَ عَنِّي مُصَدِّقٌ مُنْذُ سَمِعْتُهَا مِنْ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَهُوَ عَنِّي رَاضٍ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 989
حدیث نمبر: 19208
Save to word اعراب
قال: قال: وقال النبي صلى الله عليه وسلم: " من يحرم الرفق يحرم الخير" .قَالَ: قَالَ: وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يُحْرَمْ الرِّفْقَ يُحْرَمْ الْخَيْرَ" .
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ جو شخص نرمی سے محروم رہاوہ ساری بھلائی سے محروم رہا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2592
حدیث نمبر: 19209
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابي حيان ، قال: حدثني الضحاك خال المنذر بن جرير، عن منذر بن جرير ، عن جرير ، قال: كنت مع ابي جرير بالبواريج في السواد، فراحت البقر، فراى بقرة انكرها، فقال: ما هذه البقرة؟ قال: بقرة لحقت بالبقر، فامر بها فطردت حتى توارت، ثم قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا يؤوي الضالة إلا ضال" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ خَالُ الْمُنْذِرِ بْنُ جَرِيرٍ، عَنْ مُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ أَبِي جَرِيرٍ بِالْبَوَارِيجِ فِي السَّوَادِ، فَرَاحتُ الْبَقَرَ، فَرَأَى بَقَرَةً أَنْكَرَهَا، فَقَالَ: مَا هَذِهِ الْبَقَرَةُ؟ قَالَ: بَقَرَةٌ لَحِقَتْ بِالْبَقَرِ، فَأَمَرَ بِهَا فَطُرِدَتْ حَتَّى تَوَارَتْ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا يُؤْوِي الضَّالَّةَ إِلَّا ضَالٌّ" .
منذربن جریررحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اپنے والد حضرت جریر رضی اللہ عنہ کے ساتھ بوازیج " نامی جگہ میں ایک ریوڑ میں تھا وہاں آگے پیچھے گائیں آجارہی تھیں انہوں نے ایک گائے دیکھی تو وہ انہیں نامانوس معلوم ہوئی انہوں نے پوچھا یہ گائے کیسی ہے؟ چرواہے نے بتایا کہ یہ کسی کی ہے جو ہمارے جانوروں میں آکر مل گئی ہے ان کے حکم پر اسے وہاں سے نکال دیا گیا یہاں تک کہ وہ نظروں سے اوجھل ہوگئی پھر فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ گمشدہ چیز کو وہی آدمی ٹھکانہ دیتا ہے جو خود گمراہ ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الضحاك خال المنذر مجهول، وأبو حيان اضطرب فيه
حدیث نمبر: 19210
Save to word اعراب
حدثنا ابو اسامة ، عن إسماعيل ، عن قيس ، عن جرير ، قال: " ما حجبني عنه منذ اسلمت، ولا رآني إلا تبسم في وجهي" .حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " مَا حَجَبَنِي عَنْهُ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے حجاب نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا تو مسکراکرہی دیکھا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3035، م: 2475
حدیث نمبر: 19211
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن المغيرة بن شبل ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا ابق العبد، برئت منه الذمة" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شِبْلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ، بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو غلام بھی اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جائے کسی پر اس کی ذمہ داری باقی نہیں رہتی ختم ہوجاتی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، المغيرة بن شبل لا يدري هل سمع من جرير أم لا؟ لكنه توبع، وقد اختلف فيه على حبيب بن أبى ثابت
حدیث نمبر: 19212
Save to word اعراب
قال عبد الله: حدثني محمد بن عبد الله المخرمي ، حدثنا الصلت بن مسعود الجحدري ، حدثنا سفيان ، حدثني ابن لجرير بن عبد الله ، قال: " كانت نعل جرير بن عبد الله طولها ذراع" .قَالَ عَبْد اللَّهِ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ ، حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مَسْعُودٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي ابْنٌ لِجَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " كَانَتْ نَعْلُ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ طُولُهَا ذِرَاعٌ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ کے ایک بیٹے سے منقول ہے کہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ کی جوتی ایک ہاتھ کے برابر تھی۔

حكم دارالسلام: أثر لا بأس به
حدیث نمبر: 19213
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن ابي اليقظان عثمان بن عمير البجلي ، عن زاذان ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اللحد لنا، والشق لاهل الكتاب" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عُثْمَانَ بْنِ عُمَيْرٍ الْبَجَلِيِّ ، عَنْ زَاذَانَ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّحْدُ لَنَا، وَالشَّقُّ لِأَهْلِ الْكِتَابِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لحد ہمارے لئے ہیں اور صندوقی قبراہل کتاب کے لئے ہے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن بطرقه، وهذا إسناد ضعيف لضعف أبى اليقظان
حدیث نمبر: 19214
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، عن شعبة , ومحمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، عن جابر ، عن طارق التميمي ، عن جرير ، قال ابن جعفر: قال: حدثني رجل ، عن طارق التميمي ، عن جرير ، قال: " مر النبي صلى الله عليه وسلم على نسوة، فسلم عليهن" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شُعْبَةَ , وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ طَارِقٍ التَّمِيمِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ: قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ ، عَنْ طَارِقٍ التَّمِيمِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نِسْوَةٍ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِنَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خواتین کے پاس سے گذرے تو انہیں سلام کیا۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، جابر الجعفي ضعيف، وقد اختلف عليه فيه
حدیث نمبر: 19215
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، عن شريك ، عن عاصم ، عن ابي وائل ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " المهاجرون والانصار اولياء بعضهم لبعض، والطلقاء من قريش والعتقاء من ثقيف بعضهم اولياء بعض إلى يوم القيامة" . قال شريك: فحدثنا الاعمش ، عن تميم بن سلمة ، عن عبد الرحمن بن هلال ، عن جرير ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ أَوْلِيَاءُ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ، وَالطُّلَقَاءُ مِنْ قُرَيْشٍ وَالْعُتَقَاءُ مِنْ ثَقِيفٍ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ" . قَالَ شَرِيكٌ: فَحَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مہاجرین اور انصار ایک دوسرے کے ولی ہیں طلقاء قریش میں سے ہیں عتقاء ثقیف میں سے ہیں اور سب قیامت تک ایک دوسرے کے ولی ہیں۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، شريك ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19216
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا شريك بن عبد الله ، عن ابي إسحاق ، عن المنذر بن جرير ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من قوم يكون بين اظهرهم من يعمل بالمعاصي هم اعز منه وامنع لم يغيروا عليه إلا اصابهم الله عز وجل منه بعقاب" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ قَوْمٍ يَكُونُ بَيْنَ أَظْهُرِهِمْ مَنْ يَعْمَلُ بِالْمَعَاصِي هُمْ أَعَزُّ مِنْهُ وَأَمْنَعُ لَمْ يُغَيِّرُوا عَلَيْهِ إِلَّا أَصَابَهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ بِعِقَابٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو قوم بھی گناہ کرتی ہے اور ان میں کوئی باعزت اور باوجاہت آدمی ہوتا ہے اگر وہ انہیں روکتا نہیں ہے تو اللہ کا عذاب ان سب پر آجاتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وقد خولف
حدیث نمبر: 19217
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن علي بن مدرك ، قال: سمعت ابا زرعة بن عمرو بن جرير يحدث، عن جرير ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال في حجة الوداع لجرير:" استنصت الناس" وقال: قال: " لا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ لِجَرِيرٍ:" اسْتَنْصِتْ النَّاسَ" وَقَالَ: قَالَ: " لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں ان سے فرمایا اے جریر! لوگوں کو خاموش کراؤ پھر اپنے خطبے کے دوران فرمایا میرے پیچھے کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6869، م: 65
حدیث نمبر: 19218
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن الاعمش ، عن موسى بن عبد الله بن هلال العبسي ، عن جرير بن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الطلقاء من قريش والعتقاء من ثقيف بعضهم اولياء بعض في الدنيا والآخرة، والمهاجرون، والانصار بعضهم اولياء بعض في الدنيا والآخرة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الطُّلَقَاءُ مِنْ قُرَيْشٍ وَالْعُتَقَاءُ مِنْ ثَقِيفٍ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَالْمُهَاجِرُونَ، وَالْأَنْصَارُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مہاجرین اور انصار ایک دوسرے کے ولی ہیں طلقاء قریش میں سے ہیں عتقاء ثقیف میں سے ہیں اور سب قیامت تک ایک دوسرے کے ولی ہیں

حكم دارالسلام: إسناده صحيح على خطأ فيه، موسي بن عبدالله بن هلال العبسي هو خطأ، والصواب: موسي بن عبدالله، عن عبدالرحمن بن هلال، عن جرير
حدیث نمبر: 19219
Save to word اعراب
حدثنا ابو عبد الرحمن مؤمل ، حدثنا عاصم ، عن ابي وائل ، عن جرير ، قال: قلت للنبي صلى الله عليه وسلم: اشترط علي، قال: " تعبد الله لا تشرك به شيئا، وتصلي الصلاة المكتوبة، وتؤدي الزكاة المفروضة، وتنصح للمسلم، وتبرا من الكافر" .حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ مُؤَمَّلٌ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اشْتَرِطْ عَلَيَّ، قَالَ: " تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُصَلِّي الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ، وَتُؤَدِّي الزَّكَاةَ الْمَفْرُوضَةَ، وَتَنْصَحُ لِلْمُسْلِمِ، وَتَبْرَأُ مِنَ الْكَافِرِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19220
Save to word اعراب
حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا إسرائيل ، عن جابر ، عن عامر ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " بني الإسلام على خمس شهادة ان لا إله إلا الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، وحج البيت، وصوم رمضان" .حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَحَجِّ الْبَيْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے، لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، جابر الجعفي ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19221
Save to word اعراب
حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا زياد بن عبد الله بن علاثة ، عن عبد الكريم بن مالك الجزري ، عن مجاهد ، عن جرير بن عبد الله البجلي ، قال:" انا اسلمت بعد ما انزلت المائدة، وانا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يمسح بعدما اسلمت" .حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُلَاثَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ مَالِكٍ الْجَزْرِيِّ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ ، قَالَ:" أَنَا أَسْلَمْتُ بَعْدَ مَا أُنْزِلَتْ الْمَائِدَةُ، وَأَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ بَعْدَمَا أَسْلَمْتُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے سورت مائدہ کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا ہے اور میں نے اسلام قبول کرنے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

حكم دارالسلام: رجاله ثقات، خ: 387، م: 272، لا يدري هل سمع مجاهد من جرير أم لا؟ زياد ابن عبدالله فى حفظه شئي
حدیث نمبر: 19222
Save to word اعراب
حدثنا موسى بن داود ، ومحمد بن عبد الله بن الزبير ، قالا: حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن اخاكم النجاشي قد مات، فاستغفروا له" .حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، قَالَا: حدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَخَاكُمْ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ، فَاسْتَغْفِرُوا لَهُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے تم لوگ اس کے لئے بخشش کی دعا کرو۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك بن عبدالله
حدیث نمبر: 19223
Save to word اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا شريك ، عن إبراهيم بن جرير ، عن قيس بن ابي حازم ، عن جرير ، عن النبي صلى الله عليه وسلم" انه كان يدخل المخرج في خفيه، ثم يخرج فيتوضا، ويمسح عليهما" .حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَنَّهُ كَانَ يَدْخُلُ الْمَخْرَجَ فِي خُفَّيْهِ، ثُمَّ يَخْرُجُ فَيَتَوَضَّأُ، وَيَمْسَحُ عَلَيْهِمَا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم موزے پہن کر بیت الخلاء میں داخل ہوتے تھے پھر باہر آکر وضو فرماتے اور ان ہی پر مسح کرلیتے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 387، م: 272، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك
حدیث نمبر: 19224
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد بن ابي شيبة ، قال عبد الله: وسمعته انا من ابن ابي شيبة ، قال: حدثنا عبد الله بن إدريس ، عن إسماعيل بن ابي خالد ، عن قيس بن ابي حازم ، عن جرير ، قال: " بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى اليمن، فلقيت بها رجلين ذا كلاع، وذا عمرو، قال: واخبرتهما شيئا من خبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: ثم اقبلنا، فإذا قد رفع لنا ركب من قبل المدينة، قال: فسالناهم ما الخبر؟ قال: فقالوا: قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم، واستخلف ابو بكر رضي الله عنه، والناس صالحون، قال: فقال لي: اخبر صاحبك. قال: فرجعنا، ثم لقيت ذا عمرو، فقال لي: يا جرير، إنكم لن تزالوا بخير ما إذا هلك امير ثم تامرتم في آخر، فإذا كانت بالسيف غضبتم غضب الملوك، ورضيتم رضا الملوك" .حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ: حدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ، فَلَقِيتُ بِهَا رَجُلَيْنِ ذَا كَلَاعٍ، وَذَا عَمْرٍو، قَالَ: وَأَخْبَرْتُهُمَا شَيْئًا مِنْ خَبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ثُمَّ أَقْبَلْنَا، فَإِذَا قَدْ رُفِعَ لَنَا رَكْبٌ مِنْ قِبَلِ الْمَدِينَةِ، قَالَ: فَسَأَلْنَاهُمْ مَا الْخَبَرُ؟ قَالَ: فَقَالُوا: قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، وَالنَّاسُ صَالِحُونَ، قَالَ: فَقَالَ لِي: أَخْبِرْ صَاحِبَكَ. قَالَ: فَرَجَعنَا، ثُمَّ لَقِيتُ ذَا عَمْرٍو، فَقَالَ لِي: يَا جَرِيرُ، إِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوا بِخَيْرٍ مَا إِذَا هَلَكَ أَمِيرٌ ثُمَّ تَأَمَّرْتُمْ فِي آخَرَ، فَإِذَا كَانَتْ بِالسَّيْفِ غَضِبْتُمْ غَضَبَ الْمُلُوكِ، وَرَضِيتُمْ رِضَا الْمُلُوكِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن بھیجا میں وہاں ذوالکلاع اور ذوعمرو دو آدمیوں سے ملا میں نے انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کچھ باتیں بتائیں پھر ہم یمن سے واپس روانہ ہوئے تو راستے میں مدینہ منورہ سے سواروں کا ایک دستہ آتا ہوا ملاہم نے ان سے مدینہ منورہ کے حالات پوچھے انہوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوچکا ہے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو خلیفہ مقرر کردیا گیا ہے اور لوگ خیریت سے ہیں انہوں نے مجھ سے کہا کہ اپنے ساتھی کا متعلق بتاؤ۔ پھر واپسی پر میری ملاقات ذوعمرو سے ہوئی انہوں نے مجھ سے کہا کہ اے جریر! تو لوگ اس وقت تک خیر پر قائم رہوگے جب تک ایک امیر کے فوت ہونے بعد دوسرے کو مقرر کر لوگے اور جب نوبت تلوار تک جاپہنچے گی تو تم بادشاہوں کی طرح ناراض اور بادشاہوں کی طرح خوش ہوا کرو گے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4359
حدیث نمبر: 19225
Save to word اعراب
حدثنا مكي بن إبراهيم ، حدثنا داود يعني ابن يزيد الاودي ، عن عامر ، عن جرير ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا ابق العبد، فلحق بالعدو، فمات، فهو كافر" .حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ الْأَوْدِيَّ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جرير ، عن النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ، فَلَحِقَ بِالْعَدُوِّ، فَمَاتَ، فَهُوَ كَافِرٌ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھگوڑا ہو کر دشمن سے جاملے اور وی ہیں پر مرجائے تو وہ کافر ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، داود بن يزيد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19226
Save to word اعراب
حدثنا مكي ، حدثنا داود بن يزيد الاودي ، عن عامر ، عن جرير بن عبد الله ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " بني الإسلام على خمس شهادة ان لا إله إلا الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، وحج البيت، وصيام رمضان" .حَدَّثَنَا مَكِّيُّ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ يَزِيدَ الْأَوْدِيُّ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَحَجِّ الْبَيْتِ، وَصِيَامِ رَمَضَانَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے، لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، داود بن يزيد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19227
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن يوسف ، حدثنا يونس ، عن المغيرة بن شبيل ، قال جرير : لما دنوت من المدينة، انخت راحلتي، ثم حللت عيبتي، ثم لبست حلتي، ثم دخلت المسجد، فإذا النبي صلى الله عليه وسلم يخطب، فرماني الناس بالحدق، قال: فقلت لجليسي: يا عبد الله، هل ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم من امري شيئا؟ قال: نعم، ذكرك باحسن الذكر، بينما هو يخطب إذ عرض له في خطبته فقال: " إنه سيدخل عليكم من هذا الفج من خير ذي يمن، الا وإن على وجهه مسحة ملك" . قال جرير: فحمدت الله عز وجل.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُبَيْلٍ ، قَالَ جَرِيرٌ : لَمَّا دَنَوْتُ مِنَ الْمَدِينَةِ، أَنَخْتُ رَاحِلَتِي، ثُمَّ حَلَلْتُ عَيْبَتِي، ثُمَّ لَبِسْتُ حُلَّتِي، ثُمَّ دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، فَرَمَانِي النَّاسُ بِالْحَدَقِ، قَالَ: فَقُلْتُ لِجَلِيسِي: يَا عَبْدَ اللَّهِ، هَلْ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَمْرِي شَيْئًا؟ قَالَ: نَعَمْ، ذَكَرَكَ بِأَحْسَنِ الذِّكْرِ، بَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُ إِذْ عَرَضَ لَهُ فِي خُطْبَتِهِ فَقَالَ: " إِنَّهُ سَيَدْخُلُ عَلَيْكُمْ مِنْ هَذَا الْفَجِّ مِنْ خَيْرِ ذِي يَمَنٍ، أَلَا وَإِنَّ عَلَى وَجْهِهِ مَسْحَةُ مَلَكٍ" . قَالَ جَرِيرٌ: فَحَمِدْتُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب میں مدینہ منورہ کے قریب پہنچا تو میں نے اپنی سواری کو بٹھایا اپنے تہبند کو اتارا اور حلہ زیب تن کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت دے رہے تھے لوگ مجھے اپنی آنکھوں کے حلقوں سے دیکھنے لگے میں نے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے آدمی سے پوچھا اے بندہ خدا! کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ذکر کیا ہے؟ اس نے جواب دیا جی ہاں! ابھی ابھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کا عمدہ انداز میں ذکر کیا ہے اور خطبہ دیتے ہوئے درمیان میں فرمایا ہے کہ ابھی تمہارے پاس اس دروازے یاروشندان سے یمن کا ایک بہترین آدمی آئے گا اور اس کے چہرے پر کسی فرشتے کے ہاتھ پھیرنے کا اثر ہوگا اس پر میں نے اللہ کی اس نعمت کا شکرادا کیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، المغيرة ابن شبيل لا يدرى أسمع من جرير أم لا؟ لكنه توبع
حدیث نمبر: 19228
Save to word اعراب
حدثنا سفيان ، عن مجالد ، عن الشعبي ، عن جرير ، قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والسمع والطاعة، والنصح لكل مسلم" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے، زکوٰۃ ادا کرنے، بات سننے اور ماننے، ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، مجالد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19229
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل ، اخبرنا يونس ، عن عمرو بن سعيد ، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير ، قال: قال جرير : " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على السمع والطاعة، وعلى ان انصح لكل مسلم" . قال: وكان جرير إذا اشترى الشيء وكان اعجب إليه من ثمنه، قال لصاحبه: تعلمن والله لما اخذنا احب إلينا مما اعطيناك، كانه يريد بذلك الوفاء.حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ جَرِيرٌ : " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، وَعَلَى أَنْ أَنْصَحَ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" . قَالَ: وَكَانَ جَرِيرٌ إِذَا اشْتَرَى الشَّيْءَ وَكَانَ أَعْجَبَ إِلَيْهِ مِنْ ثَمَنِهِ، قَالَ لِصَاحِبِهِ: تَعْلَمَنَّ وَاللَّهِ لَمَا أَخَذْنَا أَحَبُّ إِلَيْنَا مِمَّا أَعْطَيْنَاكَ، كَأَنَّهُ يُرِيدُ بِذَلِكَ الْوَفَاءَ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے، زکوٰۃ ادا کرنے، بات سننے اور ماننے، ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے، راوی کہتے ہیں کہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ جب کوئی ایسی چیزخریدتے جو انہیں اچھی لگتی تو وہ بائع (بچنے والا) سے کہتے یاد رکھو! جو چیز ہم نے لی ہے ہماری نظروں میں اس سے زیادہ محبوب ہے جو ہم نے تمہیں دی ہے (قیمت) اور اس سے مراد پوری پوری قیمت کی ادائیگی تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 58، م: 56
حدیث نمبر: 19230
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت ابا إسحاق يحدث، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: " ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي، هم اعز واكثر ممن يعمله، لم يغيروه إلا عمهم الله بعقاب" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي، هُمْ أَعَزُّ وَأَكْثَرُ مِمَّنْ يَعْمَلُهُ، لَمْ يُغَيِّرُوهُ إِلَّا عَمَّهُمْ اللَّهُ بِعِقَابٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو قوم بھی کوئی گناہ کرتی ہے اور ان میں کوئی باعزت اور باوجاہت آدمی ہوتا ہے اگر وہ انہیں روکتا نہیں ہے تو اللہ کا عذاب ان سب پر آجاتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 19231
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يزيد الواسطي ، اخبرنا المجالد بن سعيد ، عن الشعبي ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا جاءكم المصدق، فلا يفارقكم إلا عن رضا" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ ، أَخْبَرَنَا الْمُجَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا جَاءَكُمْ الْمُصَدِّقُ، فَلَا يُفَارِقُكُمْ إِلَّا عَنْ رِضًا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ لینے والاجب تمہارے یہاں سے نکلے تو اسے تم سے خوش ہو کر نکلنا چاہئے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 989، مجالد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19232
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، حدثنا زائدة ، حدثنا زياد بن علاقة ، عن جرير ، قال: قال لي حبر باليمن: " إن كان صاحبكم نبيا فقد مات اليوم" . قال جرير: فمات يوم الاثنين صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ لِي حَبْرٌ بِالْيَمَنِ: " إِنْ كَانَ صَاحِبُكُمْ نَبِيًّا فَقَدْ مَاتَ الْيَوْمَ" . قَالَ جَرِيرٌ: فَمَاتَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مجھ سے یمن کے ایک بڑے عیسائی پادری نے کہا کہ اگر تمہارے ساتھی واقعی پیغمبر ہیں تو وہ آج کے دن فوت ہوں گے چناچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی دن " جو پیر کا دن تھا " دنیا سے رخصت ہوگئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 19233
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد ، حدثنا زائدة ، حدثنا عاصم ، عن شقيق ، عن جرير ، قال: قلت: يا رسول الله، اشترط علي، فانت اعلم بالشرط، قال: " ابايعك على ان تعبد الله لا تشرك به شيئا، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتنصح المسلم، وتبرا من المشرك" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اشْتَرِطْ عَلَيَّ، فَأَنْتَ أَعْلَمُ بِالشَّرْطِ، قَالَ: " أُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتَنْصَحَ الْمُسْلِمَ، وَتَبْرَأَ مِنَ الْمُشْرِكِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19234
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا ابو عوانة ، حدثنا سليمان الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، ان جرير بن عبد الله " بال وتوضا، ومسح على خفيه، فقيل له: فقال: قد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يفعله" . قال إبراهيم: كان اعجب ذاك إليهم، لان إسلام جرير كان بعد المائدة.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ " بَالَ وَتَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقِيلَ لَهُ: فَقَالَ: قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ" . قَالَ إِبْرَاهِيمُ: كَانَ أَعْجَبَ ذَاكَ إِلَيْهِمْ، لَأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ الْمَائِدَةِ.
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔ ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت المائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387، م: 272
حدیث نمبر: 19235
Save to word اعراب
یہ حدیث کتاب میں موجود نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 19236
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سليمان ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، عن جرير بن عبد الله انه بال، قال: ثم توضا، ومسح على خفيه، وصلي، فسئل عن ذلك، فقال: رايت رسول الله صلى الله عليه صنع مثل هذا" . قال: وكان يعجبهم هذا الحديث من اجل ان جريرا كان من اسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ بَالَ، قَالَ: ثُمَّ تَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، وصلَّي، فَسُئِلَ عن ذلك، فَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ صنع مثل هذا" . قال: وَكَانَ يُعْجِبُهُمْ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ أَجْلِ أَنَّ جَرِيرًا كَانَ مِنْ أََسَلَّمَ.
ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت امائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387 م: 272
حدیث نمبر: 19237
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن شعبة ، عن سليمان ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، ان جريرا " بال قائما، ثم توضا ومسح على الخفين، وصلى، فسالته عن ذلك، فذكر عن النبي صلى الله عليه وسلم انه فعل مثل ذلك" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ جَرِيرًا " بَالَ قَائِمًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَصَلَّى، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَذَكَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ" .
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387 م: 272
حدیث نمبر: 19238
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا ابو الاحوص ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، عن ابي جميلة ، عن جرير بن عبد الله ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ابايعه، فقلت: هات يدك، واشترط علي، وانت اعلم بالشرط، فقال: " ابايعك على ان لا تشرك بالله شيئا، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتنصح المسلم، وتفارق المشرك" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي جميلة ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُبَايِعُهُ، فَقُلْتُ: هَاتِ يَدَكَ، وَاشْتَرِطْ عَلَيَّ، وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِالشَّرْطِ، فَقَالَ: " أُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتَنْصَحَ الْمُسْلِمَ، وَتُفَارِقَ الْمُشْرِكَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19239
Save to word اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، قال: " إذا ابق إلى ارض الشرك يعني العبد فقد حل بنفسه" . وربما رفعه شريك.حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ إِلَى أَرْضِ الشِّرْكِ يَعْنِي الْعَبْدَ فَقَدْ حَلَّ بِنَفْسِهِ" . وَرُبَّمَا رَفَعَهُ شَرِيكٌ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھگوڑا ہو کر دشمن سے جاملے تو اس کا خون حلال ہوگیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فى وقفه ورفعه على أبى إسحاق
حدیث نمبر: 19240
Save to word اعراب
حدثنا ابو احمد هو الزبيري ، قال: حدثنا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، ولم يرفعه، قال: " إذا ابق العبد إلى ارض العدو، فقد حل دمه" .حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ هُوَ الزُّبَيْرِيُّ ، قَالَ: حدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ، فَقَدْ حَلَّ دَمُهُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھگوڑا ہو کر دشمن سے جاملے تو اس کا خون حلال ہوگیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فى وقفه ورفعه على أبى إسحاق
حدیث نمبر: 19241
Save to word اعراب
حدثنا ابو احمد ، حدثنا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن ابيه ، عن جرير ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 6013، م: 2319، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى إسحاق السبيعي، فرواه عنه شعبة، واختلف عليه فيه
حدیث نمبر: 19242
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن محمد ، قال عبد الله بن احمد: وسمعته انا من عبد الله بن محمد بن ابي شيبة ، حدثنا حفص ، عن داود ، عن عامر الشعبي ، عن جرير ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما عبد ابق، فقد برئت منه الذمة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ عَبْد اللَّهِ بن أحمد: وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا عَبْدٍ أَبَقَ، فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو غلام بھی اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جائے کسی پر اس کی ذمہ داری باقی نہیں رہتی ختم ہوجاتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 69
حدیث نمبر: 19243
Save to word اعراب
حدثنا علي بن عاصم ، عن منصور بن عبد الرحمن ، عن الشعبي ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما عبد ابق من مواليه، فقد كفر" .حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَاصِمٍ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا عَبْدٍ أَبَقَ مِنْ مَوَالِيهِ، فَقَدْ كَفَرَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو غلام بھی اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جائے وہ کفر کرتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، على بن عاصم ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19244
Save to word اعراب
حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا سليمان يعني ابن قرم ، عن زياد بن علاقة ، قال سمعت جريرا ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من لا يرحم لا يرحم، ومن لا يغفر لا يغفر له" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ قَرْمٍ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرًا ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ لَا يُرْحَمْ، وَمَنْ لَا يَغْفِرْ لَا يُغْفَرْ لَه" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا اور جو شخص لوگوں کو معاف نہیں کرتا اللہ بھی اسے معاف نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 6013، م: 2319 دون قوله: «ومن لا يغفر لا يغفر له» فهو حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، سليمان ضعيف لكنه توبع، وهذا منقطع بين زياد و جرير
حدیث نمبر: 19245
Save to word اعراب
حدثنا يحيى هو ابن سعيد ، عن إسماعيل ، عن قيس ، عن جرير ، قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والنصح لكل مسلم" .حَدَّثَنَا يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے زکوٰۃ ادا کرنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے اور کافروں سے بیزاری ظاہر کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 57، م: 56
حدیث نمبر: 19246
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن مجالد ، عن عامر ، عن جرير. وعبدة , قال: حدثنا مجالد ، عن عامر ، عن جرير ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اتاكم المصدق، فلا يفارقكم إلا وهو راض" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍِ ، عَنْ جَرِيرٍ. وَعَبْدَةُ , قَالَ: حدَّثَنَا مُجَالِدٌ ، عَنْ عَامِرٍ ، عن جرير ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَتَاكُمْ الْمُصَدِّقُ، فَلَا يُفَارِقُكُمْ إِلَّا وَهُوَ رَاضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ لینے والاجب تمہارے یہاں سے نکلے تو اسے تم سے خوش ہو کر نکلنا چاہئے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 989، مجالد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19247
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا قيس ، حدثنا جرير ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6013، م: 2319
حدیث نمبر: 19248
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن إسماعيل ، حدثنا قيس ، حدثنا جرير بن عبد الله ، قال: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على إقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والنصح لكل مسلم" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى إِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نماز قائم کرنے زکوٰۃ ادا کرنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کرنے اور کافروں سے بیزاری ظاہر کرنے کی شرائط پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 57، م: 56
حدیث نمبر: 19249
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا ابن ابي خالد ، عن قيس ، عن جرير ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال له: " الا تريحني من ذي الخلصة" بيت لخثعم كان يعبد في الجاهلية يسمى كعبة اليمانية، قال: فخرجنا إليه في خمسين ومئة راكب، قال فخربناه او حرقناه حتى تركناه كالجمل الاجرب. قال: ثم بعث جرير إلى النبي صلى الله عليه وسلم يبشره بذلك، قال: فلما جاءه قال: والذي بعثك بالحق يا رسول الله، ما جئتك حتى تركناه كالجمل الاجرب. قال: فبرك على احمس وعلى خيلها ورجالها خمس مرات، قال: قلت: يا رسول الله، إني رجل لا اثبت على الخيل، فوضع يده على وجهي حتى وجدت بردها، وقال:" اللهم اجعله هاديا مهديا" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ: " أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ" بَيْتٍ لِخَثْعَمَ كَانَ يُعْبَدُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ يُسَمَّى كَعْبَةَ الْيَمَانِيَةِ، قَالَ: فَخَرَجْنَا إِلَيْهِ فِي خَمْسِينَ وَمِئَةِ رَاكِبٍ، قَالَ فَخَرَّبْنَاهُ أَوْ حَرَّقْنَاهُ حَتَّى تَرَكْنَاهُ كَالْجَمَلِ الْأَجْرَبِ. قَالَ: ثُمَّ بَعَثَ جَرِيرٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَشِّرُهُ بِذَلِكَ، قَالَ: فَلَمَّا جَاءَهُ قَالَ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا جِئْتُكَ حَتَّى تَرَكْنَاهُ كَالْجَمَلِ الْأَجْرَبِ. قَالَ: فَبَرَّكَ عَلَى أَحْمَسَ وَعَلَى خَيْلِهَا وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي رَجُلٌ لَا أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى وَجْهِي حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَهَا، وَقَالَ:" اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تم مجھے ذی الخلصہ سے راحت کیوں نہیں دلادیتے؟ یہ قبیلہ خثعم میں ایک گرجا تھا جسے کعبہ یمانیہ کہا جاتا تھا چناچہ میں اپنے ساتھ ایک سو پچاس آدمی احمس کے لے کر روانہ ہوا وہ سب شہسوار تھے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں گھوڑے کی پشت پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر اپنا دست مبارک مارا یہاں تک کہ میں نے ان کی انگلیوں کے نشان اپنے سینے پر دیکھے اور دعاء کی کہ اے اللہ! اسے مضبوطی اور جماؤعطاء فرما اور اسے ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ بنا پھر میں روانہ ہو اور وہاں پہنچ کر اسے آگ لگادی پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی کو یہ خوشخبری سنانے کے لئے بھیج دیا اور اس نے کہ اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں آپ کے پاس اسے اس حال میں چھوڑ کر آیاہوں جیسے ایک خارشی اونٹ ہوتا ہے، اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احمس اور اس کے شہسواروں کے لئے پانچ مرتبہ برکت کی دعاء فرمائی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3020، م: 2476
حدیث نمبر: 19250
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، قال: قال إسماعيل ، قال قيس ، قال جرير : " ما حجبني رسول الله صلى الله عليه وسلم منذ اسلمت، ولا رآني قط إلا تبسم" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ: قَالَ إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ قَيْسٌ ، قَالَ جَرِيرٌ : " مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي قَطُّ إِلَّا تَبَسَّمَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی مجھ سے حجاب نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا تو مسکراکرہی دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3025، م: 2475
حدیث نمبر: 19251
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا إسماعيل بن ابي خالد ، عن قيس بن ابي حازم ، عن جرير بن عبد الله ، قال: كنا جلوسا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فنظر إلى القمر ليلة البدر، فقال: " اما إنكم ستعرضون على ربكم عز وجل، فترونه كما ترون هذا القمر لا تضامون فيه، فإن استطعتم ان لا تغلبوا على صلاة قبل طلوع الشمس وقبل غروبها، فافعلوا" ثم قرا وسبح بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل الغروب سورة ق آية 39 .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَظَرَ إِلَى الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، فَقَالَ: " أَمَا إِنَّكُمْ سَتُعْرَضُونَ عَلَى رَبِّكُمْ عَزَّ وَجَلَّ، فَتَرَوْنَهُ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لَا تُضَامُونَ فيه، فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَى صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا، فَافْعَلُوا" ثُمَّ قَرَأَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ سورة ق آية 39 .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ چاند کی چود ہویں رات کو ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے عنقریب تم اپنے رب کو اس طرح دیکھوگے جیسے چاند کو دیکھتے ہو تمہیں اپنے رب کو دیکھنے میں کوئی مشقت نہیں ہوگی اس لئے اگر تم طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے والی نمازوں سے مغلوب نہ ہونے کی طاقت رکھتے ہو تو ایساہی کرو (ان نمازوں کا خوب اہتمام کرو) پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ " اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی تسبیح کیجئے سورج طلوع ہونے سے پہلے اور سورج غروب ہونے کے بعد۔ "

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 554، م: 633
حدیث نمبر: 19252
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، وابو معاوية وهو الضرير ، قال: حدثنا الاعمش ، عن تميم بن سلمة السلمي ، عن عبد الرحمن بن هلال العبسي، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من يحرم الرفق يحرم الخير" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَهُوَ الضَّرِيرُ ، قَالَ: حدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ السُّلَمِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يُحْرَمْ الرِّفْقَ يُحْرَمْ الْخَيْرَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص نرمی سے محروم رہاوہ خیروبھلائی سے محروم رہا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2592
حدیث نمبر: 19253
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي هم اعز منهم وامنع، لا يغيرون إلا عمهم الله تعالى بعقابه" ..حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي هُمْ أَعَزُّ مِنْهُمْ وَأَمْنَعُ، لَا يُغَيِّرُونَ إِلَّا عَمَّهُمْ اللَّهُ تَعَالَى بِعِقَابِهِ" ..
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو قوم بھی کوئی گناہ کرتی ہے اور ان میں کوئی باعزت اور باوجاہت آدمی ہوتا ہے اگر وہ انہیں روکتا نہیں ہے تو اللہ کا عذاب ان سب پر آجاتا ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 19254
Save to word اعراب
حدثناه حجاج ، اخبرنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن المنذر بن جرير ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر معناه..حَدَّثَنَاه حَجَّاجٌ ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ..

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وقد خولف
حدیث نمبر: 19255
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ابي إسحاق ، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فذكر معناه..حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ..

حكم دارالسلام: حديث حسن، ولا يدري هل سمع معمر من أبى إسحاق قبل الاختلاط أم بعده؟ لكنه توبع
حدیث نمبر: 19256
Save to word اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، حدثني شريك ، عن ابي إسحاق ، عن المنذر ، قال عبد الله: اظنه، عن جرير ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ما عمل قوم" فذكره..حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنِي شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمُنْذِرِ ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: أَظُنُّهُ، عَنْ جَرِيرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا عَمِلَ قَوْمٌ" فَذَكَرَهُ..

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وقد خولف
حدیث نمبر: 19257
Save to word اعراب
حدثناه اسود ، حدثنا يونس ، عن ابي إسحاق ، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فذكره.حَدَّثَنَاه أَسْوَدُ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَهُ.

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 19258
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن هو ابن مهدي ، حدثنا سفيان ، عن زياد بن علاقة ، قال: سمعت جرير بن عبد الله على المنبر يقول: " بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاشترط علي النصح لكل مسلم، فإني لكم لناصح" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ: " بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاشْتَرَطَ عَلَيَّ النُّصْحَ لِكُلِّ مُسْلِمٍ، فَإِنِّي لَكُمْ لَنَاصِحٌ" .
زیاد بن علاقہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جریربن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو منبر پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے ہر مسلمان کی خیرخواہی کی شرط رکھی میں تم سب کا خیرخواہ ہوں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2714، م: 56
حدیث نمبر: 19259
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا شعبة ، عن علي بن مدرك ، عن ابي زرعة ، عن جرير ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " استنصت الناس، لا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اسْتَنْصِتْ النَّاسَ، لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم نے حجۃ الوداع میں ان سے فرمایا اے جریر! لوگوں کو خاموش کراؤ پھر اپنے خطبے کے دوران فرمایا میرے پیچھے کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو،۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 121، م: 65
حدیث نمبر: 19260
Save to word اعراب
حدثنا ابن نمير ، حدثنا إسماعيل ، عن قيس ، قال: بلغنا ان جريرا قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" استنصت الناس"، ثم قال عند ذلك: " لاعرفن بعد ما ارى ترجعون بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض" .حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ قَيْسٍ ، قَالَ: بَلَغَنَا أَنَّ جَرِيرًا قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اسْتَنْصِتْ النَّاسَ"، ثُمَّ قَالَ عِنْدَ ذَلِكَ: " لَأَعْرِفَنَّ بَعْدَ مَا أَرَى تَرْجِعُونَ بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم نے حجۃ الوداع میں ان سے فرمایا اے جریر! لوگوں کو خاموش کراؤ پھر اپنے خطبے کے دوران فرمایا میرے پیچھے کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو،۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 121، م: 65
حدیث نمبر: 19261
Save to word اعراب
حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت سماك بن حرب ، قال: سمعت عبد الله بن عميرة ، وكان قائد الاعشى في الجاهلية يحدث، عن جرير ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: ابايعك على الإسلام. قال: فقبض يده، وقال:" والنصح لكل مسلم" ثم قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنه من لا يرحم الناس لم يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ سِمَاكَ بْنَ حَرْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمِيرَةَ ، وَكَانَ قَائِدَ الْأَعْشَى فِي الْجَاهِلِيَّةِ يُحَدِّثُ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: أُبَايِعُكَ عَلَى الْإِسْلَامِ. قَالَ: فَقَبَضَ يَدَهُ، وَقَالَ:" وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ" ثُمَّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّهُ مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَمْ يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! میں اسلام پر بیعت کرتا ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھینچ کر فرمایا ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 57، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على سماك
حدیث نمبر: 19262
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عبيد الله بن جرير ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من لا يرحم الناس لا يرحمه الله عز وجل" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ جَرِيرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ لَا يَرْحَمْ النَّاسَ لَا يَرْحَمْهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اس پر بھی رحم نہیں کرتا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 6013، م: 2319، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى إسحاق السبيعي

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.