تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ 676. حَدِيثُ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے صدقہ خیرات کیا کرو، کیونکہ عنقریب ایسا وقت بھی آئے گا کہ ایک آدمی صدقہ کی چیز لے کر نکلے گا جسے دے گا وہ کہے گا کہ اگر تم یہ کل لے کر آئے ہوتے تو میں اسے قبول کرلیتا لیکن اب مجھے اس کی ضرورت نہیں رہی چناچہ اسے کوئی آدمی ایسا نہیں ملے گا جو اس کا صدقہ قبول کرلے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1411، م: 1011
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے لوگوں کی کثرت اور امن کے زمانے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان منٰی میں ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھی ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1083، م: 696
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں اہل جنت کے متعلق نہ بتاؤں؟ ہر وہ آدمی جو کمزور ہوا سے دبایا جاتا ہو لیکن اگر وہ اللہ کے نام کی قسم کھالے تو اللہ اس کی قسم کو پورا کردے کیا میں تمہیں اہل جہنم کے متعلق نہ بتاؤں؟ ہر وہ بدخلق آدمی جو کینہ پرور اور متکبر ہو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6071، م: 2853
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے صدقہ خیرات کیا کرو کیونکہ عنقریب ایساوقت بھی آئے گا کہ ایک آدمی صدقہ کی چیزلے کر نکلے گا لیکن اسے کوئی آدمی ایسا نہیں ملے گا جو اس کا صدقہ قبول کرلے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1411، م: 1011
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں اہل جنت کے متعلق نہ بتاؤں؟ ہر وہ آدمی جو کمزور ہوا سے دبایا جاتا ہو لیکن اگر وہ اللہ کے نام کی قسم کھالے تو اللہ اس کی قسم کو پورا کردے کیا میں تمہیں اہل جہنم کے متعلق نہ بتاؤں؟ ہر وہ بدخلق آدمی جو کینہ پرور اور متکبر ہو۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6071، م: 2853
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے لوگوں کی کثرت اور امن زمانے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان منٰی میں ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھی ہیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1083، م: 696
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4918، م: 2853
|