تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ 680. حَدِيثُ أَبِي جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہہ حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3543، م: 2343
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، سماع أبى بكر بن عياش من أبى إسحاق ليس بذاك القوي
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ مشابہہ حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3543، م: 2343
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، وهب بن جرير فى سماعه من شعبة كلام، لكنه توبع
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سرخ جوڑے میں ملبوس ہو کر وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔ اور میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نچلے ہونٹ کے بالوں میں چند سفید بال دیکھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، يونس بن أبى إسحاق السبيعي ضعف فى أبيه، لكنه توبع
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، زهير إنما سمع من أبى إسحاق بعد الاختلاط وزاد فى إسناده واسطة عون بن أبى جحيفة
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں ٹیک لگا کر کھانا نہیں کھاتا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5399
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
عون بن ابی جحیفہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے والد کو دیکھا کہ انہوں نے ایک سینگی لگانے والا غلام خریدا پھر انہوں نے سینگی لگانے کے اوزار کے متعلق حکم دیا تو اسے توڑ دیا گیا میں نے ان سے اس کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خون کی قیمت، کتے کی قیمت اور فاحشہ عورت کی کمائی سے منع فرمایا ہے اور جسم گودنے اور گدوانے والی عورت، سود کھانے اور کھلانے والے اور مصور پر لعنت فرمائی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2086
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن دوپہر کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور وضو فرمایا لوگ بقیہ ماندہ وضو کے پانی کو اپنے جسم پر ملنے لگے پھر نبی کریم نے اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 187، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی منٰی میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503 غير أن قوله: يمني لم يثبت من حديث أبى جحيفة، فالصحيح فى روايته أنه رآه بالأبطح، وهذا إسناد ضعيف لضعف شريك، وتابعه وكيع، لكنه خطأ
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو ایک مرتبہ اذان دیتے ہوئے دیکھا وہ گھوم رہے تھے اور کبھی اس طرف منہ کرتے اور کبھی اس طرف منہ کرتے اور کبھی اس طرف اس دوران انہوں نے اپنی انگلیاں کانوں میں دے رکھی تھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ایک سرخ رنگ کے خیمے میں تھے جو غالباً چمڑے کا تھا پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک نیزہ لے کر نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کتے، عورتیں اور گدھے گذرتے رہے اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سرخ رنگ کا جو ڑا پہن رکھا تھا اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پنڈلیوں کی سفیدی اور چمک اب بھی میری آنکھوں کے سامنے ہے اور میں اسے دیکھ رہا ہوں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503، ولفظة: يدور مدرجة من قول سفيان الثوري عن عون
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خیمہ دیکھا جو چمڑے کا تھا اور سرخ رنگ کا تھا اور میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ وضو کا پانی لے آئے لوگ اس کی طرف دوڑے جسے وہ پانی مل گیا اس نے اپنے اوپر اسے مل لیا اور جسے نہیں ملا اس اپنے ساتھی کے ہاتھوں کی تری لے لی، پھر میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سرخ رنگ کے ایک جوڑے میں اپنی پنڈلیوں سے تہبند کو اونچا کئے ہوئے نکلے، پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک نیزہ لے کر نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کتے، عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 376، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر نماز پڑھائی جبکہ اس کے آگے گذرگاہ رہی۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 376، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک خیمہ دیکھا جو چمڑے کا تھا اور سرخ رنگ کا تھا اور میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ وضو کا پانی لے آئے لوگ اس کی طرف دوڑے جسے وہ پانی مل گیا اس نے اپنے اوپر اسے مل لیا اور جسے نہیں ملا اس اپنے ساتھی کے ہاتھوں کی تری لے لی، پھر میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سرخ رنگ کے ایک جوڑے میں اپنی پنڈلیوں سے تہبند کو اونچا کئے ہوئے نکلے، پھر حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک نیزہ لے کر نکلے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اسے گاڑ دیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سے کتے، عورتیں اور گدھے گذرتے رہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 376، م: 503
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فاحشہ عورت کی کمائی سے منع فرمایا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2086
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5398
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کو منٰی میں دو رکعتیں پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 187، م: 503 غير أن قوله: يمني لم يثبت من حديث أبى جحيفة
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5398
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے راوی کہتے ہیں کہ لوگ کھڑے ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دست مبارک پکڑ کر اپنے چہروں پر ملنے لگے میں نے بھی اس طرح کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دست مبارک برف سے زیادہ ٹھنڈا اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔
حكم دارالسلام: إسناداه صحيحان، خ: 3553، م: 503
عون بن ابی جحیفہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے والد کو دیکھا کہ انہوں نے ایک سینگی لگانے والا غلام خریدا پھر انہوں نے سینگی لگانے کے اوزار کے متعلق حکم دیا تو اسے توڑ دیا گیا میں نے ان سے اس کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خون کی قیمت، کتے کی قیمت اور فاحشہ عورت کی کمائی سے منع فرمایا ہے اور جسم گودنے اور گدوانے والی عورت، سود کھانے اور کھلانے والے اور مصور پر لعنت فرمائی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ:2086
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ بال " اشارہ نچلے ہونٹ کے نیچے والے بالوں کی طرف تھا سفید تھے کسی نے حضرت جحیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ اس زمانے میں آپ کیسے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں تیرتراشتا اور اس میں پر لگاتا تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2342
حضرت وہب سوائی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے (اعمش نے شہادت اور درمیان کی انگلی کی طرف اشارہ کرکے دکھایا) ہوسکتا ہے کہ یہ اس سے آگے نکل جائے۔ حضرت وہب سوائی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے (اعمش نے شہادت اور درمیان کی انگلی کی طرف اشارہ کرکے دکھایا) ہوسکتا ہے کہ یہ اس سے آگے نکل جائے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: إن كادت لتسبقها، وهذا إسناد اختلف فيه على الأعمش
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد اختلف فيه على الأعمش
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد اختلف فيه على الأعمش
|