حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة . وحجاج ، اخبرني شعبة ، عن الحكم : قال: سمعت ابا جحيفة قال:" خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم بالمهاجرة إلى البطحاء، فتوضا، وصلى الظهر ركعتين والعصر ركعتين، وبين يديه عنزة، وزاد فيه عون ، عن ابيه ابي جحيفة وكان يمر من ورائها الحمار والمراة، قال حجاج في الحديث ثم قام الناس، فجعلوا ياخذون يده، فيمسحون بها وجوههم، قال: فاخذت يده، فوضعتها على وجهي، فإذا هي ابرد من الثلج، واطيب ريحا من المسك .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . وَحَجَّاجٌ ، أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ ، عَنِ الْحَكَمِ : قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ قَالَ:" خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمُهَاجِرَةِ إِلَى الْبَطْحَاءِ، فَتَوَضَّأَ، وَصَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ، وَزَادَ فِيهِ عَوْنٌ ، عَنْ أَبِيهِ أَبِي جُحَيْفَةَ وَكَانَ يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ، قَالَ حَجَّاجٌ فِي الْحَدِيثِ ثُمَّ قَامَ النَّاسُ، فَجَعَلُوا يَأْخُذُونَ يَدَهُ، فَيَمْسَحُونَ بِهَا وُجُوهَهُمْ، قَالَ: فَأَخَذْتُ يَدَهُ، فَوَضَعْتُهَا عَلَى وَجْهِي، فَإِذَا هِيَ أَبْرَدُ مِنَ الثَّلْجِ، وَأَطْيَبُ رِيحًا مِنَ الْمِسْكِ .
حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی بطحاء میں اپنے سامنے نیزہ گاڑ کر ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھیں اور اس نیزے کے آگے سے عورتیں اور گدھے گذرتے رہے راوی کہتے ہیں کہ لوگ کھڑے ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دست مبارک پکڑ کر اپنے چہروں پر ملنے لگے میں نے بھی اس طرح کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دست مبارک برف سے زیادہ ٹھنڈا اور مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔