كتاب الطهارة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: طہارت کے احکام و مسائل |
سنن ترمذي
كتاب الطهارة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: طہارت کے احکام و مسائل The Book on Purification 51. بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْبَوْلِ فِي الْمَاءِ الرَّاكِدِ باب: ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے کی کراہت کا بیان۔ Chapter: [What Has Been Related About] It Is Disliked Urinate In Stagnant Water
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی آدمی ٹھہرے ہوئے پانی ۱؎ میں پیشاب نہ کرے پھر اس سے وضو کرے“۔
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں جابر رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 68 (239)، صحیح مسلم/الطہارة 28 (282)، سنن ابی داود/ الطہارة 36 (69)، سنن النسائی/الطہارة 47 (58)، و139 (221)، و140 (222)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 25 (343)، (تحفة الأشراف: 14722)، مسند احمد (2/316، 362، 364)، سنن الدارمی/ الطہارة 54 (757) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ٹھہرے ہوئے پانی سے مراد ایسا پانی ہے جو دریا کی طرح جاری نہ ہو جیسے حوض اور تالاب وغیرہ کا پانی، ان میں پیشاب کرنا منع ہے تو پاخانہ کرنا بطریق اولیٰ منع ہو گا، یہ پانی کم ہو یا زیادہ اس میں نجاست ڈالنے سے بچنا چاہیئے تاکہ اس میں مزید بدبو نہ ہو، ٹھہرے ہوئے پانی میں ویسے بھی سرانڈ پیدا ہو جاتی ہے، اگر اس میں نجاست (گندگی) ڈال دی جائے تو اس کی سڑاند بڑھ جائے گی اور اس سے اس کے آس پاس کے لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (344)
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.