سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الطهارة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: طہارت کے احکام و مسائل
The Book on Purification
83. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَنِيِّ وَالْمَذْيِ
باب: منی اور مذی کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Al-Mani And Al-Madhi
حدیث نمبر: 114
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عمرو السواق البلخي، حدثنا هشيم، عن يزيد بن ابي زياد. ح قال: وحدثنا محمود بن غيلان، حدثنا حسين الجعفي، عن زائدة، عن يزيد بن ابي زياد، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى، عن علي، قال: سالت النبي صلى الله عليه وسلم، عن المذي , فقال: " من المذي الوضوء، ومن المني الغسل ". قال: وفي الباب عن المقداد بن الاسود , وابي بن كعب. قال ابو عيسى: هذا حسن صحيح، وقد روي عن علي بن ابي طالب، عن النبي صلى الله عليه وسلم من غير وجه: من المذي الوضوء ومن المني الغسل , وهو قول عامة اهل العلم من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم والتابعين ومن بعدهم، وبه يقول سفيان، والشافعي، واحمد , وإسحاق.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو السَّوَّاقُ الْبَلْخِيُّ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ. ح قَالَ: وحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ الْمَذْيِ , فَقَالَ: " مِنَ الْمَذْيِ الْوُضُوءُ، وَمِنَ الْمَنِيِّ الْغُسْلُ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ , وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ: مِنَ الْمَذْيِ الْوُضُوءُ وَمِنَ الْمَنِيِّ الْغُسْلُ , وَهُوَ قَوْلُ عَامَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ، وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ، وَالشَّافِعِيُّ، وَأَحْمَدُ , وَإِسْحَاق.
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے مذی ۱؎ کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: مذی سے وضو ہے اور منی سے غسل ۲؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں مقداد بن اسود اور ابی بن کعب رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- علی بن ابی طالب رضی الله عنہ سے کئی سندوں سے مرفوعاً مروی ہے کہ مذی سے وضو ہے، اور منی سے غسل،
۴- صحابہ کرام اور تابعین میں سے اکثر اہل علم کا یہی قول ہے، اور سفیان، شافعی، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الطہارة70 (504)، مسند احمد (1/87، 110، 112، 121)، (تحفة الأشراف: 10225)، وراجع أیضا: صحیح البخاری/الغسل 13 (269)، سنن ابی داود/ الطہارة 83 (206)، سنن النسائی/الطہارة 112 (152)، والغسل 28 (436)، مسند احمد (1/ 82، 108) (صحیح) (سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف ہیں، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)»

وضاحت:
۱؎: حدیث اس بات پر دلیل ہے کہ مذی کے نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا، اس سے صرف وضو ٹوٹتا ہے، مذی سفید، پتلا لیس دار پانی ہے جو بیوی سے چھیڑ چھاڑ کے وقت اور جماع کے ارادے کے وقت مرد کی شرمگاہ سے خارج ہوتا ہے۔
۲؎: خواہ یہ منی جماع سے نکلے یا چھیڑ چھاڑ سے، یا خواب (نیند) میں، بہرحال اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (504)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.