مسند النساء 1229. حَدِيثُ أُمِّ سُلَيْمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ مسلمان آدمی جس کے تین نابالغ بچے فوت ہو گئے ہوں، اللہ ان بچوں کے ماں باپ کو اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخلہ عطاء فرمائے گا۔“
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عمرو الأنصاري
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر عورت بھی اسی طرح خواب دیکھے جیسے مرد دیکھتا ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت ایسا خواب دیکھے اور اسے انزال ہو جائے تو اسے غسل کرنا چاہیے“، ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا ہنسنے لگیں، تو ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو عورت ایسا خواب دیکھے اسے غسل کرنا چاہیے۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 311، وهذا إسناد ضعيف لم يذكر سماع أبى سلمة من أم سليم
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف لائے ان کے گھر میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے کھڑے اس مشکیزے سے منہ لگا کر پانی پیا بعد میں، میں نے اس مشکیزے کا منہ (جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ لگا کر پانی پیا تھا) کاٹ کر اپنے پاس رکھ لیا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة البراء بن زيد، وعبد الكريم لم يسمع منه
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر پر تھے اور حدی خوان امہات المؤمنین کی سواریوں کو ہانک رہا تھا، اس نے جانوروں کو تیزی سے ہانکنا شروع کر دیا اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انجشہ! ان آبگینوں کو آہستہ لے کر چلو۔“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لا کر ان کے بستر پر سو جاتے تھے، وہ وہاں نہیں ہوتی تھیں، ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسب معمول آئے اور ان کے بستر پر سو گئے، وہ گھر آئیں تو دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پسینے میں بھیگے ہوئے ہیں، وہ روئی سے اس پسینے کو اس میں جذب کر کے ایک شیشی میں نچوڑنے لگیں اور اپنی خوشبو میں شامل کر لیا۔ وہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی پر نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2332 دون قولها: "وكان يصلي على الخمرة" فهو صحيح لغيره، وقد اختلف فيه على ايوب
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر عورت بھی اسی طرح خواب دیکھے جیسے مرد دیکھتا ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت ایسا خواب دیکھے اور اسے انزال ہو جائے تو اسے غسل کرنا چاہیے، ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ام سلیم! تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں، تم نے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ساری عورتوں کو رسوا کر دیا، ام سلیم رضی اللہ عنہا کہنے لگیں اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، خیر کی کوئی بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لینا ہمارے نزدیک اس کے متعلق ناواقف رہنے سے بہتر ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ”بلکہ تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں، ہاں ام سلیم! اگر عورت ایسا خواب دیکھے تو اس پر غسل واجب ہوتا ہے“، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا عورت کا بھی پانی ہوتا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر بچہ عورت کے مشابہ کیوں ہوتا ہے؟ عورتیں مردوں کا جوڑا ہیں۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: "هن شقائق الرجال" فحسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه ، إسحاق بن عبد الله لم يسمع من جدته ام سليم
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی پر نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وقد اختلف فيه على أيوب
|