مسند النساء 1199. حَدِيثُ أُمِّ مُبَشِّرٍ امْرَأَةِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ارشاد فرمایا: ”مجھے امید ہے کہ ان شاء اللہ غزوہ بدر اور حدیبیہ میں شریک ہونے والا کوئی آدمی جہنم میں داخل نہ ہو گا۔“ میں نے عرض کیا کہ کیا اللہ تعالیٰ نہیں فرماتا کہ تم میں سے ہر شخص اس میں وارد ہو گا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”پھر ہم متقی لوگوں کو نجات دے دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا رہنے کے لئے چھوڑ دیں گے۔“
حكم دارالسلام: صحيح، وهذا إسناد اختلف فيه على الأعمش
حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جو شخص کوئی پودا لگائے، یا کوئی فصل اگائے اور اس سے انسان پرندے درندے یا چوپائے کھائیں تو وہ اس کے لئے باعث صدقہ ہے۔“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1552
حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک میں مرتبہ میں بنو نجار کے کسی باغ میں تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لے آئے، اس باغ میں زمانہ جاہلیت میں مر جانے والے کچھ لوگوں کی قبریں بھی تھیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو انہیں عذاب دیئے جانے کی آواز سنائی دی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہتے ہوئے اس باغ سے باہر آ گئے کہ عذاب قبر سے اللہ کی پناہ مانگو، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا انہیں قبروں میں عذاب ہو رہا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں! اور جانور بھی اس عذاب کو سنتے ہیں۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت حاطب رضی اللہ عنہ کا غلام آیا اور کہنے لگا، واللہ! حاطب جنت میں داخل نہ ہو سکیں گے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم غلط کہتے ہو، وہ غزوہ بدر اور حدیبیہ میں شریک ہو چکے ہیں۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2495 ، وهذا إسناد اختلف فيه على سليمان
|