مسند احمد
مسند النساء
0
1229. حَدِيثُ أُمِّ سُلَيْمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27118
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيُّ ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ سُلَيْمٍ ، قَالَتْ: كَانَتْ مُجَاوِرَةَ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَتْ تَدْخُلُ عَلَيْهَا، فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ إِذَا رَأَتْ الْمَرْأَةُ أَنَّ زَوْجَهَا يُجَامِعُهَا فِي الْمَنَامِ، أَتَغْتَسِلُ؟ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: تَرِبَتْ يَدَاكِ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ، فَضَحْتِ النِّسَاءَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ: إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحِي مِنَ الْحَقِّ، وَإِنَّا إِنْ نَسْأَلْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَمَّا أَشْكَلَ عَلَيْنَا خَيْرٌ مِنْ أَنْ نَكُونَ مِنْهُ عَلَى َعمْيَاءَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُمِّ سَلَمَةَ: " بَلْ أَنْتِ تَرِبَتْ يَدَاكِ، نَعَمْ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ، عَلَيْهَا الْغُسْلُ إِذَا وَجَدَتْ الْمَاءَ"، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , وَهَلْ لِلْمَرْأَةِ مَاءٌ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:" فَأَنَّى يُشْبِهُهَا وَلَدُهَا؟ هُنَّ شَقَائِقُ الرِّجَالِ" .
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اگر عورت بھی اسی طرح خواب دیکھے جیسے مرد دیکھتا ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت ایسا خواب دیکھے اور اسے انزال ہو جائے تو اسے غسل کرنا چاہیے، ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ام سلیم! تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں، تم نے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ساری عورتوں کو رسوا کر دیا، ام سلیم رضی اللہ عنہا کہنے لگیں اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، خیر کی کوئی بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لینا ہمارے نزدیک اس کے متعلق ناواقف رہنے سے بہتر ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ”بلکہ تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں، ہاں ام سلیم! اگر عورت ایسا خواب دیکھے تو اس پر غسل واجب ہوتا ہے“، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا عورت کا بھی پانی ہوتا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر بچہ عورت کے مشابہ کیوں ہوتا ہے؟ عورتیں مردوں کا جوڑا ہیں۔“
حكم دارالسلام: حديث صحيح دون قوله: "هن شقائق الرجال" فحسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه ، إسحاق بن عبد الله لم يسمع من جدته ام سليم