حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: سمع ابن المنكدر اميمة بنت رقيقة ، تقول: بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم في نسوة، فلقننا:" فيما استطعتن واطقتن" , قلت: الله ورسوله ارحم منا من انفسنا , قلت: يا رسول الله، بايعنا , قال: " إني لا اصافح النساء، إنما قولي لامراة، قولي لمائة امراة" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: سَمِعَ ابْنُ الْمُنْكَدِرِ أُمَيْمَةَ بِنْتَ رُقَيْقَةَ ، تَقُولُ: بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ، فَلَقَّنَنَا:" فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَقْتُنَّ" , قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ مِنَّا مِنْ أَنْفُسِنَا , قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بَايِعْنَا , قَالَ: " إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ، إِنَّمَا قَوْلِي لِامْرَأَةٍ، قَوْلِي لِمِائَةِ امْرَأَةٍ" .
حضرت امیمہ بنت رقیقہ سے مروی ہے کہ میں کچھ مسلمان خواتین کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لقمہ دیا کہ اور حسب استطاعت اور بقدر طاقت ایسا ہی کریں گی، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہم پر ہم سے زیادہ رحم والے ہیں، یا رسول اللہ! ہمیں بیعت کر لیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جاؤ میں نے تم سب کو بیعت کر لیا) میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا، سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے۔“
حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، قال: حدثني ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: حدثني محمد بن المنكدر ، عن اميمة بنت رقيقة التيمية ، قالت: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في نسوة من المسلمين لنبايعه، فقلنا: يا رسول الله، جئنا لنبايعك على ان لا نشرك بالله شيئا، ولا نسرق، ولا نزني، ولا نقتل اولادنا، ولا ناتي ببهتان نفتريه بين ايدينا وارجلنا، ولا نعصيك في معروف , قالت: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فيما استطعتن واطعتن" , قالت: قلنا: الله ورسوله ارحم بنا من انفسنا، بايعنا يا رسول الله , قال:" اذهبن، فقد بايعتكن، إنما قولي لمائة امراة، كقولي لامراة واحدة" , قالت: ولم يصافح رسول الله صلى الله عليه وسلم منا امراة.حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ التَّيْمِيَّةِ ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ لِنُبَايِعَهُ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، جِئْنَا لِنُبَايِعَكَ عَلَى أَنْ لَا نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا نَسْرِقَ، وَلَا نَزْنِيَ، وَلَا نَقْتُلَ أَوْلَادَنَا، وَلَا نَأْتِيَ بِبُهْتَانٍ نَفْتَرِيهِ بَيْنَ أَيْدِينَا وَأَرْجُلِنَا، وَلَا نَعْصِيَكَ فِي مَعْرُوفٍ , قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَعْتُنَّ" , قَالَتْ: قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا، بَايِعْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ , قَالَ:" اذْهَبْنَ، فَقَدْ بَايَعْتُكُنَّ، إِنَّمَا قَوْلِي لِمِائَةِ امْرَأَةٍ، كَقَوْلِي لِامْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ" , قَالَتْ: وَلَمْ يُصَافِحْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَّا امْرَأَةً.
حضرت امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں کچھ مسلمان خواتین کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوئی اور ہم سب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم آپ کے پاس ان شرائط پر بیعت کرنے کے لئے آئے ہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی، چوری نہیں کریں گی، بدکاری نہیں کریں گی، اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی، کوئی بہتان اپنے ہاتھوں، پیروں کے درمیان نہیں گھڑیں گی اور کسی نیکی کے کام میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لقمہ دیا کہ اور حسب استطاعت اور بقدر طاقت ایسا ہی کریں گی، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہم پر ہم سے زیادہ رحم والے ہیں، یا رسول اللہ! ہمیں بیعت کر لیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جاؤ میں نے تم سب کو بیعت کر لیا) میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا، سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے“، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم میں سے کسی عورت سے مصافحہ نہیں فرمایا۔
حدثنا إسحاق بن عيسى ، قال: اخبرنا مالك ، عن محمد بن المنكدر ، عن اميمة بنت رقيقة , انها قالت: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في نسوة نبايعه، فقلنا: يا رسول الله، نبايعك على ان لا نشرك بالله شيئا، ولا نسرق، ولا نزني، ولا ناتي ببهتان نفتريه بين ايدينا وارجلنا، ولا نعصيك في معروف , قال: قال: " فيما استطعتن واطعتن" , قالت: فقلنا: الله ورسوله ارحم بنا منا بانفسنا، هلم نبايعك يا رسول الله، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني لا اصافح النساء، إنما قولي لمائة امراة، كقولي لامراة واحدة" .حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ , أَنَّها قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ نُبَايِعُهُ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ لَا نُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا نَسْرِقَ، وَلَا نَزْنِيَ، وَلَا نَأْتِيَ بِبُهْتَانٍ نَفْتَرِيهِ بَيْنَ أَيْدِينَا وَأَرْجُلِنَا، وَلَا نَعْصِيَكَ فِي مَعْرُوفٍ , قَالَ: قَالَ: " فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَعْتُنَّ" , قَالَتْ: فَقُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ بِنَا مِنَّا بِأَنْفُسِنَا، هَلُمَّ نُبَايِعُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ، إِنَّمَا قَوْلِي لِمِائَةِ امْرَأَةٍ، كَقَوْلِي لِامْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ" .
حضرت امیمہ بنت رقیقہ سے مروی ہے کہ میں کچھ مسلمان خواتین کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوئی اور ہم سب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم آپ کے پاس ان شرائط پر بیعت کرنے کے لئے آئے ہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گی، چوری نہیں کریں گی، بدکاری نہیں کریں گی، اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی، کوئی بہتان اپنے ہاتھوں، پیروں کے درمیان نہیں گھڑیں گی اور کسی نیکی کے کام میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لقمہ دیا کہ اور حسب استطاعت اور بقدر طاقت ایسا ہی کریں گی، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہم پر ہم سے زیادہ رحم والے ہیں، یا رسول اللہ! ہمیں بیعت کر لیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جاؤ میں نے تم سب کو بیعت کر لیا) میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا، سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے“، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم میں سے کسی عورت سے مصافحہ نہیں فرمایا۔
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، قال: حدثنا سفيان ، عن محمد يعني ابن المنكدر ، عن اميمة بنت رقيقة ، قالت: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم في نساء نبايعه، فاخذ علينا ما في القرآن ان لا يشركن بالله شيئا سورة الممتحنة آية 12 الآية، قال: " فيما استطعتن واطعتن" , قلنا: الله ورسوله ارحم بنا من انفسنا , قلنا: يا رسول الله، الا تصافحنا؟ قال:" إني لا اصافح النساء، إنما قولي لامراة واحدة، كقولي لمائة امراة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ ، قَالَتْ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسَاءٍ نُبَايِعُهُ، فَأَخَذَ عَلَيْنَا مَا فِي الْقُرْآنِ أَنْ لا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا سورة الممتحنة آية 12 الْآيَةَ، قَالَ: " فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَعْتُنَّ" , قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا , قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا تُصَافِحُنَا؟ قَالَ:" إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ، إِنَّمَا قَوْلِي لِامْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ، كَقَوْلِي لِمِائَةِ امْرَأَةٍ" .
حضرت امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں کچھ مسلمان خواتین کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوئی اور ہم سب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم آپ کے پاس ان شرائط پر بیعت کرنے کے لئے آئے ہیں جو قرآن میں ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لقمہ دیا کہ اور حسب استطاعت اور بقدر طاقت ایسا ہی کریں گی، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہم پر ہم سے زیادہ رحم والے ہیں، یا رسول اللہ! ہمیں بیعت کر لیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جاؤ میں نے تم سب کو بیعت کر لیا) میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا“، سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم میں سے کسی عورت سے مصافحہ نہیں فرمایا۔
حضرت امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے۔“