Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مسند احمد
مسند النساء
0
1229. حَدِيثُ أُمِّ سُلَيْمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
0
حدیث نمبر: 27117
حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا، فَتَبْسُطُ لَهُ نِطَعًا، فَيَقِيلُ عِنْدَهَا، وَكَانَ كَثِيرَ الْعَرَقِ، فَتَجْمَعُ عَرَقَهُ، فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ، قَالَتْ: وَكَانَ يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ" .
حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لا کر ان کے بستر پر سو جاتے تھے، وہ وہاں نہیں ہوتی تھیں، ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسب معمول آئے اور ان کے بستر پر سو گئے، وہ گھر آئیں تو دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پسینے میں بھیگے ہوئے ہیں، وہ روئی سے اس پسینے کو اس میں جذب کر کے ایک شیشی میں نچوڑنے لگیں اور اپنی خوشبو میں شامل کر لیا۔ وہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چٹائی پر نماز پڑھ لیا کرتے تھے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2332 دون قولها: "وكان يصلي على الخمرة" فهو صحيح لغيره، وقد اختلف فيه على ايوب