مسند النساء 1231. حَدِيثُ خَوْلَةَ بِنْتِ قَيْسٍ امْرَأَةِ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حضرت خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہما ”جو حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی اہلیہ تھیں“، سے مروی ہے کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے اور دنیا کا تذکرہ ہونے لگا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا سرسبز و شیریں ہے، جو شخص اسے اس کے حق کے ساتھ حاصل کرے گا اس کے لئے اس میں برکت ڈال دی جائے گی اور اللہ اور اس کے رسول کے مال میں بہت گھسنے والے ایسے ہیں جنہیں اللہ سے ملنے کے دن جہنم میں داخل کیا جائے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عبيد سنوطا، وقد توبع
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مقام پر پڑاؤ کرے اور یہ کلمات کہہ لے «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی، یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے کوچ کر جائے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2708، وهذا إسناد ضعيف لاضطراب ابن لهيعة فيه، وقد وقع هذا الحديث والذي يليه فى مسند خولة بنت قيس، وهو وهم، وهى خولة بنت حكيم على الصواب
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2708، وهذا إسناد ضعيف، راجع ما قبله
|