مسند النساء 1179. حَدِيثُ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَاسْمُهَا رَمْلَةُ
سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق کو ذوی الحلیفہ میں خوشبو کی مہک محسوس ہوئی، پوچھا کہ یہ مہک کہاں سے آرہی ہے؟ تو حضرت امیر معاویہ نے عرض کیا کہ امیر المؤمنین یہ مہک میرے اندر سے آرہی ہے حضرت عمر نے پوچھا کیا واقعی تمہارے اندر سے آرہی ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ مجھے یہ خوشبو (میری بہن ام المؤمنین) حضرت ام حبیبہ نے لگائی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احرام پر بھی خوشبو لگائی تھی، حضرت عمر نے فرمایا ان کے پاس جاؤ اور اسے دھونے کے لئے انہیں قسم دو، چنانچہ وہ ان کے پاس واپس گئے اور انہوں نے اسے دھو دیا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، سليمان بن يسار لم يسمع من عمر
حضرت امیر معاویہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کپڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے جن میں تمہارے ساتھ سوتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا ہاں! بشرطیکہ اس پر گندگی نظر نہ آتی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، وقد توبع
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک مرتبہ نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ مجھ پر اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک ہی کپڑا تھا اور اس پر جو چیز لگی ہوئی تھی وہ لگی ہوئی تھی۔
حكم دارالسلام: ضعيف بهذه السياقة، فقد تفرد به معاوية بن صالح، وله أوهام، ومحمد بن أبى سفيان، هو ممن لا يحتمل تفرده
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں اپنی زوجہ محترمہ کا بوسہ لے لیا کرتے تھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح على خطا فى إسناده، وقوله: أم حبيبة خطأ، صوابه: عن حفصة
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت جب وہ وضو کرتے مسواک کا حکم دے دیتا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة أبى الجراح
حسان بن عطیہ کہتے ہیں کہ جب عنبسہ بن ابی سفیان کی موت کا وقت قریب آیا تو ان پر سخت گھبراہٹ طاری ہوگئی، کسی نے پوچھا کہ یہ گھبراہٹ کیسی ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بہن حضرت ام حبیبہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد بھی چار رکعتیں پڑھ لے تو اللہ اس کے گوشت کو جہنم پر حرام کردے گا اور میں نے جب سے اس کے متعلق ان سے سنا ہے، کبھی انہیں ترک نہیں کیا۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی ایسی عورت پر جو اللہ پر اور یوم آخرت پر (یا اللہ اور اس کے رسول پر) ایمان رکھتی ہو اپنے شوہر کے علاوہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منانا جائز نہیں ہے (البتہ شوہر پر وہ چار مہینے دس دن سوگ کرے گی)
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1281، م: 1486
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی ایسی عورت پر جو اللہ پر اور یوم آخرت پر (یا اللہ اور اس کے رسول پر) ایمان رکھتی ہو اپنے شوہر کے علاوہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منانا جائز نہیں ہے (البتہ شوہر پر وہ چار مہینے دس دن سوگ کرے گی)
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1281، م: 1486
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ جب مؤذن کو اذان دیتے ہوئے سنتے تو وہی کلمات دہراتے جو وہ کہہ رہا ہوتاحتی کہ وہ خاموش ہوجاتا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو المليح بن أسامة لم يروه عن أم حبيبة، بينهما رجل مجهول
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے اللہ اس کا گھر جنت میں بنادے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، إسناد ضعيف لاضطرابه
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں فرائض کے علاوہ بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے، اللہ اس کا گھر جنت میں بنادے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، إسناد ضعيف لاضطرابه
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال الجراح مولي أم حبيبة
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال الجراح مولي أم حبيبة
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد بھی چار رکعتیں پڑھ لے تو اللہ اس کے گوشت کو جہنم پر حرام کردے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة، ولابهام مولي عنبسة بن أبى سفيان
ابن سعید بن مغیرہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے، پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے، تم وضو کیوں نہیں کرتے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں فرائض کے علاوہ بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے اللہ اس کا گھر جنت میں بنا دے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، عطا لم يسمع من عنبسة، ثم انه اختلف عليه فيه
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں فرائض کے علاوہ بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے اللہ اس کا گھر جنت میں بنا دے گا، حضرت ام حبیبہ کہتی ہیں کہ میں ہمیشہ یہ رکعتیں پڑھتی رہی ہوں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 728
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس مزدلفہ سے رات ہی کو تشریف لے آئے تھے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1292
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال أبى الجراح، واختلف فيه على عبيدالله العمري
ابن سعید بن مغیرہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے، پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے! تم وضو کیوں نہیں کرتے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين فقول عبدالعزيز بن عبدالله: عن عبدالله بن عبدالله، وهم منه، صوابه: عن أبى سلمة
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال أبى الجراح مولى أم حبيبة
حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو بندہ مسلم خوب اچھی طرح وضو کرے اور ایک دن میں فرائض کے علاوہ چار رکعتیں (نوافل) اللہ کی راہ کے لئے پڑھ لے اللہ اس کا گھر جنت میں بنادے گا پھر اس حدیث کے ہر راوی نے اپنے متعلق ان رکعتوں کے ہمیشہ پڑھنے کی وضاحت کی۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 728
ابن سعید بن مغیرہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے، پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے! تم وضو کیوں نہیں کرتے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
ابن سعید بن مغیرہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے، پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے! تم وضو کیوں نہیں کرتے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
ابن سعید بن مغیرہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے، پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے! تم وضو کیوں نہیں کرتے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد محتمل للتحسين
|