مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسند النساء
1201. حَدِيثُ أُمِّ الْمُنْذِرِ بِنْتِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27051
Save to word اعراب
حدثنا ابو عامر ، قال: حدثنا فليح ، عن ايوب بن عبد الرحمن بن صعصعة ، عن يعقوب بن ابي يعقوب ، عن ام المنذر بنت قيس الانصارية ، قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعه علي، وعلي ناقه من مرض، ولنا دوال معلقة، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم ياكل منها، وقام علي ياكل منها، فطفق النبي صلى الله عليه وسلم , يقول لعلي: " مه، إنك ناقه" , حتى كف , قالت: وصنعت شعيرا وسلقا، فجئت به , قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم لعلي:" من هذا اصب، فهو انفع لك" .حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَعْصَعَةَ ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ بِنْتِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيَّةِ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عَلِيٌّ، وَعَلِيٌّ نَاقِهٌ مِنْ مَرَضٍ، وَلَنَا دَوَالٍ مُعَلَّقَةٌ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْهَا، وَقَامَ عَلِيٌّ يَأْكُلُ مِنْهَا، فَطَفِقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ لِعَلِيٍّ: " مَهْ، إِنَّكَ نَاقِهٌ" , حَتَّى كَفَّ , قَالَتْ: وَصَنَعْتُ شَعِيرًا وَسِلْقًا، فَجِئْتُ بِهِ , قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ:" مِنْ هَذَا أَصِبْ، فَهُوَ أَنْفَعُ لَكَ" .
حضرت ام منذر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے ان کے ہمراہ حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی تھے، جن پر بیماری کی وجہ سے نقاہت کے آثار باقی تھے، ہمارے یہاں کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے کھجوریں تناول فرمانے لگے، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بھی کھجوریں کھانا چاہیں، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: علی! رک جاؤ، تم پر نقاہت کے آثار ابھی واضح ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ رک گئے، پھر میں نے جَو کی روٹی اور چقندر کا سالن بنایا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ کھاؤ کہ یہ تمہارے لئے زیادہ نفع بخش ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف فليح، وقد تفرد بهذا الإسناد، وأختلف عليه فيه، وأيوب بن عبدالرحمن مجهول الحال، وقد تفرد به ، ولا يحسن تفرده
حدیث نمبر: 27052
Save to word اعراب
حدثنا يونس ، قال: حدثنا فليح ، عن ايوب بن عبد الرحمن ، عن يعقوب بن ابي يعقوب ، عن ام المنذر العدوية ، قالت: دخل علي النبي صلى الله عليه وسلم ومعه علي، وعلي ناقه، فذكر الحديث، إلا انه قال: ثم جعلت لهم سلقا وشعيرا , قال ابي: وكذلك قال فزارة بن عمرو سلقا.حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ الْعَدَوِيَّةِ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عَلِيٌّ، وَعَلِيٌّ نَاقِهٌ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: ثُمَّ جَعَلْتُ لَهُمْ سِلْقًا وَشَعِيرًا , قَالَ أَبِي: وَكَذَلِكَ قَالَ فَزَارَةُ بْنُ عَمْرٍو سِلْقًا.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف فليح، وقد تفرد بهذا الإسناد، واختلف عليه فيه، وأيوب بن عبدالرحمن مجهول الحال ، وقد تفرد به، ولا يحسن تفرده
حدیث نمبر: 27053
Save to word اعراب
حدثنا سريج ، قال: حدثنا فليح ، عن ايوب بن عبد الرحمن بن صعصعة الانصاري ، عن يعقوب بن ابي يعقوب ، عن ام المنذر بنت قيس , قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعه علي بن ابي طالب، وعلي ناقه من مرض، قالت: ولنا دوال معلقة، فقام النبي صلى الله عليه وسلم وعلي ياكلان منها، فطفق رسول الله صلى الله عليه وسلم: يقول: " مهلا، فإنك ناقه ," حتى كف علي , قالت: وقد صنعت شعيرا وسلقا، فلما جئنا به، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي:" من هذا اصب، فهو اوفق لك" , فاكلا ذلك.حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ ، عَنْ أُمِّ الْمُنْذِرِ بِنْتِ قَيْسٍ , قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ، وَعَلِيٌّ نَاقِهٌ مِنْ مَرَضٍ، قَالَتْ: وَلَنَا دَوَالٍ مُعَلَّقَةٌ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلِيٌّ يَأْكُلَانِ مِنْهَا، فَطَفِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَقُولُ: " مَهْلًا، فَإِنَّكَ نَاقِهٌ ," حَتَّى كَفَّ عَلِيٌّ , قَالَتْ: وَقَدْ صَنَعْتُ شَعِيرًا وَسِلْقًا، فَلَمَّا جِئْنَا بِهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ:" مِنْ هَذَا أَصِبْ، فَهُوَ أَوْفَقُ لَكَ" , فَأَكَلَا ذَلِكَ.
حضرت ام منذر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے ان کے ہمراہ حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی تھے جن پر بیماری کی وجہ سے نقاہت کے آثار باقی تھے، ہمارے یہاں کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے کھجوریں تناول فرمانے لگے، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بھی کھجوریں کھانا چاہیں، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: علی! رک جاؤ، تم پر نقاہت کے آثار ابھی واضح ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ رک گئے، پھر میں نے جَو کی روٹی اور چقندر کا سالن بنایا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ کھاؤ کہ یہ تمہارے لئے زیادہ نفع بخش ہے، چنانچہ دونوں نے اسے تناول فرمایا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راجع ما قبله

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.