حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن معبد بن خالد ، قال: سمعت حارثة بن وهب ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " تصدقوا، فيوشك الرجل يمشي بصدقته، فيقول الذي اعطيها: لو جئت بها بالامس، قبلتها، واما الآن، فلا حاجة لي فيها، فلا يجد من يقبلها" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " تَصَدَّقُوا، فَيُوشِكُ الرَّجُلُ يَمْشِي بِصَدَقَتِهِ، فَيَقُولُ الَّذِي أُعْطِيَهَا: لَوْ جِئْتَ بِهَا بِالْأَمْسِ، قَبِلْتُهَا، وَأَمَّا الْآنَ، فَلَا حَاجَةَ لِي فِيهَا، فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا" .
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے صدقہ خیرات کیا کرو، کیونکہ عنقریب ایسا وقت بھی آئے گا کہ ایک آدمی صدقہ کی چیز لے کر نکلے گا جسے دے گا وہ کہے گا کہ اگر تم یہ کل لے کر آئے ہوتے تو میں اسے قبول کرلیتا لیکن اب مجھے اس کی ضرورت نہیں رہی چناچہ اسے کوئی آدمی ایسا نہیں ملے گا جو اس کا صدقہ قبول کرلے۔