سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
44. باب مَنْ قَتَلَ قَتِيلاً فَلَهُ سَلَبُهُ:
جو شخص کسی کو قتل کرے تو مقتول کا سامان اسی کو دیا جائے
حدیث نمبر: 2520
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، حدثنا إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك: ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: "من قتل كافرا، فله سلبه". فقتل ابو طلحة يومئذ عشرين، واخذ اسلابهم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "مَنْ قَتَلَ كَافِرًا، فَلَهُ سَلَبُهُ". فَقَتَلَ أَبُو طَلْحَةَ يَوْمَئِذٍ عِشْرِينَ، وَأَخَذَ أَسْلَابَهُمْ.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کافر کو مارے گا تو اس مقتول کا سامان (قاتل) مارنے والے کو ملے گا۔ سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے اس دن (جنگِ حنین میں) بیس آدمیوں (کافروں) کو مارا اور ان کا سامان و اسباب بھی لے لیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2527]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2718]، [ابن حبان 4836]، [موارد الظمآن 1671، 1705]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2521
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن سفيان بن عيينة، عن يحيى بن سعيد، عن ابن كثير بن افلح هو: عمر بن كثير، عن ابي محمد مولى ابي قتادة، عن ابي قتادة، قال:"بارزت رجلا فقتلته، فنفلني رسول الله صلى الله عليه وسلم سلبه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ هُوَ: عُمَرُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، قَالَ:"بَارَزْتُ رَجُلًا فَقَتَلْتُهُ، فَنَفَّلَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَلَبَهُ".
سیدنا ابوقتاده رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے ایک کافر مرد سے مقابلہ کیا اور اسے قتل کر دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا سامان مجھے عطا فرما دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2528]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3142]، [مسلم 1751]، [أبوداؤد 2717]، [ترمذي 1562]، [ابن ماجه 2836]، [ابن حبان 4805]، [الحميدي 427]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2519 سے 2521)
مقتول کے سامان سے مراد اس کے کپڑے، ہتھیار، سواری وغیرہ ہیں۔
امام کو اختیار ہے کہ حالتِ جنگ میں رغبت دلانے کے لئے ایسا انعام مقرر کرے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی بھی کسی کافر کا کام تمام کرے گا اس کا سامان بھی اسی کو ملے گا، اور یہ مالِ غنیمت کے علاوہ ہے۔
بعض فقہاء نے کہا: یہ حکم دائمی ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے کہا: یہ حکم دائمی نہیں ہے۔
(واللہ اعلم)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.