سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
49. باب في عُقُوبَةِ الْغَالِّ:
مال غنیمت سے چوری کرنے والے کی سزا کا بیان
حدیث نمبر: 2526
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، عن عبد العزيز بن محمد، عن صالح بن محمد بن زائدة، عن سالم بن عبد الله، عن ابيه، عن جده، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من وجدتموه غل، فاضربوه واحرقوا متاعه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَائِدَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ وَجَدْتُمُوهُ غَلَّ، فَاضْرِبُوهُ وَأَحْرِقُوا مَتَاعَهُ".
سالم بن عبداللہ نے اپنے باپ، انہوں نے ان کے دادا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی کو پاؤ کہ اس نے مالِ غنیمت میں سے چوری کی ہے تو اس کی ٹھکائی کرو اور اس کا سامان جلا دو۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر:]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے کیوں کہ اس کے راوی صالح بن محمد بن زائد ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2713]، [ترمذي 1461]، [نسائي 4994]، [أحمد 2/1]، [ابن منصور 2729، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2525)
جو شخص مالِ غنیمت سے کچھ چرائے اسے واپس کرنا ضروری ہے۔
اس حدیث میں مارنے اور جلانے کا ذکر ہے، لیکن ضعیف ہے، اس لئے چوری کا مال جمع کرا دینا واجب ہے، جلانا درست نہیں۔
ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے کہا: اگر یہ حدیث صحیح بھی مان لی جائے تب بھی منسوخ ماننی پڑے گی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تسمہ بھی واپس لے لیا تھا، جلایا نہیں تھا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.