أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ 807. حَدِيثُ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبَّقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الحسن البصري لم يسمع من سلمة ابن المحبق، وقد اختلف فى إسناد هذا الحديث على الحسن
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانوور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف لجهالة جون بن قتاده
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف، والرجل المبهم هنا، جون بن قتاده وهذا مجهول
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے ایک غزوے کے دوران اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الانقطاعه، فإن الحسن البصري لم يسمع من سلمة بن المحبق، ثم إن فى هذا الاسناد اختلافا
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف راجع ما قبله
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف راجع ما قبله
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف راجع ما قبله
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عزوہ حنین کے موقع پر ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔
حكم دارالسلام: المرفوع منه صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعف لانقطاعه، فأن الحسن لم يسمع من سلمة
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عزوہ حنین کے موقع پر ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف لجهالة جون بن قتاده
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة قبيصة بن حريث
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک آدمی کے ہاتھ قربانی کے دو اونٹ بھیجے اور فرمایا اگر انہیں کوئی بیماری لاحق ہوجائے (اور یہ مرنے کے قریب ہوجائیں) تو انہیں ذبح کر دینا اور ان کے نعل کو ان ہی کے خون میں ڈبو کر ان کی پیشانی پر لگا دینا تاکہ یہ واضح رہے کہ یہ دونوں قربانی کے جانور ہیں اور تم یا تمہارے رفقاء میں سے کوئی بھی اس میں سے کچھ نہ کھائے، بلکہ بعد والوں کے لئے اسے چھوڑ دینا۔
حكم دارالسلام: ...
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، معاذ بن سعوة مجهول، وعبدالكريم بن أبى المخارق ضعيف
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کو رمضان ملے اور اس میں اتنی ہمت ہو کہ وہ بھوک کو برداشت کرسکے تو وہ جہاں بھی دوران سفر ماہ رمضان کو پالے، اسے روزہ رکھ لینا چاہیے۔
اور سنان کہتے ہیں کہ میں غزوہ حنین کے دن پیدا ہوا تھا، میرے والد کو میری پیدائش کی خوشخبری دی گئی اور لوگوں نے بتایا کہ ان کے یہاں لڑکا پیدا ہوا ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دفاع میں وہ تیر جو میں چلاؤں، اس خوشخبری سے زیادہ مجھے پسند ہے جو تم نے مجھے دی ہے، پھر انہوں نے میرا نام سنان رکھا۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف لجهالة جون بن قتاده
|