أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ 861. حَدِيثُ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ انہوں نے اسلام قبول کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ پانی اور بیری سے غسل کرکے آئیں۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حضرت قیس بن عاصم نے اپنے انتقال سے پہلے اپنی اولاد کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ سے ڈرتے رہنا اپنے میں سب سے بڑے کو سربراہ بنانا کیونکہ جب قوم اپنے بڑے کو سردار بناتی ہے تو وہ اپنے باپ کی جانشین ثابت ہوتی ہے۔۔۔۔ اور جب میں مرجاؤں تو مجھ پر نوحہ نہ کرنا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی نوحہ نہیں کیا گیا تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده محتمل للتحسين
حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے معاہدے کے متعلق پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فتنہ انگیزی کے کسی معاہدے کی اسلام میں کوئی حیثیت نہیں البتہ زمانہ جاہلیت کے جو اچھے معاہدے ہیں انہیں پورا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة مقسم الضبي
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة مقسم الضبي
حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ انہوں نے اسلام قبول کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں حکم دیا کہ وہ پانی اور بیری سے غسل کرکے آئیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حصين بن قيس
|