حدثنا عفان ، حدثنا جرير بن حازم ، قال: سمعت الحسن ، حدثنا عمرو بن تغلب ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتاه شيء، فاعطاه ناسا، وترك ناسا وقال جرير: اعطى رجالا، وترك رجالا قال: فبلغه عن الذين ترك انهم عتبوا، وقالوا: قال: فصعد المنبر، فحمد الله، واثنى عليه، ثم قال:" إني اعطي ناسا، وادع ناسا، واعطي رجالا، وادع رجالا قال عفان: قال: ذي وذي والذي ادع احب إلي من الذي اعطي، اعطي اناسا لما في قلوبهم من الجزع والهلع، واكل قوما إلى ما جعل الله في قلوبهم من الغنى والخير، منهم عمرو بن تغلب"، قال: وكنت جالسا تلقاء وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: ما احب ان لي بكلمة رسول الله صلى الله عليه وسلم حمر النعم .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ شَيْءٌ، فَأَعْطَاهُ نَاسًا، وَتَرَكَ نَاسًا وَقَالَ جَرِيرٌ: أَعْطَى رِجَالًا، وَتَرَكَ رِجَالًا قَالَ: فَبَلَغَهُ عَنِ الَّذِينَ تَرَكَ أَنَّهُمْ عَتِبُوا، وَقَالُوا: قَالَ: فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ، فَحَمِدَ اللَّهَ، وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ:" إِنِّي أُعْطِي نَاسًا، وَأَدَعُ نَاسًا، وَأُعْطِي رِجَالًا، وَأَدَعُ رِجَالًا قَالَ عَفَّانُ: قَالَ: ذِي وَذِي وَالَّذِي أَدَعُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الَّذي أُعْطِي، أُعْطِي أُنَاسًا لِمَا فِي قُلُوبِهِمْ مِنَ الْجَزَعِ وَالْهَلَعِ، وَأَكِلُ قَوْمًا إِلَى مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنَ الْغِنَى وَالْخَيْرِ، مِنْهُمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ"، قَالَ: وَكُنْتُ جَالِسًا تِلْقَاءَ وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِكَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُمْرَ النَّعَمِ .
حضرت عمرو بن تغلب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی چیز آئی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو دے دیا اور کچھ لوگوں کو چھوڑ دیا بعد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا کہ جن لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوڑ دیا ہے وہ کچھ خفا ہیں اور باتیں کررہے ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف لے گئے اور اللہ کی حمد وثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ میں کچھ لوگوں کو دے دیتا ہوں اور کچھ لوگوں کو چھوڑ دیتا ہوں حالانکہ جسے چھوڑ دیتا ہوں وہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے جسے دیتا ہوں میں کچھ لوگوں کو صرف اس لئے دیتا ہوں کہ ان کے دل بےصبری سے اور بخل سے لبریز ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں کو اس غنا اور خیر کے حوالے کردیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں پیدا کی ہوتی ہے ان ہی میں سے عمرو بن تغلب بھی ہے میں اس وقت بالکل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھا ہوا تھا۔ مجھے پسند نہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس کلمے کے عوض مجھے سرخ اونٹ بھی ملیں۔
حدثنا وهب بن جرير ، حدثنا ابي ، قال: سمعت الحسن ، قال: حدثنا عمرو بن تغلب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إني اعطي اقواما، وارد آخرين، والذين ادع احب إلي من الذين اعطي، اعطي اقواما لما اخاف من هلعهم وجزعهم، واكل اقواما إلى ما جعل الله في قلوبهم من الغنى والخير، منهم عمرو بن تغلب"، قال: قال عمرو: فوالله ما احب ان لي بكلمة رسول الله صلى الله عليه وسلم حمر النعم .حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي أُعْطِي أَقْوَامًا، وَأَرُدُّ آخَرِينَ، وَالَّذِينَ أَدَعُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الَّذِينَ أُعْطِي، أُعْطِي أَقْوَامًا لِمَا أَخَافُ مِنْ هَلَعِهِمْ وَجَزَعِهِمْ، وَأَكِلُ أَقْوَامًا إِلَى مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنَ الْغِنَى وَالْخَيْرِ، مِنْهُمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ"، قَالَ: قَالَ عَمْرٌو: فَوَاللَّهِ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِكَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُمْرَ النَّعَمِ .
حضرت عمرو بن تغلب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں کچھ لوگوں کو دے دیتا ہوں اور کچھ لوگوں کو چھوڑ دیتا ہوں حالانکہ جسے چھوڑ دیتا ہوں وہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے جسے دیتا ہوں میں کچھ لوگوں کو صرف اس لئے دیتا ہوں کہ ان کے دل بےصبری سے اور بخل سے لبریز ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں کو اس غنا اور خیر کے حوالے کردیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں پیدا کی ہوتی ہے ان ہی میں سے عمرو بن تغلب بھی ہے میں اس وقت بالکل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھا ہوا تھا۔ مجھے پسند نہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس کلمے کے عوض مجھے سرخ اونٹ بھی ملیں۔
حدثنا وهب بن جرير ، حدثنا ابي ، قال: سمعت الحسن ، يقول: حدثنا عمرو بن تغلب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تقاتلون بين يدي الساعة قوما ينتعلون الشعر، ولتقاتلن قوما كان وجوههم المجان المطرقة" .حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تُقَاتِلُونَ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ قَوْمًا يَنْتَعِلُونَ الشَّعَرَ، وَلَتُقَاتِلُنَّ قَوْمًا كَأَنَّ وُجُوهَهُمْ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ" .
حضرت عمرو بن تغلب سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت سے پہلے تم ایک ایسی قوم سے قتال کروگے جو بالوں کے جوتے پہنتے ہونگے اور تم ایک ایسی قوم سے بھی قتال کروگے کہ جن کے چہرے چیٹی ہوئی کمانوں کی طرح ہوں گے۔
حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا جرير بن حازم ، حدثنا الحسن ، حدثنا عمرو بن تغلب ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من اشراط الساعة ان تقاتلوا قوما عراض الوجوه، كان وجوههم المجان المطرقة" .حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُقَاتِلُوا قَوْمًا عِرَاضَ الْوُجُوهِ، كَأَنَّ وُجُوهَهُمْ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ" .
حضرت عمرو بن تغلب سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت سے پہلے تم ایک ایسی قوم سے قتال کروگے جن کے چہرے چپٹی ہوئی کمانوں کی طرح ہوں گے۔
حدثنا عفان ، حدثنا جرير بن حازم ، قال: سمعت الحسن ، حدثنا عمرو بن تغلب ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن من اشراط الساعة ان تقاتلوا قوما، نعالهم الشعر او ينتعلون الشعر، وإن من اشراط الساعة ان تقاتلوا قوما عراض الوجوه، كان وجوههم المجان المطرقة" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ، قَالَ: سَمَعَتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُقَاتِلُوا قَوْمًا، نِعَالُهُمْ الشَّعْرُ أَوْ يَنْتَعِلُونَ الشَّعَرَ، وَإِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُقَاتِلُوا قَوْمًا عِرَاضَ الْوُجُوهِ، كَأَنَّ وُجُوهَهُمْ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ" .
حضرت عمرو بن تغلب سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت سے پہلے تم ایک ایسی قوم سے قتال کروگے جو بالوں کے جوتے پہنتے ہونگے اور تم ایک ایسی قوم سے بھی قتال کروگے کہ جن کے چہرے چیٹی ہوئی کمانوں کی طرح ہونگے۔