حدثنا عفان ، حدثنا حماد يعني ابن سلمة ، اخبرنا عمار يعني ابن ابي عمار ، عن ابن عباس ، قال: اتى علي زمان وانا اقول اولاد المسلمين مع المسلمين، واولاد المشركين مع المشركين، حتى حدثني فلان ، عن فلان ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عنهم، فقال: " الله اعلم بما كانوا عاملين"، قال: فلقيت الرجل، فاخبرني، فامسكت عن قولي .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ ، أَخْبَرَنَا عَمَّارٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَمَّارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: أَتَى عَلَيَّ زَمَانٌ وَأَنَا أَقُولُ أَوْلَادُ الْمُسْلِمِينَ مَعَ الْمُسْلِمِينَ، وَأَوْلَادُ الْمُشْرِكِينَ مَعَ الْمُشْرِكِينَ، حَتَّى حَدَّثَنِي فُلَانٌ ، عَنْ فُلَانٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْهُمْ، فَقَالَ: " اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ"، قَالَ: فَلَقِيتُ الرَّجُلَ، فَأَخْبَرَنِي، فَأَمْسَكْتُ عَنْ قَوْلِي .
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک وقت میں اس بات کا قائل تھا کہ مسلمانوں کی اولاد مسلمانوں کے ساتھ ہوگی اور مشرکین کی اولاد مشرکین کے ساتھ ہوگی حتی کے فلاں آدمی نے مجھے فلاں کے حوالے سے یہ حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے متعلق پوچھا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ بہتر جانتے ہیں کہ وہ کیا عمل کرنے والے تھے پھر میں ایک اور آدمی سے ملا اور اس نے بھی مجھے یہی بات بتائی تب میں اپنی رائے سے پیچھے ہٹ گیا۔