حدثنا ابو سعيد ، وعفان ، قالا: حدثنا ربيعة بن كلثوم ، حدثني ابي ، قال: سمعت ابا غادية ، يقول: بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال ابو سعيد: فقلت له بيمينك؟ قال: نعم، قالا: جميعا في الحديث وخطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم العقبة، فقال:" يا ايها الناس، إن دماءكم واموالكم عليكم حرام إلى يوم تلقون ربكم، كحرمة يومكم هذا، في شهركم هذا، في بلدكم هذا، الا هل بلغت؟" قالوا: نعم، قال:" اللهم اشهد"، ثم قال:" الا لا ترجعوا بعدي كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، وَعَفَّانُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ كُلْثُومٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا غَادِيةَ ، يَقُولُ: بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَقُلْتُ لَهُ بِيَمِينِكَ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَا: جَمِيعًا فِي الْحَدِيثِ وَخَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْعَقَبَةِ، فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ إِلَى يَوْمِ تَلْقَوْنَ رَبَّكُمْ، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا، أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ؟" قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ:" اللَّهُمَّ اشْهَدْ"، ثُمَّ قَالَ:" أَلَا لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ" .
حضرت ابوغادیہ جہنی سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی ہے یوم عقبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا لوگو قیامت تک لوگوں کی جان ومال کو ایک دوسرے پر حرام کردیا جاتا ہے بالکل اسی طرح جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے میں اور شہر میں ہے کیا میں نے پیغام الٰہی پہنچادیا؟ لوگوں نے تائید کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ تو گواہ رہ یاد رکھو میرے پیچھے کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔