حدثنا عفان ، اخبرنا حماد بن زيد ، حدثنا عمرو بن دينار ، قال: سمعت الحسن , عن سلمة بن المحبق : ان رجلا وقع على جارية امراته، فرفع ذاك إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: " إن كانت طاوعته فهي له وعليه مثلها لها، وإن كان استكرهها، فهي حرة وعليه مثلها لها" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ , عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ : أَنَّ رَجُلًا وَقَعَ عَلَى جَارِيَةِ امْرَأَتِهِ، فَرُفِعَ ذَاكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " إِنْ كَانَتْ طَاوَعَتْهُ فَهِيَ لَهُ وَعَلَيْهِ مِثْلُهَا لَهَا، وَإِنْ كَانَ اسْتَكْرَهَهَا، فَهِيَ حُرَّةٌ وَعَلَيْهِ مِثْلُهَا لَهَا" .
حضرت سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الحسن البصري لم يسمع من سلمة ابن المحبق، وقد اختلف فى إسناد هذا الحديث على الحسن