أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ 830. وَمِنْ حَدِيثِ صُحَارٍ الْعَبْدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حضرت صحار عبدی سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی میں بیمار آدمی ہوں مجھے مٹکے میں نبیذ بنانے کی اجازت دے دیں چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اجازت دیدی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال عبدالرحمن بن صحار
حضرت صحار عبدی سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک کچھ قبائل کو زمین میں دھنسا نہ دیا جائے اور لوگ پوچھنے لگیں کہ فلاں قبیلے میں سے کتنے لوگ باقی بچے؟ میں نے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبائل کا ذکر کرتے ہوئے سنا تو میں سمجھ گیا کہ اس سے مراد اہل عرب ہیں کیونکہ عجمیوں کو ان کے شہروں کی طرف منسوب کیا جاتا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال عبدالرحمن بن صحار
|