مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
831. حَدِيثُ رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْمُزَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 20341
Save to word اعراب
حدثني يحيى بن سعيد ، حدثنا المشمعل ، حدثني عمرو بن سليم المزني ، انه سمع رافع بن عمرو المزني ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: وانا وصيف , يقول: " العجوة والشجرة من الجنة" .حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْمُشْمَعِلُّ ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ الْمُزَنِيُّ ، أَنَّهُ سَمِعَ رَافِعَ بْنَ عَمْرٍو الْمُزَنِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: وَأَنَا وَصِيفٌ , يَقُولُ: " الْعَجْوَةُ وَالشَّجَرَةُ مِنَ الْجَنَّةِ" .
حضرت رافع بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور درخت جنت سے آئے ہیں۔ فائدہ۔ بعض روایات میں درخت کے بجائے صخرہ بیت المقدس کا تذکرہ بھی آیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20342
Save to word اعراب
حدثنا بهز , وابو النضر ، وعفان , قالوا: حدثنا سليمان بن المغيرة ، عن حميد ، عن عبد الله بن الصامت ، عن ابي ذر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن من بعدي من امتي قوما يقرءون القرآن لا يجاوز حلاقيمهم، يخرجون من الدين كما يخرج السهم من الرمية، ثم لا يعودون فيه، شر الخلق والخليقة" , قال ابن الصامت: فلقيت رافعا , قال بهز: اخا الحكم بن عمرو فحدثته هذا الحديث، قال: وانا ايضا قد سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا بَهْزٌ , وَأَبُو النَّضْرِ ، وَعَفَّانُ , قَالُوا: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ مِنْ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي قَوْمًا يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَلَاقِيمَهُمْ، يَخْرُجُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَخْرُجُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ، شَرُّ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ" , قَالَ ابْنُ الصَّامِتِ: فَلَقِيتُ رَافِعًا , قَالَ بَهْزٌ: أَخَا الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثْتُهُ هَذَا الْحَدِيثَ، قَالَ: وَأَنَا أَيْضًا قَدْ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرے بعد میری امت میں ایک قوم ایسی بھی آئے گی جو قرآن تو پڑھے گی لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے پھر وہ دین میں کبھی واپس نہیں آئیں گے وہ لوگ بدترین مخلوق ہوں گے۔ ابن صامت کہتے ہیں کہ پھر میں حضرت رافع سے ملا اور یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا یہ حدیث میں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1067
حدیث نمبر: 20343
Save to word اعراب
حدثنا معتمر ، قال: سمعت ابن ابي الحكم الغفاري ، يقول: حدثتني جدتي ، عن عم ابي: رافع بن عمرو الغفاري ، قال: كنت وانا غلام ارمي نخلا للانصار، فاتي النبي صلى الله عليه وسلم , فقيل: إن هاهنا غلاما يرمي نخلنا , فاتي بي إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال:" يا غلام، لم ترمي النخل؟" قال: قلت: آكل , قال:" فلا ترم النخل، وكل ما يسقط في اسافلها" ثم مسح راسي , وقال:" اللهم اشبع بطنه" .حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي الْحَكَمِ الْغِفَارِيَّ ، يَقُولُ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، عَنْ عَمِّ أَبِي: رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْغِفَارِيِّ ، قَالَ: كُنْتُ وَأَنَا غُلَامٌ أَرْمِي نَخْلًا لِلْأَنْصَارِ، فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقِيلَ: إِنَّ هَاهُنَا غُلَامًا يَرْمِي نَخْلَنَا , فَأُتِيَ بِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" يَا غُلَامُ، لِمَ تَرْمِي النَّخْلَ؟" قَالَ: قُلْتُ: آكُلُ , قَالَ:" فَلَا تَرْمِ النَّخْلَ، وَكُلْ مَا يَسْقُطُ فِي أَسَافِلِهَا" ثُمَّ مَسَحَ رَأْسِي , وَقَالَ:" اللَّهُمَّ أَشْبِعْ بَطْنَهُ" .
حضرت رافع سے مروی ہے کہ میں اور ایک لڑکا انصار کے باغ میں درختوں پر پتھر مارتے تھے باغ کا مالک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ یہاں ایک لڑکا ہے جو ہمارے درختوں پر پتھر مارتا ہے پھر مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ اے لڑکے تم درختوں پر پتھر کیوں مارتے ہو؟ میں نے عرض کیا پھل کھانے کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا درختوں پر پتھر نہ مارو جو نیچے پھل گرجائے انہیں کھالیا کرو پھر میرے سر پر ہاتھ پھیر کر فرمایا اے اللہ اس کا پیٹ بھر دے۔

حكم دارالسلام: حديث محتمل للتحسين، وهذا إسناد ضعيف لجهالة ابن أبى الحكم وجديه
حدیث نمبر: 20344
Save to word اعراب
حدثنا عبد الصمد ، حدثنا المشمعل بن عمرو المزني ، حدثنا عمرو بن سليم المزني ، عن رافع بن عمرو المزني ، يقول: قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " العجوة والصخرة" او قال:" العجوة والشجرة في الجنة" شك المشمعل.حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا الْمُشْمَعِلُّ بْنُ عَمْرٍو الْمُزَنِيُّ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ الْمُزَنِيُّ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو الْمُزَنِيِّ ، يَقُولُ: قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الْعَجْوَةُ وَالصَّخْرَةُ" أَوْ قَالَ:" الْعَجْوَةُ وَالشَّجَرَةُ فِي الْجَنَّةِ" شَكَّ الْمُشْمَعِلُّ.
حضرت رافع بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور درخت صخرہ بیت المقدس جنت سے آئے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20345
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا المشمعل بن إياس ، قال: سمعت عمرو بن سليم , يقول: سمعت رافع بن عمرو المزني , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " العجوة والصخرة من الجنة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا الْمُشْمَعِلُّ بْنُ إِيَاسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ سُلَيْمٍ , يَقُولُ: سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ عَمْرٍو الْمُزَنِيَّ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الْعَجْوَةُ وَالصَّخْرَةُ مِنَ الْجَنَّةِ" .
حضرت رافع بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جس وقت میں خدمت گذاری کی عمر میں تھا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور صخرہ بیت المقدس جنت سے آئے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20346
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا سليمان بن المغيرة ، حدثنا حميد ، حدثنا عبد الله بن الصامت ، عن ابي ذر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن بعدي من امتي قوما يقرءون القرآن لا يجاوز حلاقيمهم يخرجون من الدين كما يخرج السهم من الرمية، ثم لا يعودون إليه، شر الخلق والخليقة" , قال ابن الصامت: فلقيت رافعا فحدثته، فقال: وانا ايضا قد سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي قَوْمًا يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَلَاقِيمَهُمْ يَخْرُجُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَخْرُجُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ إِلَيْهِ، شَرُّ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ" , قَالَ ابْنُ الصَّامِتِ: فَلَقِيتُ رَافِعًا فَحَدَّثْتُهُ، فَقَالَ: وَأَنَا أَيْضًا قَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرے بعد میری امت میں ایک قوم ایسی بھی آئے گی جو قرآن تو پڑھے گی لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے پھر وہ دین میں کبھی واپس نہیں آئیں گے وہ لوگ بدترین مخلوق ہوں گے۔ ابن صامت کہتے ہیں پھر میں حضرت رافع سے ملا اور ان سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا کہ یہ حدیث میں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1067

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.