مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ
874. حَدِيثُ عُرْوَةَ الْفُقَيْمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 20669
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا عاصم بن هلال ، حدثنا غاضرة بن عروة الفقيمي ، حدثني ابو عروة ، قال: كنا ننتظر النبي صلى الله عليه وسلم، فخرج رجلا يقطر راسه من وضوء او غسل، فصلى، فلما قضى الصلاة، جعل الناس يسالونه يا رسول الله، اعلينا حرج في كذا؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا، ايها الناس، إن دين الله في يسر" ثلاثا يقولها ، وقال يزيد مرة: جعل الناس يقولون: يا رسول الله، ما نقول في كذا؟ ما نقول في كذا؟.حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ هِلَالٍ ، حَدَّثَنَا غَاضِرَةُ بْنُ عُرْوَةَ الْفُقَيْمِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو عُرْوَةَ ، قَالَ: كُنَّا نَنْتَظِرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجَ رَجِلًا يَقْطُرُ رَأْسُهُ مِنْ وُضُوءٍ أَوْ غُسْلٍ، فَصَلَّى، فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ، جَعَلَ النَّاسُ يَسْأَلُونَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعَلَيْنَا حَرَجٌ فِي كَذَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا، أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ دِينَ اللَّهِ فِي يُسْرٍ" ثَلَاثًا يَقُولُهَا ، وَقَالَ يَزِيدُ مَرَّةً: جَعَلَ النَّاسُ يَقُولُونَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا نَقُولُ فِي كَذَا؟ مَا نَقُولُ فِي كَذَا؟.
حضرت عروہ فقیمی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے تھوڑی دیر بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم باہر آئے وضو یا غسل کی وجہ سے سر مبارک سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگ پوچھنے لگے کہ یارسول اللہ کیا اس معاملے میں ہم پر کوئی تنگی ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو اللہ کے دین میں آسانی ہی آسانی ہے یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، عاصم بن هلال ضعيف يعتبر به، وغاضرة بن عروة مجهول

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.