سنن ترمذي
كتاب الصلاة کتاب: نماز کے احکام و مسائل The Book on Salat (Prayer) 131. باب مَا جَاءَ فِي أَىِّ الْمَسَاجِدِ أَفْضَلُ باب: کون سی مسجد سب سے افضل ہے؟ Chapter: What Has Been Related About Which Of The Masajid Are More Virtuous
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری اس مسجد کی ایک نماز دوسری مساجد کی ہزار نمازوں سے زیادہ بہتر ہے، سوائے مسجد الحرام کے“۔
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- کئی سندوں سے مروی ہے، ۳- اس باب میں علی، میمونہ، ابوسعید، جبیر بن مطعم، ابن عمر، عبداللہ بن زبیر اور ابوذر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة فی مسجد مکة والمدینة 1 (1190)، صحیح مسلم/الحج 94 (1394)، سنن النسائی/المساجد 7 (695)، والحج 124 (2902)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 195 (تحفة الأشراف: 13464)، وکذا (13551 و4960)، موطا امام مالک/القبلة 5 (9)، مسند احمد (2/239، 241، 256، 277، 278، 386، 466، 468، 473، 484، 485، 499)، سنن الدارمی/الصلاة 131 (1458) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1404)
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین مساجد کے سوا کسی اور جگہ کے لیے سفر نہ کیا جائے، ۱- مسجد الحرام کے لیے، ۲- میری اس مسجد (مسجد نبوی) کے لیے، ۳- مسجد الاقصیٰ کے لیے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة في مسجد مکة والمدینة 1 (1188)، و6 (1197)، وجزاء الصید 26 (1864)، والصوم 87 (1995)، صحیح مسلم/المناسک 74 (415/827)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 196 (1410)، (تحفة الأشراف: 4279) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ثواب کی نیت سے سفر نہ کیا جائے، مگر صرف انہی تین مساجد کی طرف، اس سے کوئی بھی چوتھی مسجد اور تمام مساجد و مقابر خارج ہو گئے، حتیٰ کہ قبر نبوی کی زیارت کی نیت سے بھی سفر جائز نہیں، ہاں مسجد نبوی کی نیت سے مدینہ جانے پر قبر نبوی کی مشروع زیارت جائز ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1409)
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.