سنن ترمذي
كتاب الصلاة کتاب: نماز کے احکام و مسائل The Book on Salat (Prayer) 140. باب مَا جَاءَ لاَ يَقْطَعُ الصَّلاَةَ شَيْءٌ باب: کوئی بھی چیز نماز کو باطل نہیں کرتی۔ Chapter: What Has Been Related About 'The Salat Is Not severed By Anything'
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں ایک گدھی پر (اپنے بھائی) فضل رضی الله عنہ کے پیچھے سوار تھا، ہم آئے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں صحابہ کو نماز پڑھا رہے تھے، ہم گدھی سے اترے اور صف میں مل گئے۔ اور وہ (گدھی) ان لوگوں کے سامنے پھرنے لگی، تو اس نے ان کی نماز باطل نہیں کی۔
۱- ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں عائشہ، فضل بن عباس اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- صحابہ اور ان کے بعد تابعین میں سے اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ نماز کو کوئی چیز باطل نہیں کرتی، سفیان ثوری اور شافعی بھی یہی کہتے ہیں ۱؎۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العلم 18 (76) والصلاة 90 (493)، والأذان 161 (861)، وجزاء الصید 25 (1857)، والمغازي 77 (4411)، صحیح مسلم/الصلاة 47 (504)، سنن ابی داود/ الصلاة 113 (715)، سنن النسائی/القبلة 7 (753)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 38 (947) (تحفة الأشراف: 5834)، مسند احمد (1/219، 264، 265، 337، 342، 365)، سنن الدارمی/الصلاة 29 (1455) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں ہے کہ کوئی بھی چیز نماز کو باطل نہیں کرتی، جبکہ اگلی حدیث میں ہے کہ کتا، گدھا اور عورت کے مصلی کے آگے سے گزرنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے، ان دونوں حدیثوں میں اس طرح جمع کیا گیا ہے، قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (947)
|
http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.