سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book on Salat (Prayer)
106. باب مَا جَاءَ كَيْفَ الْجُلُوسُ فِي التَّشَهُّدِ
باب: تشہد میں کیسے بیٹھیں؟
Chapter: [What Has Been Related About] How To Sit During At-Tashah-hud
حدیث نمبر: 292
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو كريب، حدثنا عبد الله بن إدريس، حدثنا عاصم بن كليب الجرمي، عن ابيه، عن وائل ابن حجر، قال: قدمت المدينة قلت: " لانظرن إلى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما جلس يعني للتشهد افترش رجله اليسرى ووضع يده اليسرى يعني على فخذه اليسرى ونصب رجله اليمنى " قال 12 ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، والعمل عليه عند اكثر اهل العلم، وهو قول: سفيان الثوري واهل الكوفة وابن المبارك.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ الْجَرْمِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ ابْنِ حُجْرٍ، قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ قُلْتُ: " لَأَنْظُرَنَّ إِلَى صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا جَلَسَ يَعْنِي لِلتَّشَهُّدِ افْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَى يَعْنِي عَلَى فَخِذِهِ الْيُسْرَى وَنَصَبَ رِجْلَهُ الْيُمْنَى " قَالَ 12 أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ، وَهُوَ قَوْلُ: سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ وَابْنِ الْمُبَارَكِ.
وائل بن حجر رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں مدینے آیا تو میں نے (اپنے جی میں) کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ضرور دیکھوں گا۔ (چنانچہ میں نے دیکھا) جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشہد کے لیے بیٹھے تو آپ نے اپنا بایاں پیر بچھایا اور اپنا بایاں ہاتھ اپنی بائیں ران پر رکھا اور اپنا دایاں پیر کھڑا رکھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، اور یہی سفیان ثوری، اہل کوفہ اور ابن مبارک کا بھی قول ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الافتتاح 11 (890)، والتطبیق 97 (1160)، والسہو 29 (1263، 1264)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 15 (868)، (تحفة الأشراف: 11784)، مسند احمد (4/316، 318) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (716)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.