حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، قال: حدثنا سفيان ، عن محمد يعني ابن المنكدر ، عن اميمة بنت رقيقة ، قالت: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم في نساء نبايعه، فاخذ علينا ما في القرآن ان لا يشركن بالله شيئا سورة الممتحنة آية 12 الآية، قال: " فيما استطعتن واطعتن" , قلنا: الله ورسوله ارحم بنا من انفسنا , قلنا: يا رسول الله، الا تصافحنا؟ قال:" إني لا اصافح النساء، إنما قولي لامراة واحدة، كقولي لمائة امراة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ ، قَالَتْ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسَاءٍ نُبَايِعُهُ، فَأَخَذَ عَلَيْنَا مَا فِي الْقُرْآنِ أَنْ لا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا سورة الممتحنة آية 12 الْآيَةَ، قَالَ: " فِيمَا اسْتَطَعْتُنَّ وَأَطَعْتُنَّ" , قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَرْحَمُ بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا , قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا تُصَافِحُنَا؟ قَالَ:" إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ، إِنَّمَا قَوْلِي لِامْرَأَةٍ وَاحِدَةٍ، كَقَوْلِي لِمِائَةِ امْرَأَةٍ" .
حضرت امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں کچھ مسلمان خواتین کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیعت کے لئے حاضر ہوئی اور ہم سب نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم آپ کے پاس ان شرائط پر بیعت کرنے کے لئے آئے ہیں جو قرآن میں ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں لقمہ دیا کہ اور حسب استطاعت اور بقدر طاقت ایسا ہی کریں گی، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہم پر ہم سے زیادہ رحم والے ہیں، یا رسول اللہ! ہمیں بیعت کر لیجئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جاؤ میں نے تم سب کو بیعت کر لیا) میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا“، سو عورتوں سے بھی میری وہی بات ہے جو ایک عورت سے ہے، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم میں سے کسی عورت سے مصافحہ نہیں فرمایا۔