صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
81. سورة {إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ}:
باب: سورۃ «إذا الشمس كورت» کی تفسیر۔
(81) SURAT AT-TAKWIR (Wound round and lost its Light)
حدیث نمبر: Q4938-3
Save to word اعراب English
انكدرت: انتثرت، وقال الحسن: سجرت: ذهب ماؤها فلا يبقى قطرة، وقال مجاهد: المسجور المملوء، وقال غيره: سجرت افضى بعضها إلى بعض، فصارت بحرا واحدا والخنس تخنس في مجراها ترجع وتكنس تستتر كما تكنس الظباء، تنفس: ارتفع النهار والظنين المتهم والضنين يضن به، وقال عمر: النفوس زوجت: يزوج نظيره من اهل الجنة والنار، ثم قرا: احشروا الذين ظلموا وازواجهم، عسعس: ادبر.انْكَدَرَتْ: انْتَثَرَتْ، وَقَالَ الْحَسَنُ: سُجِّرَتْ: ذَهَبَ مَاؤُهَا فَلَا يَبْقَى قَطْرَةٌ، وَقَالَ مُجَاهِدٌ: الْمَسْجُورُ الْمَمْلُوءُ، وَقَالَ غَيْرُهُ: سُجِرَتْ أَفْضَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ، فَصَارَتْ بَحْرًا وَاحِدًا وَالْخُنَّسُ تَخْنِسُ فِي مُجْرَاهَا تَرْجِعُ وَتَكْنِسُ تَسْتَتِرُ كَمَا تَكْنِسُ الظِّبَاءُ، تَنَفَّسَ: ارْتَفَعَ النَّهَارُ وَالظَّنِينُ الْمُتَّهَمُ وَالضَّنِينُ يَضَنُّ بِهِ، وَقَالَ عُمَرُ: النُّفُوسُ زُوِّجَتْ: يُزَوَّجُ نَظِيرَهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، ثُمَّ قَرَأَ: احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ، عَسْعَسَ: أَدْبَرَ.
‏‏‏‏ امام حسن بصری نے کہا «سجرت‏» کا معنی یہ ہے کہ سمندر سوکھ جائیں گے، ان میں پانی کا ایک قطرہ بھی باقی نہ رہے گا۔ مجاہد نے کہا «مسجور» کا معنی (جو سورۃ الطور میں ہے) بھرا ہو اوروں نے کہا «سجرت‏» کا معنی یہ ہے کہ سمندر پھوٹ کر ایک دوسرے سے مل کر ایک سمندر بن جائیں گے۔ «خنس» چلنے کے مقام میں، پھر لوٹ کر آنے والے۔ «كنس»، «تكنس» سے نکلا ہے یعنی ہرن کی طرح چھپ چھپ جاتے ہیں۔ «تنفس‏» دن چڑھ جائے۔ «ظنين» (ظاء معجمہ سے یہ بھی ایک قرآت ہے) یعنی تہمت لگاتا ہے اور «ضنين» اس کا معنی یہ ہے کہ وہ اللہ کا پیغام پہنچانے میں بخیل نہیں ہے اور عمر رضی اللہ عنہ نے کہا «النفوس زوجت‏» یعنی ہر آدمی کا جوڑ لگا دیا جائے گا خواہ جنتی ہو یا دوزخی پھر یہ آیت پڑھی «احشروا الذين ظلموا وأزواجهم‏»، «عسعس‏» جب رات پیٹھ پھیر لے یا جب رات کا اندھیرا آ پڑے۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.