كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں |
صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں The Book of Commentary 36. سورة {يس}: باب: سورۃ یٰسین کی تفسیر۔ (36) SURAT YA-SIN
اور مجاہد نے کہا کہ «فعززنا» ای «شددنا» یعنی ہم نے زور دیا۔ «يا حسرة على العباد» یعنی قیامت کے دن کافر اس پر افسوس کریں گے (یا فرشتے افسوس کریں گے) کہ انہوں نے دنیا میں پیغمبروں پر ٹھٹھا مارا۔ «أن تدرك القمر» کا یہ مطلب ہے کہ سورج چاند کی روشنی نہیں چھپاتا اور نہ چاند سورج کی۔ «سابق النهار» کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک دوسرے کے پیچھے رواں دواں ہیں۔ «نسلخ» ہم رات میں سے دن نکال لیتے ہیں اور دونوں چل رہے ہیں۔ «وخلقنالهم من مثله» سے مراد چوپائے ہیں۔ «فكهون» خوش و خرم (یا دل لگی کر رہے ہوں گے) «جند محضرون» یعنی حساب کے وقت حاضر کئے جائیں گے۔ اور عکرمہ سے منقول ہے «مشحون» کا معنی بوجھل، لدی ہوئی۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «طائركم» یعنی تمہاری مصیبتیں (یا تمہارا نصیبہ)۔ «ينسلون» کا معنی نکل پڑیں گے۔ «مرقدنا» نکلنے کی جگہ سے (خوابگاہ یعنی قبر سے)۔ «أحصيناه» ہم نے اس کو محفوظ کر لیا ہے۔ «مكانتهم» اور «مكانهم» دونوں کا معنی ایک ہی ہے یعنی اپنے ٹھکانوں میں، گھروں میں۔
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.