كتاب الأشربة کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل 34. بَابُ: ذِكْرِ النَّهْىِ عَنْ نَبِيذِ الدُّبَّاءِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْمُقَيَّرِ، وَالْحَنْتَمِ باب: کدو کی تونبی لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لاکھی برتن، لکڑی کے برتن اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 14361) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ثمامہ بن حزن قشیری بیان کرتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات کی اور ان سے نبیذ کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے کہا: عبدالقیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان چیزوں کے بارے میں سوال کیا جن میں وہ نبیذ بناتے ہیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الٔهشربة 6 (1995)، (تحفة الأشراف: 16046)، مسند احمد (6/131) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اصل کدو کی تونبی سے روکا گیا ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 17968) (صحیح الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: خواہ اس میں نشہ ہو یا نہ ہو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لکڑی کے برتن، روغنی برتن، کدو کی تونبی اور لاکھی برتن سے منع فرمایا۔ ابراہیم بن علیہ کی روایت میں ہے کہ اسحاق کہتے ہیں: ہنیدہ نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہوئے معاذہ کی حدیث کی طرح بیان کیا اور گھڑوں کا ذکر کیا، میں نے ہنیدہ سے کہا: تم نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو گھڑوں کا نام لیتے سنا، وہ بولیں: ہاں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ہنیدہ بنت شریک بن ابان کہتی ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے (مقام) خریبہ میں ملاقات کی اور ان سے شراب کی تلچھٹ کے بارے میں سوال کیا۔ تو انہوں نے مجھے اس سے منع فرمایا، یعنی انہوں نے کہا: شام کو بھگو کر صبح پی لو اور برتن کے منہ کو بند کر کے رکھو۔ اور انہوں نے مجھے کدو کی تونبی، لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی برتن سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 17973) (ضعیف) (اس کے رواة ”طود“ اور ان کے باپ ’’عبدالملک“ دونوں لین الحدیث ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|