كتاب الأشربة کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل 19. بَابُ: تَأْوِيلِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَمِنْ ثَمَرَاتِ النَّخِيلِ وَالأَعْنَابِ تَتَّخِذُونَ مِنْهُ سَكَرًا وَرِزْقًا حَسَنًا} باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان: ”اور کھجوروں اور انگوروں کے کچھ پھلوں سے تم نشہ آور مشروب اور اچھا (حلال و عمدہ) رزق تیار کرتے ہو“ کی تفسیر۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خمر (شراب) ان دو درختوں سے (بنتی) ہے، (اور سوید کی روایت میں ہے کہ شراب ان دو درختوں: کھجور اور انگور سے بنتی ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الٔوشربة 4 (1985)، سنن ابی داود/الأشربة 4 (3678)، سنن الترمذی/الأشربة 8 (1875)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 5 (3378)، (تحفة الأشراف: 14841)، مسند احمد (2/279، 408، 409، 474، 496، 517، 518، 526)، سنن الدارمی/الأشربة 7 (2141) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اور کھجور اور انگور کے پھلوں میں (تمہیں غور کرنا چاہیئے) جن سے تم نشہ آور چیزیں اور بہترین روزی بناتے ہو (النحل: ۶۷)۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شراب ان دو درختوں سے بنتی ہے: کھجور اور انگور“۔
تخریج الحدیث: «انظرما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابراہیم نخعی اور عامر شعبی کہتے ہیں کہ ہر نشہ لانے والی شے خمر (شراب) ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18423، 18875) (ضعیف) (اس کے راوی ”شریک“ حافظہ کے کمزور ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ ہر نشہ لانے والی چیز خمر ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18686) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ ہر نشہ لانے والی چیز خمر ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ نشہ حرام ہے اور بہترین روزی حلال ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5578 (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
|