سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
34. بَابُ : ذِكْرِ النَّهْىِ عَنْ نَبِيذِ الدُّبَّاءِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْمُقَيَّرِ، وَالْحَنْتَمِ
34. باب: کدو کی تونبی لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان۔
Chapter: Mentioning the Prohibition of Nabidh Made in Ad-Dubba' (Gourds), An-Naqir, Al-Muqayyar a
حدیث نمبر: 5640
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قريش بن عبد الرحمن، قال: انبانا علي بن الحسن، قال: انبانا الحسين، قال: حدثني محمد بن زياد، قال: سمعت ابا هريرة، يقول:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الدباء، والحنتم، والنقير، والمزفت".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُرَيْشُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْحُسَيْنُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْمُزَفَّتِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لاکھی برتن، لکڑی کے برتن اور روغنی برتن سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 14361) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   صحيح مسلم5169عبد الرحمن بن صخرنهى رسول الله عن المزفت والحنتم والنقير
   صحيح مسلم5170عبد الرحمن بن صخرنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والنقير والمقير والحنتم والمزادة المجبوبة اشرب في سقائك وأوكه
   صحيح مسلم5168عبد الرحمن بن صخرلا تنتبذوا في الدباء ولا في المزفت واجتنبوا الحناتم
   سنن ابن ماجه3408عبد الرحمن بن صخرنهى النبي عن أن ينبذ في الجرار
   سنن النسائى الصغرى5593عبد الرحمن بن صخرينبذ في الدباء والمزفت والنقير والحنتم كل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5633عبد الرحمن بن صخرنهى النبي عن الدباء والمزفت أن ينبذ فيهما
   سنن النسائى الصغرى5638عبد الرحمن بن صخرالجرار والدباء والظروف المزفتة
   سنن النسائى الصغرى5640عبد الرحمن بن صخرنهى عن الدباء والحنتم والنقير والمزفت
   سنن النسائى الصغرى5650عبد الرحمن بن صخرنهى رسول الله وفد عبد القيس حين قدموا عليه عن الدباء عن النقير عن المزفت المزادة المجبوبة انتبذ في سقائك أوكه واشربه حلوا قال بعضهم ائذن لي يا رسول الله في مثل هذا قال إذا تجعلها مثل هذه وأشار بيده يصف ذلك
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5640 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5640  
اردو حاشہ:
تفصیل د یکھیے، حدیث:5550.
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5640   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3408  
´مٹی کے روغنی گھڑے میں نبیذ تیار کرنے کی ممانعت۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹی کے روغنی برتنوں میں نبیذ تیار کرنے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3408]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
اس سے مراد وہ مٹکا ہے۔
جس میں روغن کیاگیا ہو یا تارکول وغیرہ لگایا گیا ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3408   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5169  
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپﷺ نے لاکھ ملے برتن سبز مٹکے اور چٹھو، (اندر سے کھودی لکڑی) سے منع فرمایا، ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا، حنتم کسے کہتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا، سبز مٹکے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5169]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
مزفت:
جسےتار کول ملا گیا ہو،
اس لیے اس کو مقير بھی کہتے ہیں،
زفت اور قار ایک ہی چیز ہے،
لاکھ،
تارکول،
لک۔
(2)
حنتم:
جمع حناتم:
سبز مٹکے۔
(3)
نقير:
اندر سے کھودا گیا تنا،
چٹھو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5169   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5170  
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالقیس کے وفد سے فرمایا: میں تمہیں، تونبہ، سبزہ مٹکے، چٹھو اور لاکھی برتن، منہ کٹے مشکیزے سے منع کرتا ہوں، لیکن اپنے چمڑے کے مشکیزہ میں پیو اور اس کا منہ باندھ لو۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5170]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
الحنتم:
کا یہاں دوسرا معنی منہ کٹا مشکیزہ بیان کیا گیا ہے۔
فوائد ومسائل:
شراب کی حرمت کے ابتدائی دور میں ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا تھا،
کیونکہ ان میں نبیذ میں اگر سکر پیدا ہو جائے تو اس کا پتہ نہیں چلتا تھا،
لیکن اگر مشکیزہ میں نبیذ بنایا جائے اور اس میں سکر پیدا ہو جائے،
تو وہ جوش مار کر مشکیزہ کو پھاڑ دیتا ہے اور جب تک سکر (نشہ)
پیدا نہ ہو،
وہ پھٹتا نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5170   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.