كتاب الأشربة کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل 46. بَابُ: الرِّوَايَةِ فِي الْمُدْمِنِينَ فِي الْخَمْرِ باب: عادی شرابیوں کے سلسلے کی روایات کا ذکر۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”احسان جتانے والا، ماں باپ کی نافرمانی کرنے والا اور ہمیشہ شراب پینے والا (عادی شرابی): یہ سب جنت میں نہیں داخل ہو سکتے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8612)، مسند احمد (2/20101، 203) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں شراب پی اور وہ اسے ہمیشہ پیتا رہا، اور اس سے توبہ نہیں کی تو اسے آخرت کی (پاکیزہ) شراب نہ ملے گی“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5585 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں شراب پی اور وہ اسے ہمیشہ پیتا رہا، اسے آخرت کی (پاکیزہ) شراب نہ ملے گی“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5585 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ضحاک کہتے ہیں کہ جو ہمیشہ شراب پئے ہوئے مر گیا، تو دنیا سے اس کے جدا ہونے کے وقت اس کے منہ پر گرم پانی کا چھینٹا دیا جائے گا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18823) (حسن الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: یعنی جہنم کے پانی کا۔ قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد مقطوع
|