كتاب الأشربة کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل 23. بَابُ: تَحْرِيمِ كُلِّ شَرَابٍ أَسْكَرَ باب: نشہ لانے والے ہر مشروب کی حرمت کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الٔهشربة 2 (1864)، سنن ابن ماجہ/الًٔشربة 9 (3390)، (تحفة الأشراف: 8584)، مسند احمد (2/16، 29، 21، 104)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5704 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15111)، مسند احمد (2/429، 501) (حسن، صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، روغنی برتن، لکڑی کے برتن اور ہرے رنگ کے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15008)، مسند احمد (2/501) (حسن، صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کدو کی تونبی، روغنی برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ نہ بناؤ، اور (فرمایا:) ”ہر نشہ لانے والی شے حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 17470) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر مشروب جو نشہ لائے، حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 71 (الطہارة5 7) (242)، الأشربة 4 (5585)، صحیح مسلم/الوضوء 7 (201)، سنن ابی داود/الأشربة 5 (3682)، سنن الترمذی/الأشربة2(1863)، سنن ابن ماجہ/الأشربة9(3386)، موطا امام مالک/الأشربة 4 (9)، مسند احمد (6/36، 9، 190، 225)، سنن الدارمی/الأشربة 8 (2142)، ویأتي بأرقام: 5596، 5597 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی شراب کے بارے میں سوال کیا گیا، تو آپ نے فرمایا: ”ہر شراب جو نشہ لائے حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «بتع» یعنی شہد کی شراب کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ”ہر شراب جو نشہ لائے وہ حرام ہے، اور «بتع» شہد سے ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5594 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد لكن قوله والبتع من الغسل مدرج
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے «بتع» (یعنی شہد کی شراب) کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا: ”ہر وہ شراب جو نشہ لائے حرام ہے، اور «بتع» شہد کی نبیذ ہوتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5594 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المغازي 60 (4343)، الٔ دب 80 (6124)، الأحکام 22 (7172)، صحیح مسلم/الأشربة 7 (1733)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 9 (3391)، (تحفة الأشراف: 9086)، مسند احمد (4/410، 416، 417) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے اور معاذ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن بھیجا تو معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ ہمیں ایسی سر زمین میں بھیج رہے رہیں جہاں کے لوگ کثرت سے مشروبات پیتے ہیں، تو میں کیا پیوں؟ آپ نے فرمایا: ”(جو چاہو) پیو لیکن کوئی نشہ لانے والی چیز مت پینا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 9118) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 5599) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اسود بن شیبان سدوسی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عطا سے سنا ایک شخص نے ان سے پوچھا: ہم لوگ سفر پر نکلتے ہیں تو ہمیں بازاروں میں مشروب نظر آتے ہیں، ہمیں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ وہ کن برتنوں میں تیار ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے، انہوں نے (اپنا سوال) دہرایا تو انہوں نے کہا: جو چیزیں نشہ لانے والی ہوں وہ سب حرام ہیں، انہوں نے پھر دہرایا تو انہوں نے کہا: جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اصل وہی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19152)، ویأتي عند المؤلف: 5730) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
ابن سیرین کہتے ہیں کہ ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19307) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: سكت عنه الشيخ
عبدالملک بن طفیل جزری کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے ہمیں لکھا: طلاء مت پیو، جب تک کہ اس کے دو حصے (جل کر) ختم نہ ہو جائیں اور ایک حصہ باقی رہ جائے اور ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19152)، ویأتي عند المؤلف: 5730) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ”عبدالملک“ لین الحدیث ہیں)»
وضاحت: ۱؎: طلاء: وہ شراب ہے، جسے آگ پر رکھ کر جوش دیا جائے یہاں تک کہ وہ گاڑھی ہو جائے۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد مقطوع
عمر بن عبدالعزیز نے عدی بن ارطاۃ کو لکھا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (حسن الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد مقطوع
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5600 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|