كتاب الزينة من السنن کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل 16. بَابُ: الْخِضَابِ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ باب: مہندی اور کتم لگانے کا بیان۔
ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو مہندی اور «کتم» ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11966) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «کتم» ایک پودا ہے جسے مہندی کے ساتھ ملاتے ہیں، ان دونوں کو ملا کر استعمال سے بالوں کا رنگ سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو مہندی اور «کتم» ہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 18(4205)، سنن الترمذی/اللباس 20 (1753)، سنن ابن ماجہ/اللباس 32(3622)، (تحفة الأشراف: 11927، 18885)، مسند احمد (5/147، 150، 154، 156، 169)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5082- 5084) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو، مہندی اور کتم ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5080 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو، مہندی اور کتم ہے“۔ جریری اور کہمس نے ان کی مخالفت کی ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5081 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی اجلح کی مخالفت کی ہے، اور دونوں کی سندوں میں انقطاع ہے جو واضح ہے (ان دونوں کی روایتیں آگے آ رہی ہیں)۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن بریدہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو، مہندی اور کتم ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5081 (صحیح) (یہ روایت مرسل ہے، عبداللہ بن بریدہ تابعی ہیں، لیکن پچھلی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ انہیں معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو، مہندی اور کتم ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5081 (صحیح) (یہ روایت مرسل ہے، عبداللہ بن بریدہ تابعی ہیں، لیکن پچھلی حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح لغیرہ ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اور میرے والد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اس وقت آپ نے اپنی ڈاڑھی میں مہندی لگا رکھی تھی ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1573 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: آگے انس رضی اللہ عنہ کی حدیث (نمبر: ۵۰۸۹) میں ہے کہ ”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں میں اتنے سفید بال تھے ہی نہیں کہ آپ خضاب لگاتے۔“ دونوں حدیثوں میں باہم یوں تطبیق دی جاتی ہے کہ واقعی اتنے زیادہ بال تھے نہیں کہ آپ کو ان کے رنگ تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی (یعنی بذریعہ خضاب) مگر آپ نے ان کا رنگ تبدیل کیا تاکہ امت کے لیے نمونہ ہو، اس عمل کو انس رضی اللہ عنہ کو دیکھنے کا اتفاق نہ ہو سکا۔ رہی ابن عمر رضی اللہ عنہما کی اگلی حدیث (نمبر: ۵۰۸۸) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیلے رنگ سے اپنے بال رنگتے تھے تو پیلے رنگ کا استعمال بعد میں منسوخ ہو گیا تھا جس کی خبر ابن عمر رضی اللہ عنہما کو نہیں ہو سکی تھی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابورمثہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، میں نے دیکھا کہ آپ اپنی داڑھی میں پیلے رنگ لگائے ہوئے ہیں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1573 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|