Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
16. بَابُ : الْخِضَابِ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ
باب: مہندی اور کتم لگانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5083
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ، عَنْ الْأَجْلَحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيلِيِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ أَحْسَنَ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ الشَّيْبَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ". خَالَفَهُ الْجُرَيْرِيُّ، وَكَهْمَسٌ.
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو، مہندی اور کتم ہے۔ جریری اور کہمس نے ان کی مخالفت کی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5081 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یعنی اجلح کی مخالفت کی ہے، اور دونوں کی سندوں میں انقطاع ہے جو واضح ہے (ان دونوں کی روایتیں آگے آ رہی ہیں)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5083 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5083  
اردو حاشہ:
مخالفت کی وجہ یہ ہے کہ اجلح اپنی سند سے اسے متصل بیان کرتے ہیں، جبکہ سعید الجریری اور کہمس بن حسن نے اسے مرسل بیان کیا ہے۔ لیکن اس سے صحت حدیث پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ متصل روایت کی دیگر روایات سے تائید ہوتی ہے، بالخصوص عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کی مذکورہ موصول روایت بھی اس کی مؤید ہے۔ واللہ أعلم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5083   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4205  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے اچھی چیز جس سے اس بڑھاپے (بال کی سفیدی) کو بدلا جائے حناء (مہندی) اور کتم (وسمہ) ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4205]
فوائد ومسائل:
(کتم) ایک خاص رنگ کی پہاڑی بوٹی ہے جو بالخصوص یمن میں پا ئی جاتی ہے۔
اس کے پتے بطورِ خصاب استعمال کئے جاتے ہیں اور اس کا رنگ سیاہی مائل ہو تا ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مہندی اور کتم یا ان کا خضاب جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4205   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3622  
´مہندی کا خضاب لگانے کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالوں کی سفیدی بدلنے کے لیے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3622]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
  (وسمه كتم)
ایک خود رو پودا ہے۔
اس کے پتے پیس کر خضاب کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ (مصباح اللغات)

(2)
وسمہ لگانے سے بال سیاہ ہو جاتے ہیں جبکہ مہندی ملا کر لگانے سے بالوں کا رنگ سرخی مائل سیاہ ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3622   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1753  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہتر چیز جس سے بال کی سفیدی بدلی جائے وہ مہندی اور وسمہ ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1753]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جو سرخ اور سیاہ مخلوط ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1753