كتاب الزينة من السنن کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل 14. بَابُ: الإِذْنِ بِالْخِضَابِ باب: خضاب لگانے کی اجازت کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، لہٰذا تم ان کی مخالفت کرو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأنبیاء 50 (3462)، (تحفة الأشراف: 15190، 15347)، مسند احمد (2/240، 260، 309، 401) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ان کی مخالفت میں خضاب لگاؤ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی روایت مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15292) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، لہٰذا تم ان کی مخالفت کرو اور خضاب لگاؤ“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہود و نصاریٰ خضاب نہیں لگاتے، لہٰذا تم ان کی مخالفت کرو“۔
تخریج الحدیث: «واللباس 67 (5899)، صحیح مسلم/اللباس 25 (2103)، سنن ابی داود/الترجل 18 (4203)، سنن الترمذی/اللباس 20 (1752) (نحوہ) سنن ابن ماجہ/اللباس 33 (3621)، (تحفة الأشراف: 13480)، مسند احمد (2/240)، ویأتي عند المؤلف: 5243) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بڑھاپے کا رنگ بدلو اور یہود کی مشابہت اختیار نہ کرو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 7325) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بڑھاپے کا رنگ بدلو اور یہودیوں کی مشابہت اختیار نہ کرو“، یہ دونوں روایتیں محفوظ نہیں ہیں ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3642)، مسند احمد (1/165) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: عروہ کبھی اس کو ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے روایت کرتے ہیں، اور کبھی زبیر رضی اللہ عنہ کی حدیث سے، اور کبھی عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث سے، اسی وجہ سے مؤلف نے ”غیر محفوظ“ کہا ہے، جب کہ یہ بالکل ممکن ہے کہ عروہ نے تینوں سے یہ روایت کی ہو، نیز اس کے صحیح شواہد موجود ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|