سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
40. بَابُ: تَحْرِيمِ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ
باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Gold for Men
حدیث نمبر: 5147
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن ابي افلح الهمداني، عن ابن زرير، انه سمع علي بن ابي طالب، يقول: إن نبي الله صلى الله عليه وسلم اخذ حريرا فجعله في يمينه، واخذ ذهبا فجعله في شماله، ثم قال:" إن هذين حرام على ذكور امتي".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ، يَقُولُ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 14 (4057)، سنن ابن ماجہ/اللباس 19 (3595)، (تحفة الأشراف: 10183)، مسند احمد (1/115)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5148-4850) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی ان دونوں کا استعمال مردوں کے لیے حرام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5148
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عيسى بن حماد، قال: انبانا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن ابن ابي الصعبة، عن رجل من همدان يقال له: ابو صالح، عن ابن زرير، انه سمع علي بن ابي طالب، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم اخذ حريرا , فجعله في يمينه، واخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال:" إن هذين حرام على ذكور امتي".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ رَجُلٍ مَنْ هَمْدَانَ يُقَالُ لَهُ: أَبُو صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا , فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي".
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے دائیں ہاتھ میں رکھا، سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا پھر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5149
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن حاتم، قال: حدثنا حبان، قال: انبانا عبد الله، عن ليث بن سعد، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب، عن ابن ابي الصعبة، عن رجل من همدان يقال له: افلح , عن ابن زرير، انه سمع عليا , يقول: إن نبي الله صلى الله عليه وسلم اخذ حريرا فجعله في يمينه، واخذ ذهبا فجعله في شماله، ثم قال:" إن هذين حرام على ذكور امتي". قال ابو عبد الرحمن: وحديث ابن المبارك اولى بالصواب، إلا قوله: افلح فإن ابا افلح اشبه , والله تعالى اعلم.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حِبَّانُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ هَمْدَانَ يُقَالُ لَهُ: أَفْلَحُ , عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا , يَقُولُ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: وَحَدِيثُ ابْنِ الْمُبَارَكِ أَوْلَى بِالصَّوَابِ، إِلَّا قَوْلَهُ: أَفْلَحَ فَإِنَّ أَبَا أَفْلَحَ أَشْبَهُ , وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے اپنے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابن مبارک کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے سوائے ان کے قول افلح کے، اس لیے کہ ابو افلح زیادہ صحیح ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مولف کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث کی سند میں لیث بن سعد سے روایت کرنے والے پہلے عبداللہ بن مبارک کا ہونا بمقابلہ دوسروں کے زیادہ صواب ہے۔ (جیسا کہ اس سند میں ہے) مگر ابن مبارک سے ابو افلح کے بارے میں وہم ہو گیا ہے، صحیح ابوافلح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5150
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يزيد بن هارون، قال: انبانا محمد بن إسحاق، عن يزيد بن ابي حبيب، عن عبد العزيز بن ابي الصعبة، عن ابي افلح الهمداني، عن عبد الله بن زرير الغافقي، قال: سمعت عليا، يقول: اخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم ذهبا بيمينه، وحريرا بشماله، فقال:" هذا حرام على ذكور امتي".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ أَبِي أَفْلَحَ الْهَمْدَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَيْرٍ الْغَافِقِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا، يَقُولُ: أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبًا بِيَمِينِهِ، وَحَرِيرًا بِشِمَالِهِ، فَقَالَ:" هَذَا حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں سونا لیا اور بائیں ہاتھ میں ریشم، پھر فرمایا: یہ میری امت کے مردوں پر حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5151
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن الحسين الدرهمي، قال: حدثنا عبد الاعلى، عن سعيد، عن ايوب، عن نافع، عن سعيد بن ابي هند، عن ابي موسى، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" احل الذهب والحرير لإناث امتي، وحرم على ذكورها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِإِنَاثِ أُمَّتِي، وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 1 (1720)، (تحفة الأشراف: 8998)، مسند احمد (4/394، 407) ویأتي عند المؤلف برقم: 5267 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5152
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا الحسن بن قزعة، عن سفيان بن حبيب، عن خالد، عن ابي قلابة، عن معاوية، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن لبس الحرير والذهب إلا مقطعا". خالفه عبد الوهاب رواه , عن خالد، عن ميمون، عن ابي قلابة.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَةَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ وَالذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا". خَالَفَهُ عَبْدُ الْوَهَّابِ رَوَاهُ , عَنْ خَالِدٍ، عَنْ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ.
معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم اور سونا پہننے سے منع فرمایا مگر جب «مقطع» یعنی تھوڑا اور معمولی ہو (یا ٹکڑے ٹکڑے ہو) ۱؎۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) عبدالوہاب نے سفیان کے برخلاف اس حدیث کو خالد سے، خالد نے میمون سے اور میمون نے ابوقلابہ سے روایت کیا ہے، (یعنی: سند میں ایک راوی میمون کا اضافہ کیا ہے)

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الخاتم 8 (4239)، (تحفة الأشراف: 11421)، مسند احمد (4/92، 93) (صحیح) (متابعات اور شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”میمون“ لین الحدیث ہیں، اور ”ابو قلابہ‘‘ کا معاویہ رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے)»

وضاحت:
۱؎: «مقطع» کی ایک تفسیر «یسیر» (یعنی کم) بھی ہے، جب یہ معنی ہو تو یہ رخصت و اجازت عورتوں کے لیے ہے، مردوں کے لیے سونا مطلقا حرام ہے چاہے تھوڑا ہو یا زیادہ۔ عورتوں کے لیے جنس سونا حرام نہیں سونے کی اتنی مقدار جس میں زکاۃ واجب نہیں وہ اپنے استعمال میں لا سکتی ہیں، البتہ اس سے زائد مقدار ان کے لیے بھی مناسب نہیں کیونکہ بسا اوقات بخل کے سبب وہ زکاۃ نکالنے سے گریز کرنے لگتی ہیں جو ان کے گناہ اور حرج میں پڑ جانے کا سبب بن جاتا ہے، اور «مقطع» کا دوسرا معنی ریزہ ریزہ کا بھی ہے، اس کے لیے دیکھئیے حدیث نمبر ۵۱۳۹ کا حاشیہ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5153
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا عبد الوهاب، قال: حدثنا خالد، عن ميمون، عن ابي قلابة، عن معاوية، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن لبس الذهب إلا مقطعا، وعن ركوب المياثر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا، وَعَنْ رُكُوبِ الْمَيَاثِرِ".
معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا، مگر ریزہ ریزہ کر کے اور سرخ گدوں پر بیٹھنے سے (بھی منع فرمایا)۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5154
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا ابن ابي عدي، عن سعيد، عن قتادة، عن ابي شيخ , انه سمع معاوية , وعنده جمع من اصحاب محمد صلى الله عليه وسلم، قال: اتعلمون ان نبي الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن لبس الذهب إلا مقطعا" , قالوا: اللهم نعم.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ , أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ , وَعِنْدَهُ جَمْعٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَتَعْلَمُونَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا" , قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ.
ابوشیخ سے روایت ہے کہ انہوں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا ان کے پاس کے صحابہ کرام کی ایک جماعت بھی تھی، انہوں نے کہا: کیا آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے مگر ریزہ ریزہ کر کے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/المناسک 23 (1794)، (تحفة الأشراف: 11456)، مسند احمد (4/92، 95، 98، 99)، ویأتي عندالمؤلف برقم: (5162) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5155
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن حرب، قال: انبانا اسباط، عن مغيرة، عن مطر، عن ابي شيخ، قال: بينما نحن مع معاوية , في بعض حجاته , إذ جمع رهطا من اصحاب محمد صلى الله عليه وسلم، فقال لهم: الستم تعلمون ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن لبس الذهب إلا مقطعا" , قالوا: اللهم نعم، خالفه يحيى بن ابي كثير على اختلاف بين اصحابه عليه.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ مَطَرٍ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ مُعَاوِيَةَ , فِي بَعْضِ حَجَّاتِهِ , إِذْ جَمَعَ رَهْطًا مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُمْ: أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا" , قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، خَالَفَهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَلَى اخْتِلَافٍ بَيْنَ أَصْحَابِهِ عَلَيْهِ.
ابوشیخ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک مرتبہ حج میں معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے، اسی دوران انہوں نے صحابہ کرام کی ایک جماعت اکٹھا کی اور ان سے کہا: کیا آپ کو نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ مگر ریزہ ریزہ کر کے۔ لوگوں نے کہا: جی ہاں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) یحییٰ بن ابی کثیر نے مطر کے خلاف روایت کی ہے جب کہ یحییٰ بن ابی کثیر کے شاگرد خود ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5156
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى بن كثير، قال: حدثنا علي بن المبارك، عن يحيى، حدثني ابو شيخ الهنائي، عن ابي حمان، ان معاوية عام حج جمع نفرا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم في الكعبة، فقال لهم: انشدكم الله:" انهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن لبس الذهب"؟ قالوا: نعم، قال: وانا اشهد، خالفه حرب بن شداد رواه , عن يحيى، عن ابي شيخ، عن اخيه حمان.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى، حَدَّثَنِي أَبُو شَيْخٍ الْهُنَائِيُّ، عَنْ أَبِي حِمَّانَ، أَنَّ مُعَاوِيَةَ عَامَ حَجَّ جَمَعَ نَفَرًا مَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ، فَقَالَ لَهُمْ: أَنْشُدُكُمُ اللَّهَ:" أَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ"؟ قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ، خَالَفَهُ حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ رَوَاهُ , عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، عَنْ أَخِيهِ حِمَّانَ.
ابوحمّان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، اس سال کعبے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی صحابہ کو جمع کر کے کہا: میں آپ کو قسم دیتا ہوں! کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ لوگوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) حرب بن شداد نے اسے علی بن مبارک کے خلاف روایت کرتے ہوئے «عن یحییٰ عن ابی شیخ عن أخیہ» حمان کہا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5152 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5157
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا عبد الصمد، قال: حدثنا حرب بن شداد، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثني ابو شيخ، عن اخيه حمان، ان معاوية عام حج جمع نفرا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم في الكعبة، فقال لهم: انشدكم بالله , هل" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم، عن لبوس الذهب"؟ قالوا: نعم، قال: وانا اشهد. خالفه الاوزاعي على اختلاف اصحابه عليه فيه.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو شَيْخٍ، عَنْ أَخِيهِ حِمَّانَ، أَنَّ مُعَاوِيَةَ عَامَ حَجَّ جَمَعَ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْكَعْبَةِ، فَقَالَ لَهُمْ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ , هَلْ" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ لُبُوسِ الذَّهَبِ"؟ قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ. خَالَفَهُ الْأَوْزَاعِيُّ عَلَى اخْتِلَافِ أَصْحَابِهِ عَلَيْهِ فِيهِ.
ابوشیخ کے بھائی حمان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، صحابہ کرام کی ایک جماعت کو کعبے میں اکٹھا کر کے ان سے کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا؟ لوگوں نے کہا: ہاں، انہوں نے کہا: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اوزاعی نے حرب بن شداد کے خلاف روایت کی ہے جب کہ خود اوزاعی کے شاگرد ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5158
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني شعيب بن شعيب بن إسحاق، قال: حدثنا عبد الوهاب بن سعيد، قال: حدثنا شعيب، عن الاوزاعي، عن حديث يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني ابو شيخ، قال: حدثني حمان، قال: حج معاوية فدعا نفرا من الانصار في الكعبة، فقال: انشدكم بالله , الم تسمعوا رسول الله صلى الله عليه وسلم" ينهى عن الذهب"؟، قالوا: نعم، قال: وانا اشهد.
(مرفوع) أَخْبَرَنِي شُعَيْبُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ إِسْحَاق، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو شَيْخٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ، فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ , أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَنْهَى عَنِ الذَّهَبِ"؟، قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ.
حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا تو انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ لوگوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5159
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا نصير بن الفرح، قال: حدثنا عمارة بن بشر، عن الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني ابو إسحاق، قال: حدثني حمان، قال: حج معاوية فدعا نفرا من الانصار في الكعبة , فقال: انشدكم بالله , الم تسمعوا رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن الذهب"؟ قالوا: اللهم نعم، قال: وانا اشهد.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا نُصَيْرُ بْنُ الْفَرَحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاق، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ , فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ , أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنِ الذَّهَبِ"؟ قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ.
حمان کہتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا تو کعبہ میں انصار کے کچھ لوگوں کو بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5160
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) واخبرنا العباس بن الوليد بن مزيد، عن عقبة , عن الاوزاعي، حدثني يحيى، قال: حدثني ابو إسحاق، قال: حدثني ابي حمان، قال: حج معاوية فدعا نفرا من الانصار في الكعبة، فقال: الم تسمعوا رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن الذهب"؟ قالوا: نعم، قال: وانا اشهد.
(مرفوع) وَأَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ، عَنْ عُقْبَةَ , عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاق، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي حِمَّانَ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ فَدَعَا نَفَرًا مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ، فَقَالَ: أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنِ الذَّهَبِ"؟ قَالُوا: نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ.
ابوحمان کہتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، تو انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5161
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الله بن عبد الرحيم البرقي، قال: حدثنا عبد الله بن يوسف، قال: حدثنا يحيى بن حمزة، قال: حدثنا الاوزاعي، قال: حدثني يحيى، قال: حدثني حمان، قال: حج معاوية، فدعا نفرا من الانصار في الكعبة، فقال: انشدكم بالله , الم تسمعوا رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن الذهب"؟، قالوا: اللهم نعم، قال: وانا اشهد. قال ابو عبد الرحمن: عمارة احفظ من يحيى , وحديثه اولى بالصواب.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَرْقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنِي حِمَّانُ، قَالَ: حَجَّ مُعَاوِيَةُ، فَدَعَا نَفَرًا مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْكَعْبَةِ، فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ , أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنِ الذَّهَبِ"؟، قَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ، قَالَ: وَأَنَا أَشْهَدُ. قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: عُمَارَةُ أَحْفَظُ مِنْ يَحْيَى , وَحَدِيثُهُ أَوْلَى بِالصَّوَابِ.
حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، اور انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: عمارہ یحییٰ (یحییٰ بن حمزہ) سے حفظ میں زیادہ پختہ ہیں اور ان کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی یحییٰ بن ابی کثیر اور حمان کے درمیان ابواسحاق کا واسطہ اولیٰ و انسب ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5162
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا النضر بن شميل، قال: حدثنا بيهس بن فهدان، قال: حدثنا ابو شيخ الهنائي، قال: سمعت معاوية وحوله ناس من المهاجرين , والانصار، فقال لهم:" اتعلمون ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى عن لبس الحرير"؟ فقالوا: اللهم نعم. (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال:" ونهى عن لبس الذهب إلا مقطعا"، قالوا: نعم. خالفه علي بن غراب رواه , عن بيهس، عن ابي شيخ، عن ابن عمر.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَيْهَسُ بْنُ فَهْدَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو شَيْخٍ الْهُنَائِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ وَحَوْلَهُ نَاسٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ , وَالْأَنْصَارِ، فَقَالَ لَهُمْ:" أَتَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ"؟ فَقَالُوا: اللَّهُمَّ نَعَمْ. (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ:" وَنَهَى عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ إِلَّا مُقَطَّعًا"، قَالُوا: نَعَمْ. خَالَفَهُ عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ رَوَاهُ , عَنْ بَيْهَسٍ، عَنْ أَبِي شَيْخٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ.
ابوشیخ ہنائی کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کو سنا، ان کے اردگرد مہاجرین و انصار کے کچھ لوگ تھے، معاویہ نے ان سے کہا: کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور سونا پہننے سے منع فرمایا ہے، مگر جب «مقطع» ہو؟ ان لوگوں نے کہا: ہاں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) علی بن غراب نے نضر بن شمیل کے خلاف اس حدیث کو بیھس سے انہوں نے ابوشیخ سے اور انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5163
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني زياد بن ايوب، قال: حدثنا علي بن غراب، قال: حدثنا بيهس بن فهدان، قال: انبانا ابو شيخ، قال: سمعت ابن عمر، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن لبس الذهب، إلا مقطعا". قال ابو عبد الرحمن: حديث النضر اشبه بالصواب , والله تعالى اعلم.
(مرفوع) أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ غُرَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَيْهَسُ بْنُ فَهْدَانَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو شَيْخٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الذَّهَبِ، إِلَّا مُقَطَّعًا". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: حَدِيثُ النَّضْرِ أَشْبَهُ بِالصَّوَابِ , وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ.
ابوشیخ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو سنا کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ وہ «مقطع» ہو (تو جائز ہے)۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: نضر کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے۔ (یعنی: بیھس کی سند سے بھی معاویہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے ہونا زیادہ صواب ہے)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8588) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.