كتاب الزينة من السنن کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل 40. بَابُ: تَحْرِيمِ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 14 (4057)، سنن ابن ماجہ/اللباس 19 (3595)، (تحفة الأشراف: 10183)، مسند احمد (1/115)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5148-4850) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ان دونوں کا استعمال مردوں کے لیے حرام ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے دائیں ہاتھ میں رکھا، سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا پھر فرمایا: ”یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے اپنے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: ”یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں“۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابن مبارک کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے سوائے ان کے قول ”افلح“ کے، اس لیے کہ ”ابو افلح“ زیادہ صحیح ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: مولف کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث کی سند میں ”لیث بن سعد“ سے روایت کرنے والے پہلے ”عبداللہ بن مبارک“ کا ہونا بمقابلہ دوسروں کے زیادہ صواب ہے۔ (جیسا کہ اس سند میں ہے) مگر ابن مبارک سے ”ابو افلح“ کے بارے میں وہم ہو گیا ہے، صحیح ”ابوافلح“ ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ میں سونا لیا اور بائیں ہاتھ میں ریشم، پھر فرمایا: ”یہ میری امت کے مردوں پر حرام ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام ہیں“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/اللباس 1 (1720)، (تحفة الأشراف: 8998)، مسند احمد (4/394، 407) ویأتي عند المؤلف برقم: 5267 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم اور سونا پہننے سے منع فرمایا مگر جب «مقطع» یعنی تھوڑا اور معمولی ہو (یا ٹکڑے ٹکڑے ہو) ۱؎۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) عبدالوہاب نے سفیان کے برخلاف اس حدیث کو خالد سے، خالد نے میمون سے اور میمون نے ابوقلابہ سے روایت کیا ہے، (یعنی: سند میں ایک راوی ”میمون“ کا اضافہ کیا ہے)
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الخاتم 8 (4239)، (تحفة الأشراف: 11421)، مسند احمد (4/92، 93) (صحیح) (متابعات اور شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”میمون“ لین الحدیث ہیں، اور ”ابو قلابہ‘‘ کا معاویہ رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے)»
وضاحت: ۱؎: «مقطع» کی ایک تفسیر «یسیر» (یعنی کم) بھی ہے، جب یہ معنی ہو تو یہ رخصت و اجازت عورتوں کے لیے ہے، مردوں کے لیے سونا مطلقا حرام ہے چاہے تھوڑا ہو یا زیادہ۔ عورتوں کے لیے جنس سونا حرام نہیں سونے کی اتنی مقدار جس میں زکاۃ واجب نہیں وہ اپنے استعمال میں لا سکتی ہیں، البتہ اس سے زائد مقدار ان کے لیے بھی مناسب نہیں کیونکہ بسا اوقات بخل کے سبب وہ زکاۃ نکالنے سے گریز کرنے لگتی ہیں جو ان کے گناہ اور حرج میں پڑ جانے کا سبب بن جاتا ہے، اور «مقطع» کا دوسرا معنی ”ریزہ ریزہ“ کا بھی ہے، اس کے لیے دیکھئیے حدیث نمبر ۵۱۳۹ کا حاشیہ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا، مگر ریزہ ریزہ کر کے اور سرخ گدوں پر بیٹھنے سے (بھی منع فرمایا)۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوشیخ سے روایت ہے کہ انہوں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا ان کے پاس کے صحابہ کرام کی ایک جماعت بھی تھی، انہوں نے کہا: کیا آپ لوگوں کو معلوم ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے مگر ریزہ ریزہ کر کے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/المناسک 23 (1794)، (تحفة الأشراف: 11456)، مسند احمد (4/92، 95، 98، 99)، ویأتي عندالمؤلف برقم: (5162) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوشیخ کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک مرتبہ حج میں معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے، اسی دوران انہوں نے صحابہ کرام کی ایک جماعت اکٹھا کی اور ان سے کہا: کیا آپ کو نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ مگر ریزہ ریزہ کر کے۔ لوگوں نے کہا: جی ہاں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) یحییٰ بن ابی کثیر نے مطر کے خلاف روایت کی ہے جب کہ یحییٰ بن ابی کثیر کے شاگرد خود ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوحمّان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، اس سال کعبے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی صحابہ کو جمع کر کے کہا: میں آپ کو قسم دیتا ہوں! کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ لوگوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) حرب بن شداد نے اسے علی بن مبارک کے خلاف روایت کرتے ہوئے «عن یحییٰ عن ابی شیخ عن أخیہ» حمان کہا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5152 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوشیخ کے بھائی حمان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، صحابہ کرام کی ایک جماعت کو کعبے میں اکٹھا کر کے ان سے کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا؟ لوگوں نے کہا: ہاں، انہوں نے کہا: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) اوزاعی نے حرب بن شداد کے خلاف روایت کی ہے جب کہ خود اوزاعی کے شاگرد ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا تو انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ لوگوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمان کہتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا تو کعبہ میں انصار کے کچھ لوگوں کو بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوحمان کہتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، تو انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
حمان بیان کرتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے حج کیا، اور انصار کے کچھ لوگوں کو کعبے میں بلا کر کہا: میں آپ لوگوں کو اللہ کی قسم دیتا ہوں! کیا آپ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سونا سے منع فرماتے نہیں سنا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ وہ بولے: اور میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: عمارہ یحییٰ (یحییٰ بن حمزہ) سے حفظ میں زیادہ پختہ ہیں اور ان کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی یحییٰ بن ابی کثیر اور حمان کے درمیان ابواسحاق کا واسطہ اولیٰ و انسب ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوشیخ ہنائی کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کو سنا، ان کے اردگرد مہاجرین و انصار کے کچھ لوگ تھے، معاویہ نے ان سے کہا: کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ بولے: اور سونا پہننے سے منع فرمایا ہے، مگر جب «مقطع» ہو؟ ان لوگوں نے کہا: ہاں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں:) علی بن غراب نے نضر بن شمیل کے خلاف اس حدیث کو بیھس سے انہوں نے ابوشیخ سے اور انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5156 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوشیخ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو سنا کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے الا یہ کہ وہ «مقطع» ہو (تو جائز ہے)۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: نضر کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے۔ (یعنی: بیھس کی سند سے بھی معاویہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے ہونا زیادہ صواب ہے)۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8588) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|