سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
16. بَابُ : الْخِضَابِ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ
باب: مہندی اور کتم لگانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5080
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا بِهِ أَبِي، عَنْ غَيْلَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَفْضَلُ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ الشَّمَطَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ".
ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بہتر چیز جس سے تم بڑھاپے کا رنگ بدلو مہندی اور «کتم» ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 11966) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «کتم» ایک پودا ہے جسے مہندی کے ساتھ ملاتے ہیں، ان دونوں کو ملا کر استعمال سے بالوں کا رنگ سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5080 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5080
اردو حاشہ:
(1) اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مہندی اور وسمے کا خضاب بہترین اور افضل ہے، نیز خضاب صرف یہی دو چیزیں (مہندی اور وسمہ) ہی نہیں بلکہ دیگر بھی کئی ایک خضاب ہیں۔ احتیاط صرف کالے سیاہ خضاب کرنے سے ہے اور یہ ممانعت مرد اور عورت کے لیے یکساں ہے۔
(2) یہ حدیث مبارکہ مخلوط اشیاء سے بنائے گئے خضاب کے استعمال پر بھی دلالت کرتی ہے۔
ّ(3) مہندی اور وسمہ دونوں کو ملانے سے رنگ خالص سیاہ نہیں رہتا بلکہ سر خی مائل ہوجاتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5080