سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
14. بَابُ : الإِذْنِ بِالْخِضَابِ
14. باب: خضاب لگانے کی اجازت کا بیان۔
Chapter: Permission to Dye the Hair
حدیث نمبر: 5077
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مخلد بن الحسين، قال: حدثنا محمد بن كناسة، قال: حدثنا هشام بن عروة، عن عثمان بن عروة، عن ابيه، عن الزبير، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" غيروا الشيب ولا تشبهوا باليهود". وكلاهما غير محفوظ.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ الْحُسَيْنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كُنَاسَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الزُّبَيْرِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" غَيِّرُوا الشَّيْبَ وَلَا تَشَبَّهُوا بِالْيَهُودِ". وَكِلَاهُمَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ.
زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بڑھاپے کا رنگ بدلو اور یہودیوں کی مشابہت اختیار نہ کرو، یہ دونوں روایتیں محفوظ نہیں ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: عروہ کبھی اس کو ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے روایت کرتے ہیں، اور کبھی زبیر رضی اللہ عنہ کی حدیث سے، اور کبھی عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث سے، اسی وجہ سے مؤلف نے غیر محفوظ کہا ہے، جب کہ یہ بالکل ممکن ہے کہ عروہ نے تینوں سے یہ روایت کی ہو، نیز اس کے صحیح شواہد موجود ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 3642)، مسند احمد (1/165) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5077 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5077  
اردو حاشہ:
بالوں سے مراد سر، ڈاڑھی اور مونچھوں کے سب بال ہیں، اس لیے تمام بالوں کی بابت حکم یہی ہے، نیز یہ بھی یاد رہے کہ دیگر احکام کی طرح اس حکم میں بھی عورتیں مردوں کے تابع ہیں، یعنی انہوں نے اپنے سفید بال رنگنےہوں تو وہ بھی انہیں کالے رنگ سے نہ رنگیں بلکہ کسی اور رنگ ہی سے رنگیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5077   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.