من كتاب فضائل القرآن قرآن کے فضائل 21. باب في فَضْلِ يس: سورہ یس کی فضیلت
حسن رحمہ اللہ نے کہا: جس نے اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے رات میں سورہ یس پڑھی اس کو بخش دیا جائے گا، انہوں نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی کہ یہ سورہ پورے قرآن کے برابر ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه وهو موقوف على الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3458]»
یہ اثر موقوف ہے، اور اس کی سند میں انقطاع ہے، اس لئے ضعیف ہے۔ [ذكره السيوطي فى الدر المنثور 256/5] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه وهو موقوف على الحسن
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے، اور قرآن کا دل (سورہ) یس ہے، جس نے اس کو پڑھا گویا دس مرتبہ قرآن کریم کو پڑھا۔“
تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 3459]»
اس روایت کی سند میں ہارون ابومحمد مجہول ہیں، دوسری اسانید بھی متکلم فیہ ہیں۔ دیکھئے: [ترمذي 2889]، [بيهقي فى شعب الإيمان 2460]، [ابن كثير 547/6]، [سخاوي فى جمال القراء 234/1]، [قضاعي فى مسند الشهاب 1035]، [الدر المنثور 256/5]، [الترغيب و الترهيب 377/2، وغيرهم] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے رات میں اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی کی خاطر سورہ یس پڑھی اس رات میں اس کی بخشش ہو گئی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 3460]»
اثر کی سند میں انقطاع ہے، اس لئے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 6224]، [ابن حبان 2574]، [الموارد 665] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه
عطاء بن ابی رباح نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص دن کے شروع میں سورہ یس پڑھے اس کی ساری حاجات پوری ہوں گی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 3461]»
یہ روایت ضعیف و مرسل ہے، دوسری اسانید بھی ضعف سے خالی نہیں ہیں۔ دیکھئے: [البيهقي فى شعب الإيمان 2463، 2464]، [أبويعلی 6224]، [ابن حبان 2574]، و [السيوطي فى الدر المنثور 257/5] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف مرسل
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جو صبح کے وقت سورہ یس پڑھے شام تک اس کے لئے آسانی رہے گی، اور جو رات کے شروع میں پڑھے اس کو صبح تک کے لئے آسانی دی جائے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن وهو موقوف على ابن عباس، [مكتبه الشامله نمبر: 3462]»
یہ روایت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما پر موقوف ہے، لیکن سند اس کی حسن ہے۔ [ذكره السيوطي فى الدر المنثور 257/5، واحاله إلى الدارمي] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن وهو موقوف على ابن عباس
|