من كتاب فضائل القرآن قرآن کے فضائل 7. باب إِذَا اخْتَلَفْتُمْ بِالْقُرْآنِ فَقُومُوا: جب قرآن پاک پڑھنے سے دل اُچٹ جائے تو مجلس برخاست کر دو
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن اس وقت تک پڑھو جب تک دل لگے، جب دل اُچاٹ ہو جائے تو پھر کھڑے ہو جاؤ (یعنی مجلس برخاست کر دو اور تلاوت روک دو)۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 3402]»
اس روایت کی سند صحیح اور دوسری سند سے متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5060]، [مسلم 2667]، [أبويعلی 1519]، [ابن حبان 732]، [نسائي فى فضائل القرآن 121، 122]، [ابن كثير فى فضائله، ص: 267] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک کہ اس میں دل لگے، جب جی اُچاٹ ہونے لگے تو پڑھنا بند کر دو۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو موقوف على جندب، [مكتبه الشامله نمبر: 3403]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ امام بخاری نے اسے موصولاً روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5060] وضاحت:
(تشریح احادیث 3390 سے 3392) اس حدیث کا ترجمہ یوں بھی کیا گیا ہے کہ قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک تمہارے دل ملے جلے ہوں اور اختلاف و فساد کی نیت نہ ہو، پھر جب تم میں اختلاف پڑ جائے اور تکرار و فساد کی نیت ہو جائے تو اٹھ کھڑے ہو اور قرآن پڑھنا موقوف کر دو۔ اختلاف کر کے فساد تک نوبت پہنچانا کتنا برا ہے یہ اس سے ظاہر ہے۔ کاش مسلمان اس پر غور کریں (راز رحمہ اللہ)۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو موقوف على جندب
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ کی اس حدیث کا ترجمہ اوپر گزر چکا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3404]»
اس حدیث کی تخریج بھی اوپر گذر چکی ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|