سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب فضائل القرآن
قرآن کے فضائل
10. باب فَضْلِ مَنِ اسْتَمَعَ إِلَى الْقُرْآنِ:
جو قرآن سنے اس کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3398
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا ابو المغيرة، حدثنا عبدة، عن خالد بن معدان، قال: "إن الذي يقرا القرآن له اجر، وإن الذي يستمع له اجران".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، قَالَ: "إِنَّ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ لَهُ أَجْرٌ، وَإِنَّ الَّذِي يَسْتَمِعُ لَهُ أَجْرَانِ".
خالد بن معدان نے کہا: بیشک جو قرآن پڑھتا ہے اس کے لئے ایک اجر ہے اور جو قرآن سنتا ہے اس کے لئے ڈبل اجر ہے۔

تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 3409]»
عبدۃ بنت خالد غير معروف ہیں۔ ابوالمغيرہ: عبدالقدوس بن الحجاج ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں ملی اور یہ خالد بن معدان کا قول ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق
حدیث نمبر: 3399
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا رزين بن عبد الله بن حميد، عن عبد الرزاق، عن ابن جريج، عن عطاء، عن ابن عباس، قال: "من استمع إلى آية من كتاب الله، كانت له نورا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا رَزِينُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُمَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: "مَنْ اسْتَمَعَ إِلَى آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ، كَانَتْ لَهُ نُورًا".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص قرآن پاک کی ایک آیت غور سے سنتا ہے وہ اس کے لئے نور (روشنی) ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج. ورزين بن عبد الله بن حميد مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 3410]»
اس روایت کی سند میں ابن جریج مدلس ہیں اور عن سے روایت کی ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 6012]، [فضائل القرآن 64]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3397 سے 3399)
اگرچہ یہ روایات سند کے لحاظ سے صحیح نہیں ہیں لیکن قرآن پاک سننے والے کو بھی پڑھنے والے ہی کی طرح اجر و ثواب ملتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج. ورزين بن عبد الله بن حميد مجهول

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.