من كتاب فضائل القرآن قرآن کے فضائل 2. باب خِيَارُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ: تم میں سے سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن پڑھے اور پڑھائے
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سب سے بہتر و اچھا وہ ہے جو قرآن پڑھے اور پڑھائے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف عبد الرحمن بن إسحاق، [مكتبه الشامله نمبر: 3380]»
اس سند سے یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن دوسری اسانید سے صحیح ہے۔ «كما سياتي» ۔ دیکھئے: [ترمذي 2911]، [ابن أبى شيبه 10121]، [عبداللہ فى زوائد المسند 153/1]، [ابن الضريس فى فضائل القرآن 136]، [أبوالفضل الرازي فى فضائله 38، 39] و [تمام فى فوائده 212]، [القضاعي مسند الشهاب 1241]، [خطيب فى تاريخه 459/10] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف عبد الرحمن بن إسحاق
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3381]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5027]، [أبوداؤد 1457]، [ترمذي 2907]، [ابن ماجه 211]، [نسائي فى فضائل القرآن 61، 62] و [ابن الضريس 132]، [أبويعلی 136/2] و [البيهقي فى شعب الإيمان 2207، وغيرهم] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
مصعب بن سعد نے اپنے والد سے روایت کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور سکھایا“، راوی (عاصم) نے کہا: انہوں (مصعب) نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اس مقام پر بٹھایا اور میں پڑھاتا ہوں۔
تخریج الحدیث: «حديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3382]»
اس حدیث کی سند میں حارث بن نبہان متروک ہیں، لیکن اس کا شاہد صحیح اوپر گذر چکا ہے۔ مزید حوالہ کے لئے دیکھئے: [ابن منصور 102/1، 20]، [أبويعلی 814]، [ابن ماجه 213] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: حديث صحيح
|